سوال
کیا مسیحی تین خُداؤں پر ایمان رکھتے ہیں؟
جواب
اگر آپ مسلمان ہیں تو ممکن ہے کہ آپ سوچتے ہوں کہ مسیحی تين خُداؤں پر ايمان ركھتے ہيں۔ يہ تصور مسیحیوں کے لیے بھی اُتنہا ہی گستاخانہ ہے جتنا آپ کےلیے ۔
خُدا ايك ہے
مسیحی ایک خدا پر ایمان رکھتے ہیں ۔ بائبل مقدس میں خدا فرماتا ہے "میرے حضور تُو غیر معبودوں کو نہ ماننا " (خروج 20باب 3آیت)۔
جب یسوع سے پوچھا گیا کہ سب سے بڑا حکم کونسا ہے تو یسوع نے جواب دیا "۔۔۔۔ خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔اور تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اوراپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبّت رکھ" (مرقس 12باب 29- 30آیات)۔
خُدا کی واحد ذات میں تین شخصیات موجود ہیں ۔
بائبل ہميں سکھاتی ہے كہ خُدا شخصيات کے لحاظ سے تین (ثالوث) مگر جوہر کے لحاظ سے واحد ہے : باپ، بيٹا اور رُوح القُدس (متی3باب 16-17آیات؛ 28باب 19 آیت)۔ ہرشخصیت ايك مُكمل خُدا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ خدا باپ،خدابیٹا اور خدارُو ح القدس تین الگ الگ خدا ہیں بلکہ یہ ایک خدا میں تین الگ الگ شخصیات ہیں ۔ اگرچہ ہم انسان خُدا كے ثالوث اتحاد كو مکمل طور پر سمجھنے سے قاصر ہیں مگر ہمیں ایمان رکھنا چاہیے کہ اُس كا الہام سچا ہے ۔
كيا يسوع خُدا كا بيٹا ہے؟
وہی یسوع جو خدا کی واحدانیت کی تصدیق کرتا ہے فرماتا ہے کہ " مَیں اور باپ ایک ہیں" (یوحنا 10باب 30آیت)۔ یسوع کی کامل زندگی ، معجزات ، اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا اِس بات کو ثابت کرتا ہے کہ وہ خدا کا بیٹا ہے جو مجسم ہوا ہے ۔ ہم ایک ہی وقت میں یسوع کی تعلیم کی تعریف اور اُس کی الوہیت کی تردید نہیں کر سکتے کیونکہ اُس نے خود دعویٰ کیا ہے کہ وہ خدا باپ کے ساتھ ایک ہے اور اُس کی طرف بھیجا گیا ہے ( یوحنا 1باب 1-2آیات؛ 5باب 18-24آیات)۔ لہذا يسوع يا تو خُدا كا بيٹا ہے یا ایک کافر ہے ؟
یسوع کے زمانے کے مذہبی رہنما بھی اِس بات پر ایمان لانے کو تیار نہیں تھے کہ وہ خدا کا بیٹا ہے اور اِس گستاخانہ دعوئے کی وجہ سے اُسے قتل کرنا چاہتے تھے"۔۔۔۔ سر دار كاہن نے اس سے پھر سوال كيا اور كہا كيا تو اس ستودہ كا بيٹا مسیح ہے ؟ يسوع نے كہا ہاں مَیں ہوں اور تم ابنِ آ دم كو قا در ِ مطلق کی د ہنی طرف بیٹھے اور آسما ن كے با د لوں كے ساتھ آتے د یکھو گے سر دار كا ہن نے اپنے كپڑ ے پھا ڑ كر كہا اب ہميں گوا ہوں کی كيا حا جت ر ہی ؟تم نے يہ كفر سنا تمہار ي كيا را ئے ہے ؟ اُن سب نے فتو یٰ ديا كہ وہ قتل كے لا ئق ہے" (مرقس 14باب 61-64آیات)۔
آپ كا كيا فيصلہ ہے؟
آپ كے عقائد سچائی كو بدل نہیں سکتے ۔ كيا يسوع خُدا كا بيٹا ہے؟ اگر نہیں تو وہ موت كا حقدار تھا ۔ لہذا اُس کی ہڈیاں قبر میں پڑی ہونی چاہییں تھیں لیکن ایسا نہیں ۔ یسوع کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اُ س کی الوہیت کو ثابت کرتا ہے ۔
اگر یسوع خدا کا بیٹا ہے تو وہ مر ا کیوں تھا ؟کیونکہ موت تو گنہگاروں کےلیے سزا ہے (رومیوں 6باب 23آیت)۔یسوع نے ہر حکم حتیٰ کہ خدا سےمحبت کے بارے میں سب سے بڑے حکم کی بھی پیروی کی تھی ۔
كيا آپ خدا سے ایسی محبت رکھتے ہیں ؟ يسوع كے علاوہ ہم میں سے کوئی بھی شخص خدا سے اس قدر محبت نہیں کرسکتا ۔ اور یہاں تک کہ ایک چھوٹے سے حکم کی خلاف ورزی (جيسے كہ جھوٹ بولنا، نفرت كرنا يا لالچ كرنا) بھی ہمیں خدا کی بادشاہی سے محروم کر دیتی ہے :" کیونکہ جس نے ساری شریعت پر عمل کِیا اور ایک ہی بات میں خطا کی وہ سب باتوں میں قصوروار ٹھہرا" (یعقوب2باب 10آیت )۔ لہذا ہم موت یعنی خدا سے دُور ہمیشہ کےلیے جہنم میں رہنے کی مستحق ہیں ۔
ليكن اُميد ركھيں؛ خُداوند يسوع نے اُس سزا کو اُس وقت اپنے اُوپر لے لیا تھا جب اُس نے صلیب پر اپنی جان دی تھی۔ "جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہوکر خُدا کی راستبازی ہو جائیں"(2کرنتھیوں5باب 21آیت)۔ صلیب پر جان دینے کے بعد یسوع تیسرےدن مُردوں میں سے جی اُٹھا جو اس بات کی تصدیق تھی کہ خدا نے گناہ کےلیے اُس کی قربانی کو قبول کر لیا ہے ۔
زندہ خداوند یسوع آپ كے گناہوں كا كفارہ ادا کرتے ہوئے آپ کو فردوس میں جانے کا راستہ مہیا كرسكتا ہے ۔ جب يسوع اپنے ماننے والوں کےلیے آسمان پر جگہ تيار كرنے كے حوالے سے وعدہ كررہا تھا تو ایک شاگرد نے آسمان کی راہ کے بارے میں اُس سے پوچھا ۔"یِسُوع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہِیں آتا" (یوحنا 14باب 6آیت)۔
آپ اپنے اعمال اور اپنی کوششوں سے باپ تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے کیونکہ آپ گناہگار ہیں، کوئی گناہگار جو خود کو بحال نہیں کر سکتا ۔ گناہ کی سزا اور اُس کے غلبے سے نجات دینے والے کی حیثیت سے یسوع پر ایمان لائیں ۔ گناہ سے باز آئیں اوراپنی زندگی میں یسوع کو خداوند کے طور پر قبول کرتے ہوئے اُس کی پیروی کرنا شروع کریں ۔ کیونکہ وہی راہ اور حق اور زندگی ہے ۔
English
کیا مسیحی تین خُداؤں پر ایمان رکھتے ہیں؟