settings icon
share icon

یعقوب کی کتاب

مصنف: اس خط کا مصنف یعقوب ہے جسے یعقوب راستباز بھی کہا جاتا ہے اور جسے یسوع مسیح کا بھائی سمجھا جاتا ہے (متی 13باب 55آیت؛ مرقس 6باب 3آیت)۔ یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے سے پہلے تک یعقوب مسیح پر ایمان نہیں لایا تھا ( اعمال 1باب 14آیت؛ 1کرنتھیوں 15باب 7آیت؛ گلتیوں 1باب 19آیت)۔ وہ بعد میں یروشلیم کی کلیسیا کا سربراہ بنا تھا اور اس کے بارے میں پہلا ذکر کلیسیا کے رُکن کے طور پر کیا گیا ہے ۔

سنِ تحریر: یعقوب کا خط قریباً نئے عہد نامے کی سب سے قدیم ترین کتاب ہے جسے 50بعد از مسیح میں یروشلیم میں ہونے والی پہلے مجلس سے بھی پہلے قریباً 45بعد از مسیح میں قلم بند کیا گیا تھا ۔ ایک تاریخ دان یو سیفس کے مطابق یعقوب کو غالباً 62بعد از مسیح میں شہید کیا گیا تھا ۔

تحریر کا مقصد: کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ خط ایمان کے بارے میں پولس رسول کی حد سے زیادہ ولولہ انگیز تشریح کے ردّعمل میں لکھا گیا تھا۔ ایسے لوگوں کے نزدیک صرف ایمان پر توجہ مرکوز کرنے کا نظریہ دراصل انتہا پسند انہ تصور لا اخلاقیت (antinomianism) کہلاتا ہے جس کا ماننا ہے کہ مسیح پر ایمان لانے کے باعث کوئی بھی شخص شریعت کے تمام قوانین، ہر طرح کی قانون پرستی، تمام معاشرتی قوانین اور معاشرے کی تمام اخلاقیا ت سے پوری طرح آزاد ہو جاتا ہے ۔ یعقوب کا خط یہودیت سے مسیحیت میں آنے والے ایمانداروں سے مخاطب ہے جو تمام قوموں میں بکھرے ہوئے تھے ( یعقوب 1باب 1آیت )۔ مارٹن لوتھر جو اس خط کو نا پسند کرتا اور اسے " بھوسے کا خط" کہتا تھا وہ اس بات کو سمجھنے میں ناکام رہا ہے کہ یعقوب کی اعمال کے بارے میں تعلیم پولس کی ایمان سےمتعلق تعلیم کی تردید کی بجائے اس کی تکمیل ہے ۔ اگرچہ پولس کی تعلیمات خدا کے حضور ہمارے راستباز ٹھہرائے جانے پر توجہ دیتی ہے مگر یعقوب کی تعلیمات اُن اعمال کی بات کرتی ہے جو راستباز ٹھہرائے جانے کی وضاحت کرتے ہیں ۔ یعقوب اصل میں مسیحیت میں نئے آنےوالے یہودیوں کےلیے لکھ رہا تھا تاکہ وہ نئے ایمان میں مسلسل بڑھتے رہنے میں اُن کی حوصلہ افزائی کر سکے ۔ یعقوب اس بات پر زور دیتا ہے کہ رُوح القدس سے بھرپور زندگیوں میں نیک اعمال فطری طور پر رونما ہوتے جاتے ہیں اور پھر وہ کہتا ہے کہ اگر کوئی شخص ایماندار ہونے کا اعلان کرتا ہے لیکن اُس کی زندگی میں رُوح کے پھل نظر نہیں آتے تو پھر اُس کے حوالے سے یہ بات مشکوک ہو سکتی ہے کہ آیا وہ نجات دینے والے ایمان کا حامل ہے یا نہیں۔ پولس رسول بھی گلتیوں 5باب 22-23آیات میں بالکل ایسے ہی بیان کرتا ہے ۔

کلیدی آیات: یعقوب 1باب 2-3آیات: "اَے میرے بھائِیو! جب تم طرح طرح کی آزمایشوں میں پڑو۔ تو اِس کو یہ جان کر کمال خُوشی کی بات سمجھنا کہ تمہارے اِیمان کی آزمایش صبر پیدا کرتی ہے۔"

یعقوب 1باب 19آیت: "اَے میرے پیارے بھائیو ! یہ بات تم جانتے ہو ۔ پس ہر آدمی سننے میں تیز اور بولنے میں دھیرا اور قہر میں دِھیما ہو۔"

یعقوب 2باب 17-18آیات: "اِسی طرح اِیمان بھی اگر اُس کے ساتھ اَعمال نہ ہوں تو اپنی ذات سے مُردہ ہے۔ بلکہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ تو تو اِیمان دار ہے اور مَیں عمل کرنے والا ہوں ۔ تُو اپنا اِیمان بغیراعمال کے تو مجھے دِکھا اور مَیں اپنا اِیمان اعمال سے تجھے دِکھاؤں گا۔"

یعقوب 3باب 5آیت: "اِسی طرح زُبان بھی ایک چھوٹا سا عضو ہے اور بڑی شیخی مارتی ہے ۔ دیکھو ۔ تھوڑی سی آگ سے کِتنے بڑے جنگل میں آگ لگ جاتی ہے۔"

مختصر خلاصہ: یعقوب کا خط حقیقی مذہب ( 1باب 1-27آیات)، حقیقی ایمان ( 2باب 1آیت تا 3باب 12آیت) اور حقیقی حکمت ( 3باب 13آیت تا 5باب 20آیت) کے ذریعے سے ایمان سے بھرپور زندگی کا خاکہ پیش کرتا ہے ۔ یہ خط متی 5-7 ابواب میں درج یسوع کے پہاڑی واعظ کے ساتھ غیر معمولی مماثلت رکھتا ہے ۔یعقوب پہلے باب میں ایمان سے بھرپور زندگی کی تمام تر خصوصیات کو بیان کرنے کے وسیلہ سے اس خط کا آغاز کرتا ہے۔ 2باب اور 3باب کے آغاز میں وہ معاشرتی انصاف اور عمل پر مبنی ایمان کے موضوع پر گفتگو کرتا ہے اس کے بعد وہ دنیاوی اور الٰہی حکمت کے مابین فرق کا موازنہ پیش کرتا اور ہمیں بدی سے منہ موڑنے اور خدا کے نزدیک آنے کو کہتا ہے ۔ یعقوب اُن مالدار لوگوں کی سخت سرزنش کرتا ہے جو ذخیرہ اندوزی کرتے اور خود پر انحصار کرتے ہیں۔ آخر میں وہ خط کا اختتام ایمانداروں کی اس بات میں حوصلہ افزائی کے ساتھ کرتا ہے کہ وہ مصیبت میں صبر کریں، ایک دوسرے کےلیے دُعا کریں ،ایک دوسرے کی دیکھ بھال کریں اورباہمی رفاقت کے ذریعے سے ایمان کو تقویت دیں۔

پرانے عہدنامے کیساتھ ربط: یعقوب کا خط ایمان اور اعمال کے مابین تعلق کا حتمی بیان ہے ۔ یعقوب اپنے خط میں اُن یہودی مسیحیوں کےلیے لکھ رہا تھا جو موسوی شریعت اور اِس کے اعمال کے نظام میں مضبوطی سے جکڑے ہوئے تھے ۔ وہ اس مشکل سچائی کی وضاحت میں کافی وقت صرف کرتا ہے کہ شریعت کے کاموں کے وسیلہ سے کوئی بھی شخص راستباز نہیں ٹھہرتا ( گلتیوں 2باب 16آیت)۔ وہ اُن پر واضح کرتا ہے کہ اگر چہ وہ مختلف طرح کے تمام قوانین اور رسومات کی پیروی کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں مگر ایسا کرنا ممکن نہیں کیونکہ شریعت کے کسی چھوٹے سے حکم کی خلاف ورزی بھی اُنہیں تمام شریعت کا قصور وار بنا دیتی ہے (یعقوب 2باب 10آیت)اس لیے کہ شریعت ایک قانونی مجموعہ ہے اور کسی ایک حکم کی خلاف ورزی تمام شریعت کی خلاف ورزی ہے ۔

عملی اطلاق: یعقوب کے خط میں ہم یسوع مسیح پر سچا ایمان رکھنے والوں کےلیے ایک چیلنج دیکھتے ہے کہ وہ محض "باتیں بنانے " والے نہیں بلکہ "حکموں پر عمل " کرنے والے بنیں۔اگرچہ ہمارا مسیحی چال چلن کلام کے بارے میں ہماری علمی نشوونما کا تقاضا کرتا ہےمگر یعقوب ہمیں تاکید کرتا ہے کہ ہم وہیں ٹھہرے نہ رہیں۔بہت سے مسیحیوں کےلیے یہ خط چیلنج سے بھرپور ثابت ہو سکتا کیونکہ یعقوب اپنے خط کی 108آیات میں 60ذمہ داریا ں پیش کرتا ہے ۔ وہ پہاڑی واعظ میں یسوع کے الفاظ کی سچائی پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ ہم اُن تعلیمات پر عمل کریں۔

وہ اس تصور کے ساتھ اپنے خط کا اختتام کرتا ہے کہ یہ بات قدرے ممکن ہے کہ کوئی شخص مسیحی ہو جائے لیکن اِس کے باوجود وہ گناہ میں زندگی گزارتا رہے اور راستبازی کے پھل ظاہر نہ کرے۔ یعقوب کہتا ہے کہ ایساایمان تو "شیاطین بھی رکھتے(ہیں) اور تھرتھراتے ہیں" (یعقوب 2باب 19 آیت)۔ مگر ایسا ایمان نجات نہیں دے سکتا ہے کیونکہ اس کی تصدیق اُن اعمال کے وسیلہ سے نہیں ہوتی جو نجات بخش ایمان کا اظہار ہوتے ہیں (افسیوں 2باب 10آیت)۔ اچھے اور نیک اعمال نجات کا وسیلہ نہیں بلکہ اچھےاور نیک اعمال نجات کا نتیجہ ہیں ۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

نئے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

یعقوب کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries