settings icon
share icon

دانی ایل کی کتاب

مصنف: دانی ایل کی کتاب نشاندہی کرتی ہے کہ اُس کا مصنف خود دانی ایل نبی ہی تھا۔ (دانی ایل 9باب 2آیت؛ 10باب 2آیت)۔ خُداوند یسوع بھی اِس نبوتی کتاب کے مصنف کے طور پر دانی ایل کا ذکر کرتا ہے( متی 24باب 15آیت)۔

سنِ تحریر: دانی ایل کی کتاب ممکنہ طور پر 540 قبل از مسیح سے 530 قبل از مسیح کے درمیانی عرصے میں لکھی گئی تھی۔

تحریر کا مقصد: 605قبل از مسیح میں بابل کے بادشاہ نبوکد نضر نے یہوداہ کو فتح کیا اور اُس کے بہت سے لوگوں کو اسیر بنا کر بابل لے گیا– جن میں دانی ایل بھی شامل تھا ۔ دانی ایل نبوکد نضر اور اُس کے بعد آنے والے متعدد حکمرانوں کے شاہی دربار میں خدمت کرتا تھا ۔ اِس کتاب میں دانی ایل نبی کے افعال ، پیشن گوئیوں اور رُویاؤں کو قلمبند کیا گیا ہے۔

کلیدی آیات: دانی ایل 1باب 19- 20آیات: " اور بادشاہ نے اُن سے گفتگو کی اور اُن میں سے دانی ایل اور حننیا ہ اور میساا یل اور عزریا ہ کی مانند کوئی نہ تھا ۔ اِس لئے وہ بادشاہ کے حضور کھڑے رہنے لگے۔ اور ہر طرح کی خردمندی اور دانشوری کے باب میں جو کچھ بادشاہ نے اُن سے پوچھا اُن کو تمام فالگیروں اور نجومیوں سے جواُس کے تمام مُلک میں تھے دس درجہ بہتر پایا۔"

دانی ایل 2باب 31آیت: " اَے بادشاہ تُو نے ایک بڑی مورت دیکھی ۔ وہ بڑی مورت جس کی رونق بے نہایت تھی تیرے سامنے کھڑی ہُوئی اور اُس کی صورت ہیبت ناک تھی۔"

دانی ایل 3باب 17-18آیات: " دیکھ ہمارا خُدا جس کی ہم عبادت کرتے ہیں ہم کو آگ کی جلتی بھٹی سے چھڑانے کی قدرت رکھتا ہے اور اَے بادشاہ وہی ہم کو تیرے ہاتھ سے چھڑائے گا۔ اور نہیں تو اَے بادشاہ تجھے معلوم ہو کہ ہم تیرے معبودوں کی عبادت نہیں کریں گے اور اُس سونے کی مورت کو جو تُو نے نصب کی ہے سجدہ نہیں کریں گے۔"

دانی ایل 4باب 34-35آیات: " اور اِن ایام کے گذرنے کے بعد مَیں نبوکد نضر نے آسمان کی طرف آنکھیں اُٹھائیں اور میری عقل مجھ میں پھر آئی اور مَیں نے حق تعالیٰ کا شکر کیا اور اُس حیّ القیوم کی حمد و ثنا کی جس کی سلطنت ابدی اور جس کی مملکت پُشت در پُشت ہے۔ اور زمین کے تمام باشندے ناچیز گنے جاتے ہیں اور وہ آسمانی لشکر اور اہلِ زمین کے ساتھ جو کچھ چاہتا ہے کرتا ہے اور کوئی نہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکے یا اُس سے کہے کہ تُو کیا کرتا ہے؟"

دانی ایل 9باب 25-27آیات: " پس تُو معلوم کر اور سمجھ لے کہ یروشلیم کی بحالی اور تعمیر کا حکم صادِر ہونے سے ممسوح فرمانروا تک سات ہفتے اور باسٹھ ہفتے ہوں گے ۔ تب پھر بازار تعمیر کئے جائیں گے اور فصیل بنائی جائے گی مگر مصیبت کے ایام میں۔ اور باسٹھ ہفتوں کے بعد وہ ممسوح قتل کیا جائے گا اور اُس کا کچھ نہ رہے گا اور ایک بادشاہ آئے گا جس کے لوگ شہر اور مَقدِس کو مسمار کریں گے اور اُس کا انجام گویا طوفان کے ساتھ ہو گا اور آخر تک لڑائی رہے گی ۔ بربادی مُقرر ہو چکی ہے۔ اور وہ ایک ہفتہ کے لئے بُہتوں سے عہد قائم کرے گا اور نِصف ہفتہ میں ذبیحہ اور ہدیہ موقوف کرے گا اور فصیلوں پر اُجاڑنے والی مکروہات رکھّی جائیں گی یہاں تک کہ بربادی کمال کو پہنچ جائے گی اور وہ بلا جومقرر کی گئی ہے اُس اُجاڑنے والے پر واقع ہو گی۔"

مختصر خلاصہ: 1باب بابل کی طر ف سے یروشلیم کی تسخیر کو بیان کرتا ہے ۔ بہت سے دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ دانی ایل اور اُس کے تین دوستوں کو اسیر کر کے بابل لے جایا گیا ۔ ان کی ہمت اور ان پر خدا کی واضح برکات کے باعث اُنہیں بادشاہ کی خدمت کےلیے"سربلند" کیا گیا (دانی ایل 1باب 17-18آیات)۔

2-4ابواب بیان کرتے ہیں کہ بادشاہ ایک خواب دیکھتا ہے جس کی تعبیر صرف دانی ایل کر پاتا ہے ۔ بڑی مورت کے بارے میں نبوکد نضر کا خواب اُن بادشاہیوں کو پیش کرتا ہے جو مستقبل میں ظاہر ہونے والی تھیں ۔ نبوکدنضر اپنے لیے ایک بڑی مورت بنواتا ہے اور یہ حکم جاری کرتا ہے کہ ہر شخص اُسے سجدہ کر ے ۔ سدرک ، میسک اور عبد نجواُس مورت کو سجدہ کرنے سے انکار کر دیتے ہیں اور آگ کی بھٹی میں پھینکے جانے کے باوجود خدا کی طرف سے معجزانہ طور پر بچا لیے جا تے ہیں ۔ نبوکد نضر کے غرور کے باعث خدا اُس کی عدالت کرتا ہے اور بعد میں جب وہ خدا کی خود مختاری کو پہچانتا اور تسلیم کرتا ہے تو خدا اُسے بحا ل کر دیتا ہے ۔

دانی ایل 5باب نبوکد نضر کے بیٹے بیلشضر کے یروشلیم سے لائے گئے ہیکل کے برتنوں میں مے نوشی اوراس کے ردّعمل میں خدا کی طرف سے اُس کےلیےاُس پیغام کو قلمبند کرتا ہے جو دیوار پر لکھا جاتا ہے ۔ اور صرف دانی ایل اس تحریر کی تعبیر کر پاتا ہے کیونکہ یہ تحریر خدا کی طرف سے بیلشضر کی عدالت کا پیغام تھا ۔ دانی ایل کو بادشاہ سے دُعا نہ کرنے کے باعث شیروں کی ماند میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن خدا اُسے معجزانہ طور پر بچاتا ہے ۔ 7باب میں خدا دانی ایل کو چار حیوانوں سے متعلق رویا دکھاتا ہے ۔ یہ چار وں حیوان بابلی ، مادی-فارسی، یونانی اور رومی بادشاہیوں کی نمائندگی کرتے ہیں ۔

8-12 ابواب مینڈھے ، بکرے اور کئی سینگوں پر مشتمل رویا کا ذکر کرتے ہیں یہ جانور اور سینگ مستقبل میں رونما ہونے والی بادشاہیوں اور حکمرانوں کی جانب اشارہ ہیں ۔ 9 باب دانی ایل کی " ستر ہفتوں " کی رویا کو بیان کرتا ہے ۔ خدا دانی ایل کو عین اُس وقت کے بارے میں بتاتا ہے جب وہ مسیحا (ممسوح )آئے گا اور قتل کیا جائے گا۔یہ نبوت مستقبل کے اُس حکمران کے بارے میں بھی ذکر کرتی ہے جو اسرائیل کے ساتھ سات سالہ عہد قائم کرے گا اور ساڑھے تین سال بعد اسے توڑ دے گا اور جس کے فوراً بعد عظیم عدالت اور تمام چیزوں کا خاتمہ ہو گا ۔ اس بڑی رویا کے بعددانی ایل کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے جو اُسے تقویت دیتا ہے اوراس رویا کی تفصیل دانی ایل کے سامنے بیان کرتا ہے ۔

پیشن گوئیاں: آگ کی بھٹی اور دانی ایل کے شیروں کی ماند میں ڈالے جانےکی دونوں کہانیوں میں ہم مسیح یسوع کے وسیلہ سے نجات کی پیشن گوئی دیکھتے ہیں ۔ تینوں جوان دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمارا خدا بچانے والا خدا ہے وہ آگ سے بچنے کا راستہ مہیا کر سکتا ہے ( دانی ایل 3باب 17آیت)۔ ایسےہی خدا نے یسوع کو ہمارے گناہ کی خاطر قربان ہونے کےلیے بھیج کر ہمیں جہنم کی آگ سے بچنے کا راستہ مہیا کیا ہے ( 1پطرس 3باب 17 آیت)۔ دانی ایل کے معاملے میں خدا اپنے فرشتے کے وسیلہ سے شیروں کے منہ بند کر دیتا ہے اور دانی ایل کو موت سے بچا لیتا ہے ۔ ہمیں اُن گناہوں کے نتائج سے بچانے کےلیے جو ہماری ہلاکت کا باعث ہیں خُداوند یسوع مسیح کو بھیجا گیا ہے ۔

آخری ایام کے بارے میں دانی ایل کی رویا اُس مسیحا کی تصویر کشی کرتی ہے جس کے وسیلہ سے بہت سے لوگوں کو پاک اور مقدس کیا جائے گا ( دانی ایل 12باب 10آیت)۔ وہ ( مسیحا) ہماری راستبازی ہے ( 1کرنتھیوں1باب 30آیت) جس کے خون کے وسیلہ سے ہمارے گناہ جو اگرچہ قرمزی رنگ کے بھی ہوں دھل کر صاف ہو جائیں گے اور ہم برف کی مانند سفید ہو جائیں گے (یسعیاہ 1باب 18آیت)۔

عملی اطلاق: سدرک ،میسک اور عبدنجو کی طرح ہمیں ہمیشہ اُس بات پر قائم رہنا چاہیے جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ وہ درست ہے ۔ ہمارا خدا ہم پر آنے والی ہر ایک مصیبت سے ہمیں بچانے کی قدرت رکھتا ہے۔ اس بات سے قطعِ نظر کہ خدا ہمیں دُنیاوی مصیبتوں سے بچانا چاہتا ہے یا نہیں ہمیں ہمیشہ اُس پر ایمان رکھنا چاہیے ۔خُدا جانتا ہے کہ ہمارے لیے کیا بہتر ہے اوروہ اُن لوگوں کو یقیناً عزت بخشتا ہے جو اُس پر ایمان رکھتے اور اُس کی فرمانبرداری کرتے ہیں ۔

خدا کا اپنا ایک منصوبہ ہے اور اُس کےمنصوبے کی تفصیلات پیچیدہ ہیں ۔ خدا مستقبل کو جانتا اور اُس پر اختیار رکھتا ہے ۔ خدا نے جس بات کی بھی پیشن گوئی کی ہے وہ بالکل ایسے ہی پوری ہوئی ہے جیسی اُس نے نبوت کی تھی۔ لہذا ہمیں یقین اور اعتماد رکھنا چاہیے کہ خدا نےمستقبل کےلیے جو پیشن گوئیاں کی ہیں وہ ایک دن عین اسی طرح سے پوری ہونگی جیسے خُدا نے اُن کے بارے میں اپنے کلام میں بیان کیا ہے۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

پُرانے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

دانی ایل کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries