سوال
رُوحانی سفر کیا ہے ؟
جواب
رُوحانی سفر مختلف مذاہب کی طرف سے استعمال کیا جانے والا ایک فقرہ ہے جس سے مراد کسی شخص کی اُس وقت فطری بڑھوتری ہے جب وہ خدا، دنیا اوراپنے آپ کو سمجھنے میں ترقی کرتا ہے۔ یہ علم اور حکمت میں گہرے طور پر بڑھنے کا ارادی طرز زندگی ہے۔ لیکن جو بات مسیح کے ہمشکل بننے کی جانب رُوحانی سفر سے مراد ہے وہ کسی طرح کی اُس "رُوحانیت" کی جانب سفر سے بالکل مختلف ہے جس میں خُداوند یسوع مسیح کی شخصیت اور کام شامل نہیں ہیں اور نہ ہی وہ اِن باتوں پر مبنی ہے۔
مسیحی رُوحانی سفر اور نیو ایج کے رُوحانی سفر کے درمیان کئی طرح کا فرق پایا جاتا ہے ۔ نیو ایج نظریے کے حامل دن میں کئی گھنٹے منتروں کا ورِد کرنے کے لیے کہتے ہیں ۔ جبکہ بائبل ہر روز دُعا کے وسیلہ سے خدا کے ساتھ بات چیت کرنے کےلیے کہتی ہیں (1تھسلنیکیوں 5باب 17آیت)۔ نیو ایج نظریےکے حامی لوگوں کا ماننا ہے کہ لوگ اپنے رُوحانی سفر میں اپنی مرضی کا راستہ چن سکتے ہیں اور تمام راستے ایک ہی منزل کی طرف لے جاتے ہیں۔ بائبل فرماتی ہے کہ راہ صرف ایک ہی ہے–مسیح یسوع (یوحنا 14باب 6آیت )۔ نیو ایج نظر کے ماننے والوں کا ایمان ہے کہ رُوحانی سفر کائنات کے ساتھ ہم آہنگی کا باعث بنے گا۔ بائبل سکھاتی ہے کہ کائنات جنگ کی حالت میں ہے (افسیوں 6باب 12آیت ) اور اس سفر کا ایک حصہ دوسری جانوں اور اپنے ایمان کے لیے لڑناہے (1 تیمتھیس 6باب 12آیت )۔
اُن کے درمیان ایک اور فرق یہ ہے کہ بائبل اصل میں رُوحانی سفر اور اس کے دوران کے مراحل کے بارے میں بات کرتی ہے۔ ایک مسیحی اس سفر کو بچپن ہی سے شروع کر لیتا ہے (1کرنتھیوں 13باب 11آیت) مگر اس کے باوجود وہ دنیا کو ناتجربہ کار آنکھوں سے دیکھتا ہے، اب بھی بدن سے متاثر ہے اور اُسے خدا کے بارے میں اور خدا کے ساتھ اُس کے مقام کے بارے میں بنیادی تعلیم کی ضرورت ہوتی ہے (1 کرنتھیوں 3باب 1-2آیات؛ 1 پطرس 2باب 2آیت )۔ اور نئے مسیحیوں کو جب وہ اپنے ایمان میں نو عمر ہوتے ہیں اُن کے ایمان کی مناسبت سے کلیسیا میں خدمت سونپی جاتی ہے (1 تیمتھیس 3باب 6آیت )۔ جیسے جیسے مسیحی خدا اور دنیا کے بارے میں فہم میں ترقی کرتے جاتے ہیں تو وہ اِسکے بارے میں مزید سیکھتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنی زندگی میں عمل کیسے کرنا ہے اور دنیا سے تعلق کیسے رکھنا ہے (ططس 2باب 5-8آیات) ۔ اپنے رُوحانی سفر میں آگے چل کر کوئی شخص چھوٹوں کے لیے ایک نمونہ (ططس 2باب 3-4آیات )اور بعض اوقات کلیسیا میں رہنما بن جاتا ہے (1 تیمتھیس 3باب)۔
رُوحانی سفر کا مرکز ی نقطہ اِس بات کو سمجھنا ہے کہ یہ ایک سفر ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی کامل نہیں ہے۔ جب ہم ایمان میں شامل ہوتے ہیں تو ہم سے فوراً رُوحانی پختگی پانے کی توقع نہیں کی جاتی ہے۔ بلکہ مسیحی زندگی ایک ایسا عمل ہے جس میں ہماری توجہ (2 کرنتھیوں 7باب 1آیت) اور ہماری زندگیوں میں خدا کا کام دونوں شامل ہیں (فلپیوں 1باب 6آیت )۔ اور اس کا تعلق عمر سے زیادہ موقع اور نیت کے ساتھ ہے(1تیمتھیس 4باب 12آیت)۔ مصنف جان بنیان نے اپنی کتاب The Pilgrim's Progress میں صلیب سے شروع ہونے اور آسمانی شہر پر ختم ہونے والے رُوحانی سفر کو آزمایشوں ، خطروں اور برکتوں سے بھری راہ کے طور پر پیش کیا تھا۔
خالی وِردوں سے بھرپور رُوحانی سفر صرف نااُمید دل کا باعث ہو گا ۔ بائبل کے مطالعہ ، اِس کے احکام کی فرمانبرداری اور خدا پر ایمان سے بھرپور سفرزندگی بھر کی مہم جوئی ہے جو دنیا کی حقیقی سمجھ اور اِس کے خالق کے لیے گہری محبت پیدا کرے گی ۔
English
رُوحانی سفر کیا ہے ؟