سوال
رُومانوی تعلقات قائم کرنے کے لیے مناسب عمر کیا ہونی چاہیے؟
جواب
تعلقات شروع کرنے کے لئے کسی فرد کی مناسب عمر کا انحصار اُس کی پختگی ، مقاصد، اور عقائد پر ہوتا ہے۔ اکثر ہم جتنے چھوٹے ہوتے ہیں، زندگی میں تجربے کی کمی کی وجہ سے اتُنے ہی نا پختہ ہوتے ہیں۔ جب ہم صرف اِس نتیجے تک پہنچ رہے ہوتے ہیں کہ ہم کون ہیں اُس وقت ہم ٹھوس رومانی وابستگی قائم کرنے کے لئے رُوحانی طور پر اتنی مضبوطی سے قائم نہیں ہو سکتے، اور غیر دانشمندانہ فیصلے لینے کے خطرے میں ہوتے ہیں جو ہمیں جذباتی، جسمانی، نفسیاتی، اور رُوحانی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
رومانوی تعلقات میں ہونا یا کسی کی محبت میں مبتلا ہونا زیادہ تر دائمی آزمائش میں ڈالتا ہے، خاص طور پر اُس وقت جب جذبات بڑھنا شروع ہوتے ہیں اور دوسرے شخص کی کشش بڑھتی چلی جاتی ہے۔ تیرہ سے اُنیس سال کے درمیان کے نوجوان، ہارمونز اور سماجی پریشر کے گھیرے میں آ جاتے ہیں، جو کبھی کبھی تقریباً نا قابلِ برداشت محسوس ہوتا ہے۔ ہر نیا دن خوشی اور فرحت کے احساس کے ساتھ جُڑے نئے جذبات، شبہات، خوف، اور اُلجھن لاتاہے، جو کہ بہت زیادہ پریشانی کا باعث ہو سکتے ہیں۔ نوجوان لوگ اپنا زیادہ تر وقت صرف اِس جواب کی تلاش میں گزار دیتے ہیں کہ وہ کون ہیں اور وہ دُنیا اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ کیا نسبت رکھتے ہیں۔
اِس مرحلے پر رومانوی تعلقات کے پریشر کو شامل کرنا اگر کہا جائے تو بہت زیادہ بڑا قدم ہوگا جو بہت زیادہ توانائی اور توجہ مانگتا ہے، خاص طور پراُس وقت جب دوسرا شخص بھی ایسی ہی ہیجانی کفیت کا تجربہ کر رہا ہو۔ ایسے ابتدائی تعلقات کسی بھی شخص کے اپنی ذات کے بارے میں خود ہی بننے والے تصور کو بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اور ایسی عمر میں دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کا رجحان بھی بہت پایا جاتا ہے جس کے خلاف مزاحمت کرنا بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہےکیونکہ اگر کوئی پہلے سے رومانوی تعلقات قائم کر چکا ہے لیکن پھر بھی اُسے دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کی آزمائش کا سامنا ہے تو یہ بات اُس کے تعلقات کے لیے خطرناک ہوگی۔ اگر شادی کرنے کے لیے ذہن سازی کا وقت ابھی دور ہے تو پھر محبت بھری ملاقاتیں کرنا اور بہت جلد کسی کی محبت میں گرفتار یا مبتلا ہو جانا بھی غالباً درست نہیں ہے۔ اِس لیے نوجوانوں کے لیے گروہی سرگرمیاں قدرے محفوظ ہیں جہاں پر نوجوان رومانوی وابستگیوں کے فطری دباؤ اور مشکلات سے کسی حد تک بچ کر سماجی سرگرمیوں میں شریک ہو سکتے ہیں۔
اِس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی شخص کس وقت رومانوی تعلقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ وقت کوئی بھی ہو، لیکن یہ اُسے اپنے اُس رشتے کو ایمان کی اُس بنیاد پر ہی قائم کرنا چاہیے جس کی اُسے اُسکے مسیحی خاندان اور کلیسیا سے تربیت ملی ہے تاکہ وہ اِس بات کو جان سکے کہ اُس تعلق میں آگے بڑھتے ہوئے وہ وہی سب کچھ کرے جو خُدا اُس سے چاہتا ہے۔ رومانوی تعلق بہت ولولہ انگیز ہوتا ہے اور جو بھی اِس کی کشش یا دباؤ محسوس کرتا ہے وہ کبھی بھی اپنے آپ کو اِس تعلق کو شروع کرنے کے حوالے سے کمر عمر تصور نہیں کرتا۔ کلام کی اِس تعلیم کو ہمیشہ یاد رکھیں کہ "کوئی تیری جوا نی کی حقارت نہ کرنے پائے بلکہ تُو ایمان داروں کے لئے کلام کرنے اور چال چلن اور محبت اور ایمان اور پاکیزگی میں نمونہ بن" (1تیمتھیس4 باب 12آیت)۔
English
رُومانوی تعلقات قائم کرنے کے لیے مناسب عمر کیا ہونی چاہیے؟