settings icon
share icon

حجی کی کتاب

مصنف: حجی کی کتاب 1 باب 1 آیت اِس کتاب کے مصنف کے طور پر حجی نبی کی ہی نشاندہی کرتی ہے۔

سنِ تحریر: حجی کی کتاب غالباً 520 قبل از مسیح میں تحریر کی گئی تھی۔

تحریر کا مقصد: حجی نے خُدا کے لوگوں کو اُن کی ترجیحات کے حوالے سے چیلنج دینے کی کوشش کی ہے۔ اُس نے لوگوں کو باہمی اختلافات میں پڑے رہنے کی بجائے عزت و احترام کے ساتھ خُدا کے نام کو جلال دیتے ہوئے خُدا کی ہیکل کو تعمیر کرنے کے لیے دعوت دی۔ حجی نے لوگوں سے کہا کہ وہ اِس بات کی وجہ سے دلبرداشتہ نہ ہوں کہ اُن کی موجودہ طور پر بنائی جانے والی ہیکل سلیمان کی ہیکل جتنی خوبصورت اور سونے چاندی سے سجی ہوئی نہیں ۔ اُس نے لوگوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنی زندگی کے ناپاک کاموں اوراپنی بُری راہوں سے پھریں اور خُدا کی حاکمانہ قدرت پر یقین رکھیں۔ حجی کی کتاب ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اُس وقت خُدا کے لوگوں کو کن مسائل کا سامنا تھا، کس طرح سے لوگوں نے بڑی جرات مندی کے ساتھ خُداوند اپنے خُدا پر بھروسہ کیا اور کیسے خُدا نے اُن کی سبھی ضروریات کو مہیا کیا۔

کلیدی آیات: حجی 1 باب 4 آیت: "کہ کیا تمہارے لئے مسقف گھروں میں رہنے کا وقت ہے جبکہ یہ گھر وِیران پڑا ہے؟"

حجی 1 باب 5-6 آیات: "اور اب رب الافواج یوں فرماتا ہے کہ تم اپنی روِش پر غور کرو۔تم نے بہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا ۔ تم کھاتے ہو پر آسودہ نہیں ہوتے ۔ تم پیتے ہو پر پیاس نہیں بجھتی ۔ تم کپڑے پہنتے ہو پر گرم نہیں ہوتے اور مزدور اپنی مزدوری سوراخ دار تھیلی میں جمع کرتا ہے۔"

حجی 2 باب 9 آیت: "اِس پچھلے گھر کی رونق پہلے گھر کی رونق سے زِیادہ ہو گی رب الافواج فرماتا ہے اور مَیں اِس مکان میں سلامتی بخشوں گا رَب الافواج فرماتا ہے۔"

مختصرخلاصہ: کیا خُدا کے لوگ اپنی ترجیحات کا جائزہ لیں گے، جرات مندی کا مظاہر کریں گے اور خُدا کے وعدوں کی بنیاد پر عمل کریں گے؟خُدا اپنے لوگوں کو انتباہ کرتا ہے کہ وہ اُس کے کلام پر کان لگائیں۔ خُدا نے نہ صرف لوگوں کو خبردار کیا بلکہ اُس نے اپنے بندہ حجی کے ذریعے سے اُن کو اپنے خاص وعدوں کی پیشکش بھی کی تاکہ اُن کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ اُس کی پیروی کریں۔ چونکہ لوگوں نے اپنی ترجیحات کو نظر انداز کر دیا تھا اور اُنہوں نے اپنی زندگیوں میں خُدا کو اوّلین درجہ نہیں دیا تھا اِس لیے یہوداہ کو بابل کی اسیری میں بھیج دیا گیا۔ دانی ایل کی دُعا کو قبول کرتے ہوئے اور اپنے وعدوں کی تکمیل کرتے ہوئے خُدا نے شاہِ فارس خورس کو اُبھارا کہ وہ اسیری میں آنے والے یہودیوں کو یروشلیم واپس جانے کی اجازت دے دے۔ لوگوں کا ایک گرہ بڑی خوشی کے ساتھ اپنی سرزمین میں واپس آیا، اُنہوں نے خُدا کو اپنی زندگیوں میں اوّلین درجہ دیا ، اُس کی پرستش کی اور اسرائیل میں رہ جانے والے دیگر عام لوگوں کی مدد کے بغیر ہی خُدا کے گھر یعنی ہیکل کی تعمیرِ نو کا آغاز کر دیا۔ اُن کے جرات مندانہ ایمان کو اسرائیل میں اُس وقت آباد عام لوگوں اور اُس دور کی فارس کی علاقائی حکومت کی طرف سےقریباً 15 سالوں تک سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

پیشن گوئیاں: انبیاءِ اصغر کی زیادہ تر کتابوں کی طرح حجی کی کتاب بھی بحالی اور برکات کے وعدوں کے ساتھ ختم ہوتی ہے۔ اِس کتاب کی آخری آیت یعنی حجی 2 باب 23 آیت میں خُدا زربابل کے لیے ایک بہت ہی منفرد مسیحانہ لقب "میرا خادم" استعمال کرتا ہے۔ (اِس کا موازنہ2 سموئیل 3 باب 18آیت؛ 1 سلاطین 11 باب 34 آیت؛ یسعیاہ 42باب1- 9آیات؛ حزقی ایل 37 باب 24، 25آیات کیساتھ کیجئے)۔ حجی کے ذریعے سے خُدا وعدہ کرتا ہے کہ وہ زربابل کو ایک نگین بنائے گا جو کہ عزت و احترام، اختیار اور طاقت کی علامت تھا بالکل اِسی طرح جیسے بادشاہ کا عصائے شاہی ہوتا تھا جس کے ذریعے سے وہ اپنے احکام پر شاہی مہر بھی ثبت کیا کرتا تھا۔ خُدا کے نگین کے طور پر زربابل داؤد کے گھرانے اوراُس مسیحانہ نسل کی بحالی کی نمائندگی کرتا ہے جس میں اسیری کی وجہ سے رکاوٹ آگئی تھی۔ زربابل نے داؤد کے شاہی خاندان کو بحال کرتے ہوئے داؤد کی نسل سے پیدا ہونے والے بادشاہوں کی نسل کو بھی بحال کیا جس کے نقطہ عروج پر یسوع مسیح کی ہزار سالہ بادشاہت ہوگی۔ زربابل یسوع مسیح کے نسب نامے میں یوسف کی طرف سے بھی ظاہر ہوتا ہے (متی 1 باب12 آیت) اور مریم کی طرف سے بھی (لوقا 3 باب 27 آیت)۔

عملی اطلاق: حجی کی کتاب ہماری توجہ اُن بہت ہی عام مسائل کی طرف دلاتی ہے جس کا سامنا زیادہ تر لوگ آج کے دن تک کرتے ہیں۔ حجی کہتا ہے کہ (1) ہم اپنی ترجیحات کا جائزہ لیں اور یہ دیکھیں کہ کیا ہم اپنی خوشیوں اور اپنے سکون میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں یا پھر خُدا کے کام میں۔ (2) جب ہمیں مخالفت کا سامنا ہوتا ہے یا پھر ہمارے حالات حوصلہ شکن ہوتے ہیں تو ہمارا رویہ شکست خوردہ نہیں ہونا چاہیے۔ (3) ہم اپنی ناکامیوں کا اعتراف کریں اور خُدا کے حضور پاک زندگی گزارنے کی کوشش کریں۔ (4) خُدا کی ذات سے تعلق رکھنے والے ہر ایک کام کو کرتے ہوئے بڑی جرات مندی کا مظاہر کریں کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ وہ وہ ہمیشہ ہی ہمارے ساتھ ہے اور ہر طرح کے حالات پر اُسے مکمل طور پر اختیار حاصل ہے؛ اور (5) خُداوند کے ہاتھوں میں ہمیشہ ہی یہ جانتے ہوئے محفوظ رہیں کہ وہ ہر ایک چیز پر مکمل اختیار رکھتا ہے اورجو اُس کی خدمت کرتے ہیں اُن سب لوگوں کو بھرپور طریقے سے برکت دیتا ہے ۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

پُرانے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

حجی کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries