settings icon
share icon

1تواریخ کی کتاب

مصنف: 1 تواریخ کی کتاب اپنے مصنف کا ذکر نہیں کرتی ۔ روایت ہے کہ 1 اور 2 تواریخ کی کتب کو عزرا نے قلمبند کیا تھا ۔

سنِ تحریر: 1 تواریخ کی کتاب غالباً 450 سے 435 قبل از مسیح کے درمیانی عرصہ میں لکھی گئی تھی ۔

تحریر کا مقصد: 1 اور 2تواریخ کی کتب زیادہ تر اُسی معلومات پر مشتمل ہیں جو 1 اور 2سموئیل اور 1 اور 2سلاطین کی کتابوں میں پائی جاتی ہے ۔ ان میں سب سے بڑا فرق شاید یہ ہے کہ 1 اور 2تواریخ کی کتابیں اُس دور کے کہانتی پہلوؤں پر زیادہ توجہ دیتی ہیں ۔ تواریخ کی پہلی کتاب بابل کی اسیری کے بعد لکھی گئی تھی جس کا مقصد واپس آنے والے اسرائیلیوں کو خدا کی عبادت کرنے کا طریقہ کار سمجھانا تھا ۔ یہ تاریخی کتاب جنوبی ریاست ، یہوداہ، بنیمین اور لاوی کے قبائل پرتوجہ مرکوز کرتی ہے ۔ اِن قبیلوں میں خدا کے ساتھ وفاداری کا رجحان زیادہ تھا ۔

کلیدی آیات: 1تواریخ 11باب 1-2آیات: "تب سب اِسرائیلی حبرو ن میں داؤ دکے پاس جمع ہو کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہی ہڈّی اور تیرا ہی گوشت ہیں۔ اور گذشتہ زمانہ میں اُس وقت بھی جب ساؤل بادشاہ تھا تُو ہی لے جانے اور لے آنے میں اِسرائیلِیوں کا رہبر تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تجھے فرمایا کہ تُو میری قوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو ہی میری قوم اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔"

1تواریخ 21باب 13آیت: "داؤدنے جاد سے کہا مَیں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑوں کیونکہ اُس کی رحمتیں بُہت زِیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑوں۔"

1تواریخ 29باب 11آیت: "اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لیے ہیں کیونکہ سب کچھ جو آسمان اور زمین میں ہے تیرا ہے ۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُو ہی بحیثیت سردار سبھوں سے مُمتاز ہے۔"

مختصر خلاصہ: 1 تواریخ کی کتاب کے پہلے 9ابواب فہرستوں اور نسب ناموں سے بھرےہیں ۔ کئی اور فہرستیں اور نسب نامے 1تواریخ کی باقی تمام کتاب میں جا بجا بکھرے ہوئے ہیں ۔ اس کتاب کا درمیانی حصہ داؤد کے تخت نشین ہونے اور اس کے بعد کے اقدامات کا ذکر کرتا ہے ۔ اس کتاب کا اختتام داؤد کے بیٹے سلیمان کے اسرائیل کا بادشاہ بننےکیساتھ ہوتا ہے ۔ تواریخ کی پہلی کتاب کا مختصر خاکہ کچھ اس طرح سے ہے : 1باب 1 آیت سے 9باب 23آیت تک مخصوص نسب نامے ؛ 9باب 24آیت سے 12باب 40 آیت تک داؤد کی تخت نشینی؛ 13باب 1آیت سے 20باب 30آیت تک داؤد کا دورِ حکومت ۔

پیشن گوئیاں: 1تواریخ 16باب 33آیت میں داؤد کی طرف سے خدا کے حضور شکر گزاری کے گیت میں وہ اُس وقت کا حوالہ دیتا ہے جب خدا "زمین کا انصاف " کرنے آئے گا ۔ یہ حوالہ متی 25باب کی پیشن گوئی ہے جس میں یسوع اُس وقت کا ذکر کرتا ہے جب وہ زمین کا انصاف کرنے آئے گا۔ دس کنواریوں اور توڑوں کی تمثیلوں کے ذریعے وہ اُنہیں خبردار کرتا ہے کہ جن لوگوں نے مسیح کے خون کے وسیلہ سے گناہوں کی مخلصی حاصل نہ کی ہوگی اُن کو "باہر اندھیرے میں " ڈالا جائے گا ۔ یسوع اپنے لوگوں کوتیار رہنے کی تعلیم دیتا ہے کیونکہ جب وہ عدالت کےلیےآئے گا تو وہ بھیڑوں کو بکریوں سے جُدا کرے گا ۔

داؤد کے ساتھ کئے گئے عہد کا وہ حصہ جسے خدا 17باب میں دُہراتا ہے وہ اُس آنے والے مسیحا کے بارے میں حوا لہ ہے جوکہ داؤد کی نسل سے ہوگا ۔ 13-14آیات اُس بیٹے کے بارے میں بات کرتی ہیں جسے خدا" اپنے گھر میں اور اپنی مملکت میں ابد تک قائم " رکھے گا ۔ یہ حوالہ صرف یسوع مسیح کے بارے میں ہو سکتا ہے ۔

عملی اطلاق: 1تواریخ کی کتاب میں بیان کردہ نسب ناموں کی طرح کے دیگر نسب نامے ہمارے لیےعدم دلچسپی کا باعث ہو سکتے ہیں لیکن وہ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ خد ا اپنے ہر فرزند کو ذاتی طور پر جانتا ہے ۔ حتیٰ کہ وہ ہمارے سر پر موجود بالوں کی تعداد سے بھی واقف ہے (متی 10باب 30آیت)۔ ہم جو کوئی بھی ہیں اور ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ خدا کے ذہن میں ہمیشہ کےلیے درج ہے، اور یہ حقیقت ہمارے لیے راحت بخش ہو سکتی ہے ۔ اگر ہم مسیح سے منسوب ہیں تو ہمارے نام برّہ کی ابدی زندگی کی کتابِ حیات میں لکھے جا چکے ہیں۔

خدا اپنے لوگوں کےساتھ وفادار ہے اوراپنے وعدوں کو پورا کرتا ہے ۔ تواریخ کی پہلی کتاب میں ہم دیکھتے ہیں کہ خدا نے داؤد کے ساتھ کئے ہوئے اپنے وعدے کواُس وقت پورا کیا جب اُسے تمام اسرائیل کا بادشاہ بنایا گیا ۔ ہم پُریقین ہو سکتےہیں کہ ہمارے ساتھ کئے گئے خدا کے وعدے بھی پورے ہوں گے ۔ اُس نے اُن لوگوں کےلیے برکات کا وعدہ کیا ہے جو اُس کی پیروی کرتے ، توبہ کے وسیلے سے مسیح کے پاس آتے اور اُس کے کلام پر عمل کرتے ہیں۔

فرمانبرداری خدا کی برکت جبکہ نافرمانی اُس کے غصب کا باعث بنتی ہے ۔ تواریخ کی 1- کتاب کے ساتھ ساتھ سموئیل کی 1- اور 2- کتاب اور سلاطین کی 1- اور 2- کتاب بنی اسرئیل کے گناہ ، توبہ ، معافی، اور بحالی کی مثال کا تاریخی بیان ہے ۔ خدا ہمارے بارے میں بھی اسی طرح سے تحمل کرتا ہے اور جب ہم حقیقی توبہ کے ساتھ اُس کے پاس آتے ہیں تو وہ ہمیں معاف کرتا ہے (1-یوحنا 1باب 9آیت)۔ اس حقیقت سے ہم اطمینان پا سکتے ہیں کہ وہ ہماری دُکھ بھر دُعاؤں کو سُنتا ، ہمارے گناہوں کو معاف کرتا ، اپنے ساتھ رفاقت میں ہمیں بحال کرتا اور خوشی کی راہ پر ہمیں گامزن کرتا ہے ۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

پُرانے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

1تواریخ کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries