settings icon
share icon

1 سلاطین کی کتاب

مصنف: 1سلاطین کی کتاب اپنے مصنف کا ذکر نہیں کرتی ۔ روایت ہے کہ 1 سلاطین کی کتاب کو یرمیاہ نبی نے قلمبند کیا تھا ۔

سنِ تحریر: 1 سلاطین کی کتاب غالباً 560 قبل از مسیح سے 540 قبل از مسیح کے درمیانی عرصہ میں لکھی گئی تھی ۔

تحریر کا مقصد: یہ کتاب سموئیل کی پہلی اور دوسری کتاب کا اگلا حصہ ہے ۔اس کا آغازداؤد کی موت کے بعد سلیمان کی تخت نشینی کے واقعات سے ہوتا ہے ۔ اس کہانی کی ابتدا ایک متحد سلطنت سے ہوتی ہے جبکہ اس کے اختتام میں متحد سلطنت د و رممالک میں تقسیم ہو جاتی ہے جو یہوداہ اور اسرائیل کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ عبرانی بائبل میں سلاطین کی دونوں کتابیں ایک کتاب کی صورت میں ہی ہیں۔

کلیدی آیات: 1سلاطین 1باب 30آیت "کہ سچ مچ جیسی مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قسم تجھ سے کھائی اور کہا کہ یقینا تیرا بیٹا سلیما ن میرے بعدبادشاہ ہوگا اور وُہی میری جگہ میرے تخت پر بیٹھے گا سو سچ مچ مَیں آج کے دِن وَیسا ہی کروں گا۔"

1سلاطین 9باب 3آیت: "اور خُداوند نے اُس سے کہا مَیں نے تیری دُعا اور مناجات جو تُو نے میرے حضور کی ہے سُن لی اور اِس گھر میں جسے تُو نے بنایا ہے اپنا نام ہمیشہ تک رکھنے کے لیے مَیں نے اُسے مُقدس کیا اور میری آنکھیں اور میرا دِل سدا وہاں لگے رہیں گے۔"

1سلاطین 12باب 16آیت "اور جب سارے اِسرا ئیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ سُنی تو اُنہوں نے بادشاہ کو یُوں جواب دِیا کہ داؤد میں ہمارا کیا حصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے میں ہماری میراث نہیں ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے ڈیروں کو چلے جاؤ اور اب اَے داؤد تُو اپنے گھر کو سنبھال ۔ سو اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئیے"۔

1سلاطین 12باب 28آیت "اِس لئے اُس بادشاہ نے مشورت لے کر سونے کے دو بچھڑے بنائے اور لوگوں سے کہا یروشلیم کو جانا تمہاری طاقت سے باہر ہے ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے دیوتاؤں کو دیکھ جو تجھے مُلک مصر سے نکال لائے۔"

1سلاطین 17باب 1آیت: " اور ایلیاہ تشبی نے جو جلعاد کے پردیسیوں میں سے تھا اخی ا ب سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حیات کی قَسم جس کے سامنے مَیں کھڑا ہُوں اِن برسوں میں نہ اوس پڑے گی نہ مینہ برسے گا جب تک مَیں نہ کہوں۔"

مختصر خلاصہ: 1سلاطین کی کتاب سلیمان سے شروع ہوتی ہے اور ایلیاہ پر ختم ہوتی ہے۔ ان دونوں کی شخصیات کے درمیان فرق سے آپ کو اندازہ ہو جاتا ہے کہ اِس کتاب کے اندر بیان کردہ دَور کے درمیانی عرصے میں کیا ہوا ہوگا۔ سلیمان کی پیدایش داؤد اور بت سبع کے درمیان تعلقات کے نتیجے میں ہوتی ہے ۔ عورتیں سلیمان کی کمزوری تھیں اور یہی کمزوری اُس کے زوال کا باعث بنی ۔ سلیمان اپنے ابتدائی دُور میں کافی اچھا رہا اُس نے حکمت کےلیے دُعا کی اور خدا کےلیے ہیکل بنائی جس کی تعمیر میں اُسے سات سال لگے تھے ۔ لیکن پھر اپنے لیے محل بنانے میں اُس نے تیرہ سال لگائے ۔ بڑی تعداد میں بیویاں کرنے کی وجہ سے وہ اُن کے بُتوں کی پرستش کرنے لگا اور خداسے دُورہو گیا۔ سلیمان کی موت کے بعد اسرائیل میں کئی بادشاہ رونما ہوئے جن میں سے بیشتر بدکار اور بُت پرست تھے ۔ جس کے باعث بنی اسرائیل خدا سے مزید دُور ہو گئے اور یہاں تک کہ ایلیاہ کی منادی بھی اُنہیں واپس نہ لاسکی۔ بد ترین بادشاہوں میں سے ایک اخی اب اور اُس کی ملکہ ایزبل تھے جنہوں نے بعل کی پرستش کو اسرائیل میں بہت زیادہ فروغ دیا ۔ کوہ ِ کرِ مل کے پہاڑ پر بعل اور خدا ، بعل کے پجاریوں اور خدا کے ماننے والوں کے درمیان مقابلے کے ذریعے ایلیاہ نے اسرائیلیوں کو یہواہ کی عبادت کی طرف واپس لانے کی کوشش کی ۔ اس مقابلے میں خدا فتح یاب ہوا۔ اس سے ملکہ ایزبل ناراض ہو گئی۔ اُس نے ایلیا ہ کی موت کا حکم جاری کیا لہذا ایلیاہ وہاں سے بھا گ گیا اور بیابان میں جا کر چھپ گیا۔ تھکاوٹ اور افسردگی کے باعث اُس نے خدا سے کہا " میری جان کو لے لے " ( 19باب)۔مگر خدا نے اپنے فرشتہ کے ذریعے سے ایلیاہ کو کھانا اور تقویت بخشی اور اُس سے دبی ہوئی ہلکی آواز میں ہمکلام ہوا ۔ اس طرح خدا نے مزید خدمت کےلیے اُس کی جان کو بچائے رکھا۔

پیشن گوئیاں: یروشلیم میں موجود ہیکل جس کے پاک ترین مقام میں خدا کا رُوح رہتا تھا مسیحی ایمانداروں کی پیشن گوئی کرتی ہے جن میں رُوح القدس نجات کے وقت سے بسا رہتا ہے ۔ جس طرح بنی اسرائیل کےلیے بُت پرستی کو ترک کرنا ضروری تھا اسی طرح ہمارے لیے بھی ہر اُس چیز کوئی ترک کرنا ضروری ہے جو خدا سے ہمیں جُدا کر تی ہے ۔ ہم زندہ خدا کے لوگ اور اُس کی ہیکل ہیں ۔ 2کرنتھیوں 6باب 16آیت ہمیں بتاتی ہے "اور خُدا کے مَقدس کو بُتوں سے کیا مُناسبت ہے؟ کیونکہ ہم زِندہ خُدا کا مَقدس ہیں ۔ چُنانچہ خُدا نے فرمایا ہے کہ مَیں اُن میں بسوں گا اور اُن میں چلوں پھروں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔"

ایلیاہ نبی مسیح اور نئے عہدنامے کے رسولوں کا پیشرو تھا ۔ اس بات کو ثابت کرنے کےلیے کہ ایلیاہ خدا کا سچا نبی ہے خدا نے اُسے معجزات کی قوت بخشی۔ اُس نے صارپت کی بیوہ کے بیٹے کو زندہ کیا جس کے بعد اُس عورت نے اعلان کیا کہ " مَیں جان گئی کہ تُو مَردِ خُدا ہے اور خُداوند کا جو کلام تیرے مُنہ میں ہے وہ حق ہے"(17باب 24آیت)۔ اسی طرح سے خدا کےوہ لوگ جو اُس کی قوت کے وسیلے سے کلام کرتے ہیں وہ نئے عہد نامے میں نمایاں ہیں ۔ یسوع نے نہ صرف لعزر کو مُردوں میں سے زندہ کیا بلکہ اُس نے نائین کی بیوہ کےبیٹے ( لوقا 7باب 14-15آیات) اور عبادت خانہ کے سردار کی بیٹی کو بھی زندہ کیا تھا ( 8باب 52-56آیات)۔ پطر س رسول نے تبیتا کو (اعمال 9باب 40آیت) اور پولس رسول نے یوتخس کو زندہ کیا تھا ( اعمال 20باب 9-12آیات)۔

عملی اطلاق: 1سلاطین کی کتاب ایمانداروں کے لیے بہت سے اسباق پر مشتمل ہے ۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اس کتاب میں ہمارے لیے صحبت اور خاص طور پر گہری رفاقت اور شادی کے تعلق سے نصیحت پائی جاتی ہے ۔ اسرائیل کے وہ بادشاہ جنہوں نے سلیمان کی طرح غیر قوم کی عورتوں سے شادیاں کیں تھیں اُنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے لوگوں کو بدی میں دھکیل دیا تھا ۔ بحیثیت مسیحی ایماندار ہمیں اپنے دوستوں ، کاروباری ساتھیوں اور شریکِ حیات کے انتخاب کے بارےمیں بہت محتاط رہنا چاہیے ۔ " فرِیب نہ کھاؤ ۔ بری صحبتیں اچھّی عادتوں کو بگاڑ دیتی ہیں"(1کرنتھیوں 15باب 33 آیت)۔

ایلیاہ کا بیابان کا تجربہ بھی ہمیں ایک قیمتی سبق سکھاتا ہے ۔ کرِمل کے پہاڑ پر بعل کے 450 پجاریوں پر شاندار فتح یابی کے بعد اُس کی خوشی اُس وقت غم میں بدل جاتی ہے جب ایزبل اُس کی جان کے درپے ہو جاتی ہے اوراُسے اپنی جان بچانے کےلیے وہاں سے بھاگنا پڑتا ہے ۔ " پہاڑکی چوٹی " پر گزارے گئے لمحات جیسے تجربات اکثر مایوسی اور نا اُمیدی کا باعث بنتے ہیں جس کے بعد حوصلہ شکنی ہو سکتی ہے ۔ مسیحی زندگی میں اس قسم کے تجربات کے بارے میں ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن خدا وفادار ہے وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑے گا۔خدا کی وہ دبی ہوئی ہلکی سی آواز جس نے ایلیاہ کی حوصلہ افزائی کی تھی ہماری بھی حوصلہ افزائی ضرورکرے گی ۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

پُرانے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

1 سلاطین کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries