settings icon
share icon

3 یوحنا کی کتاب

مصنف: یوحنا رسول کا تیسرا خط اپنے مُصنف کا براہ راست ذکر نہیں کرتا۔ ابتدائی کلیسیا کی روایت کے مطابق اِس خط کا مُصنف یوحنا رسول تھا ۔ گذشتہ کئی برسوں سےمختلف طرح کی قیاس آرائیاں ہوتی چلی آ رہی ہیں کہ شاید خُداوند یسوع مسیح کا یوحنا نامی ایک اور شاگرد اِس خط کا مصنف ہو۔ تاہم تمام شواہداُسی یوحنا کی جانب اشارہ کرتے ہیں جو خُداوند یسوع کا پیارا شاگرد تھا اور جس نے یوحنا کی انجیل بھی قلمبند کی تھی۔

سنِ تحریر: یوحنا رسول کا تیسرا خط بھی غالباً اُسی دور یعنی 85-95بعد از مسیح میں لکھا گیا ہو گا ، جب یوحنا کا 1 اور 2 خط قلمبند کیا گیا تھا

تحریر کا مقصد: یوحنا اس تیسرے خط کو تین مقاصد کے تحت لکھتا ہے۔ سب سے پہلے وہ اپنے پیارے خدمتی ساتھی گِیُس کی اُن منادی کرنے والوں کی خدمت اور مہمان نوازی کےلیے تعریف اور حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہے جو انجیل کے پیغام کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جا رہے تھے ۔ دوسرا، وہ دیُترفیس نامی ایک آمر رہنما کو خبردار کرتا ہے اور بالواسطہ طور پراُس کے رویے کے حوالے سے تنبیہ اور مذمت کرتا ہے، جس نےآسیہ کے صوبے میں ایک کلیسیا پر قبضہ کیا ہو ا تھا اور جس کا طرز عمل براہ راست طور پر اُن تمام تر باتوں کی مخالفت کر رہا تھا جن کے بارے میں رسول اپنے پیغام میں تعلیم دیتے تھے۔ تیسرے نمبر پر وہ دیمیتریئس کے کردار کو سراہتا ہے جس کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ سب کے لیے اچھی گواہی ثابت ہوا تھا۔

کلیدی آیات: 3یوحنا 4آیت: " میرے لیے اِس سے بڑھ کر اور کوئی خوشی نہیں کہ مَیں اپنے فرزندوں کو حق پر چلتے ہوئے سنوں۔"

3یوحنا 11آیت: " اَے پیارے! بدی کی نہیں بلکہ نیکی کی پیروی کر ۔ نیکی کرنے والا خُدا سے ہے ۔ بدی کرنے والے نے خُدا کو نہیں دیکھا۔"

مختصر خلاصہ: اپنے معمول کے مطابق سچائی پر زور دیتے ہوئے یوحنا مسیح میں اپنے انتہائی پیارے بھائی گِیُس کے نام لکھتا ہے ۔ گِیُس افسس کے شہر کی نواح میں ایک دولت مند اور نمایاں شخص ہے ۔ یوحنا اپنے اُن منادی کرنے والے ساتھیوں کے لیے گِیُس کی فکر مندی اور مہان نوازی کےلیے اُس کی بڑی تعریف کرتا ہے جن کا مشن انجیل کو جگہ جگہ لے کر جانا تھا۔ اور یہ منادی کرنے والے کچھ مقامات سے تو واقف تھے لیکن بہت سارے مقامات سے وہ ناواقف تھے۔ یوحنا گِیُس نیک کام کرتے رہنے اور بدی سے کنارہ کرنے کی تلقین کرتا ہے جیسا کہ دیُترفیس کی مثال میں ہے ۔ دیُترفیس نے آسیہ کی ایک کلیسیا کی قیادت سنبھالی ہوئی تھی اُس نے نہ صرف یوحنا کے رسول ہونے کے اختیار کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا بلکہ وہ یوحنا کے خطو ط کو وصول کرنے اور اُس کی ہدایات کو ماننے سے بھی انکار کرتا تھا ۔ وہ یوحنا کے خلاف بہت بُرےبہتان باندھتا اور اُن اراکین کو کلیسیا سے نکال دیتا تھا جو یوحنا کے منادی کرنے والے ساتھیوں کےلیے مدد اور مہمان نوازی کا اظہار کرتے تھے ۔ اپنے خط کے اختتام سے پہلے یوحنا دیمیتریئس کی مثال کو بھی سراہتا ہے جس کے بارے میں اُس نے عمدہ باتیں سُنی تھیں۔

پرانے عہد نامے کیساتھ ربط: پرانے عہدنامے میں اجنبیوں کی مہمان نوازی کی بے شمار مثالیں پائی جاتی ہیں ۔ اسرائیل میں مہمان نوازی کے عمل میں کسی اجنبی کو پیارے اور احسن طریقے سے گھر میں مدعو کرنا اور اُسے کھانا ، رہائش اور تحفظ دینا بھی شامل تھا ( پیدایش 18باب 2-8آیات؛ 19باب 1- 8آیات ؛ ایوب 31باب 16-23آیات اور 31-32آیات )۔ اس کے علاوہ پرانے عہد نامے کی تعلیمات بنی اسرائیل کواُن اجنبی لوگوں کے طور پر پیش کر تی ہیں جو خدا کی مہمان نوازی پر انحصار کرتے تھے( 39زبور 12آیت) اور خدا جو مہربان ہے وہ اُنہیں مصر کی غلامی سے نجات دینے اور بیابان میں انہیں کھانا کھلانے اور لباس مہیا کرنے کے ذریعے سے اُن کی ضروریات کو پورا کرتا ہے (خروج 16باب ؛ استثنا 8باب 2-5آیات)۔

عملی اطلاق: ہمیشہ کی طرح یوحنا رسول اس خط میں بھی انجیل کی سچائی پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے ۔ اپنے مسیحی بہن بھائیوں کی مہمان نوازی ، مدد اور حوصلہ افزائی کرنا مسیح یسوع کی تعلیمات کے کچھ بنیادی اُصولوں میں سے ہیں اورگِیُس اِس خدمت میں واقعی ایک بہترین مثال ہے ۔ ہمیں کلام کی خدمت کرنے والی زندگیوں کو اپنی کلیسیاؤں اور گھروں میں مدعو کرنے کے وسیلہ سے اُن کی مہمان نوازی کرنی چاہیے ۔ انجیل کے خادمین ہماری طرف سے مدد اور حوصلہ افزائی کے مستحق ہیں ۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

نئے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

3 یوحنا کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries