settings icon
share icon
سوال

غیر اعتراف شُدہ گناہ سے لاحق خطرہ اور اُسکا نتیجہ کیاہے ؟

جواب


1یوحنا 1باب 9آیت فرماتی ہے کہ " اگر اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچّا اور عادِل ہے ۔" یہ آیت مسیحیوں کے لیے قلمبندکی گئی ہے اور لفظ "اگر" کے ساتھ مشروط ہے۔ اگر ہم خدا کے سامنے اقرار کرتے ہیں تو وہ ہر اُس گناہ کے لئے مکمل معافی عطا کرتا ہے جس گناہ کے اُس کے بچّے مرتکب ہوتے ہیں ۔ لفظ اقرار کا مطلب خدا کے ساتھ اِس بات پر اتفاق ہونا ہے کہ ہمارا گناہ کتنا بُرا ہے ۔ توبہ کرنا یا اُس سے منہ موڑ لینا اِس اقرار کا حصہ ہے۔ جن لوگوں نے خداوند یسوع کے خون کے وسیلہ سے معافی نہیں پائی اُنکے لیے ہر گناہ غیر اعتراف شدہ اور ناقابل معافی ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے ابدی سزا منتظر ہے جو اپنے گناہ سے توبہ کرنے اور اُس کے لیے خُداوند یسوع کی قربانی کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں (2تھسلنیکیوں 1باب 8-9آیات؛ یوحنا 3باب 15-18آیات)۔ لیکن غیر اعتراف شدہ گناہ کے حامل کسی مسیحی کے بارے میں کیا خیال ہے؟

کلامِ مقدس کے مطابق ہمارے تمام گناہ کی ادائیگی اُس وقت ہو گئی تھی جب ہم نے اپنے لیےخُداوند یسوع کی قربانی کو قبول کیا تھا ۔ 2کرنتھیوں 5باب 21آیت بیان کرتی ہے کہ " جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں۔" جب ہم صلیب کے زیرِ سایہ اپنی بدی کا الٰہی راستبازی کے ساتھ تبادلہ کرتے ہیں تو خُدا ہمیں راستباز کے طور پر دیکھنے کا انتخاب کرتا ہے۔ یہ ہماری راستبازی نہیں بلکہ مسیح کی راستبازی ہے جسے خدا دیکھتا ہے (ططس 3باب 5آیت )۔ اپنی راستبازی کی دستاویز کا ہماری گناہوں کی دستاویز کے ساتھ تبادلہ کرتے ہوئے وہ ہمارے ساتھ معاملات کا ادل بدل کرتا ہے ۔ اُس وقت سے ہمیں خدا کی مکمل منظوری اور قبولیت حاصل ہے۔

لیکن جب ہم اُس کامل راستباز ی کو حاصل کرنے کے بعد بھی گناہ کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے ؟ تصور کریں کہ آپ سردیوں کے موسم کے کسی سرد دن کھڑکی کے پاس کھڑے ہیں ۔ ہوا سرد ہے لیکن سورج کی روشنی کھڑکی سے اندر آرہی ہے۔ سورج آپ کو گرم کرنا شروع کر دیتا ہے اور آپ اُس کی چمک میں ڈوب جاتے ہیں۔ پھر آپ کھڑکی کے آگے پردہ کر دیتے ہیں۔ گرماہٹ فوراً بند ہو جاتی ہے۔ کیا اِس کی وجہ یہ ہے کہ سورج چمکنا بند ہو گیا ہے؟ نہیں، ایسا اس لیے ہے کہ آپ اور سورج کے درمیان کچھ آ گیا ہے۔ جس لمحے آپ پردہ ہٹاتے ہیں سورج آپ کو دوبارہ گرم کر سکتا ہے۔ لیکن یہ آپ پر منحصر ہے۔ رکاوٹ گھر کے اندر ہے باہر نہیں۔

غیر اعتراف شدہ گناہ اِس پردے کی طرح کام کرتا ہے۔ خدا اپنے بچّوں سے خوش ہوتا ہے (37زبور 23آیت ؛رومیوں 8باب 38-39آیات)۔ وہ ہمیں برکت دینا، ہمارے ساتھ رفاقت رکھنا اور ہم پر اپنی حمایت کو ظاہرکرنا چاہتا ہے (84زبور 11آیت؛ 115زبور 13آیت؛ 1سموئیل 2باب 30آیت)۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کی مسکراہٹ کی گرماہٹ سے لطف اندوز ہوں۔ لیکن جب ہم گناہ کا چناؤ کرتے ہیں تو ہم اپنے اور اپنے مُقدس باپ کے درمیان ایک رکاوٹ کھڑی کر لیتے ہیں۔ ہم اُس کے ساتھ اپنی رفاقت کے درمیان پردہ کھینچ لیتے ہیں اور رُوحانی تنہائی کی سردی کو محسوس کرنے لگتے ہیں۔ غصے میں ہم متعدد بار خُدا پر ہمیں چھوڑدینے کا الزام لگاتے ہیں جبکہ حقیقت میں ہم نے اُسے چھوڑدیا ہوتا ہے۔ جب ہم سخت دل ہو کر توبہ کرنے سے انکار کریں گے تو ہمارے پیار کرنے والے باپ کی طرف سے ہمیں سرزنش کی جائے گی (عبرانیوں 12باب 7-11آیات)۔ جب کوئی زندگی واپس رجوع نہ کرنے کی حد تک سخت دل ہو جائے تو خُداوند کی تنبیہ شدیداور یہاں تک کہ موت کا باعث بھی ہو سکتی ہے (1کرنتھیوں 11باب 30آیت؛ 1یوحنا 5باب 16آیت ) ۔ خدا ہم سے بھی زیادہ بحال شدہ رفاقت کی آرزو رکھتا ہے (یسعیاہ 65باب 2آیت؛ 66باب 13آیت ؛ متی 23باب 37آیت؛ یوایل 2باب 12-13آیات)۔ وہ ہمارے گناہ کی حالت میں بھی ہمارا منتظر رہتا ، ہماری تنبیہ کرتا اور ہم سے محبت رکھتا ہے (رومیوں 5باب 8آیت)۔ لیکن وہ ہماری آزاد مرضی کو برقرار رکھتا ہے۔ ہمیں اعتراف اور توبہ کرکے اس پردے کو ہٹادینا چاہیے۔

خُدا کے فرزندوں کی حیثیت سے اگر ہم اپنے گناہ میں رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ہم اُن نتائج کا انتخاب کرتے ہیں جو اُس فیصلے کے ساتھ آتے ہیں۔ اس کا نتیجہ شکستہ رفاقت اور نشوو نما میں کمی ہوتا ہے ۔ تاہم جو لوگ گناہ پر قائم رہتے ہیں انہیں خدا کے ساتھ اپنے حقیقی تعلق کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے (2کرنتھیوں 13باب 5آیت )۔ کلامِ مقدس واضح ہے کہ جو لوگ خدا سے واقف ہیں وہ ایسا طرز زندگی جاری نہیں رکھتے جو غیر اعتراف شدہ گناہ کا حامل ہو(1یوحنا 2باب 3-6آیات؛ 3باب 7-10آیات)۔ پاکیزگی کی خواہش اُن لوگوں کی شاخت ہے جو خدا کو جانتے ہیں۔ خدا کو جاننا اُس سے محبت رکھنا ہے (متی 22باب 37-38آیات)۔ اُس سے محبت رکھنا ا ُس کی خوشنودی چاہنا ہے (یوحنا 14باب 15آیت)۔ چونکہ غیر اعتراف شدہ گناہ اُسے خوش کرنے کی راہ میں حائل ہو جاتا ہے اس لیے خُدا کا سچا فرزند اِس کا اقرار کرنا، اِسے تبدیل کرنا اور خُدا کے ساتھ رفاقت کو بحال کرنا چاہتا ہے۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

غیر اعتراف شُدہ گناہ سے لاحق خطرہ اور اُسکا نتیجہ کیاہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries