settings icon
share icon
سوال

رُوحانی بڑھوتری یا ترقی ہے ؟

جواب


دن بدن یسوع کی مانند بننے یا مسیح کا ہمشکل بننے کا عمل "رُوحانی طور پر ترقی کرنا "کہلاتا ہے ۔ جب ہم یسوع پر ایمان لاتے ہیں تو رُوح القدس ہمیں زیادہ سے زیادہ مسیح کی مانند اس کا ہمشکل بنانے کا عمل شروع کر دیتا ہے ۔ ممکنہ طور رُوحانی ترقی کے عمل کو سب سے بہترین انداز سے 2پطرس 1باب 3-8آیات میں بیان کیا گیا ہے جو ہمیں بتاتی ہیں کہ " الہی قدرت نے وہ سب چیزیں جو زندگی اور دین داری سے متعلق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسیلہ سے عنایت کیں" اوررُوحانی ترقی یا بڑھوتری کا یہی مقصد ہے ۔ قابلِ غور بات یہ ہے کہ رُوحانی ترقی کےلیے ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ " ہمیں اُس(خداوند ) کی پہچان کے وسیلہ سے عنایت" کی گئی ہے جو اُن تمام چیزوں کے حصول کی کنجی ہے جن کی ہمیں رُوحانی ترقی کےلیے ضرورت ہے ۔ خداوند کی ذات کے بارے میں ہمارا علم اُس کے کلام سے حاصل ہوتا ہے جو ہماری تعمیر و ترقی کےلیے ہمیں بخشا گیا ہے ۔

رُوحانی ترقی کے حوالے سے گلتیوں 5باب 19-23آیات میں دو فہرستیں پیش کی گئی ہیں ۔ 19-21آیات " جسم کے کاموں " کی فہرست پیش کرتی ہیں ۔ یہ وہ کام ہیں جو ہماری اُس زندگی کی نشاندہی کرتے ہیں جب ہم نجات کے لیے مسیح کے پاس نہیں آئے تھے۔ جسم کے کام وہ سرگرمیاں ہیں جن کا ہمیں اقرارکرنا ہے اور جن سے توبہ کرتے ہوئے خداوند کی مددسے اُن پر قابو پانا ہے ۔ جیسے جیسے ہم رُوحانی ترقی یا بڑھوتری کا تجربہ حاصل کرتے جائیں گے، ویسے ویسے " جسم کے کام " ہماری زندگیوں میں کم سے کم ہوتے جائیں گے ۔ دوسری فہرست " رُوح کے پھل " کاذکر ہے ( 22-23آیات)۔ اب جب ہم مسیح یسوع میں نجات کا تجربہ حاصل کر چکے ہیں تو یہ" رُو ح کے پھل" ہماری زندگی سے ظاہر ہونے چاہییں ۔ رُوحانی ترقی کی شناخت رُوح کے پھلوں سے ہوتی ہے جو ایک ایماندار کی زندگی میں لگا تار واضح ہوتے جاتے ہیں ۔

جب نجات کے وسیلے تبدیلی رونماہوتی ہے تو رُوحانی ترقی بھی شروع ہو جاتی ہے ۔ رُوح القدس ہم میں بسا ہوا ہے ( یوحنا 14باب 16-17آیات)۔ مسیح میں ہم نئے مخلوق ہیں (2کرنتھیوں 5باب 17آیت)۔ یسوع مسیح جیسی نئی فطرت پرانی گناہ آلودہ فطرت کی جگہ لے لیتی ہے ( رومیوں 6-7ابواب)۔ رُوحانی ترقی یا رُوحانی بڑھوتری کا عمل تمام زندگی چلنے والا عمل ہے جس کا انحصار خداوند کے کلام کے مطالعے ، ہماری زندگیوں میں اُس کے استعمال (2تیمتھیس 3باب 16-17) اور ہمارے رُوح القدس کی رہنمائی میں چلنے پرہوتا ہے ( گلتیوں 5باب 16-26)۔ جب ہم رُوحانی طور پر ترقی کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں خداوند سے دُعا کرنی چاہیے اور اُن معاملات میں بڑھنے کےلیے حکمت کی درخواست کرنی چاہیے جن میں وہ چاہتا ہے کہ ہم بڑھیں ۔ ہم خداوند سے درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ ہمارے ایمان کو بڑھائے اور اپنے عرفان میں ترقی بخشے۔ خداوند چاہتا ہے کہ ہم رُوحانی طور پر ترقی کریں کیونکہ اُس نے ہمیں وہ سب کچھ عطا کیا ہے جو ہماری رُوحانی ترقی کےلیے ضروری ہے ۔ رُوح القدس کی مدد سے ہم گناہ پر غالب آ سکتے ہیں اور مستقل طور پر اپنے نجات دہندے خداوند یسوع مسیح کے ہمشکل بن سکتے ہیں۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

رُوحانی بڑھوتری یا ترقی ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries