سوال
کیا بائبل میں رُوحانی نعمتوں کی کوئی فہرست موجود ہے؟
جواب
بائبل میں رُوح کی نعمتوں کی دراصل تین فہرستیں پائی جاتی ہیں جنہیں "رُوحانی نعمتیں "بھی کہا جاتا ہے ۔ رُوحانی نعمتوں کا ذکر کرنے والے تین اہم حوالہ جات رومیوں 12باب 6-8آیات؛ 1کرنتھیوں 12باب 4-11آیات اور 1کرنتھیوں 12باب 28آیت ہیں ۔ رومیوں 12باب میں جن رُوحانی نعمتوں کی نشاندہی کی گئی ہے اُن میں نبوت ، خدمت ، تعلیم ،نصیحت ، خیرات، پیشوائی اور رحم کرنا شامل ہیں ۔ 1کرنتھیوں 12باب 4-11 میں درج فہرست حکمت کے کلام ، علمیت کے کلام ، ایمان، شفا، معجزات ، نبوت، رُوحوں کے امتیاز،طر ح طرح کی زبانوں اور اُن کے ترجمے کی نعمتوں پر مشتمل ہے ۔ 1کرنتھیوں 12باب 28آیت میں درج فہرست شفا ، مدد گار ، منتظم اور طرح طرح کی زبانیں بولنے کا ذکر کرتی ہے ۔ ذیل میں ہر نعمت کی مختصر وضاحت پیش کی جاتی ہے :
نبوت – اِن دونوں حوالہ جات میں جس یونانی لفظ کا ترجمہ " نبوت" کیا گیا ہے اُس کا صحیح معنی " اعلان کرنا، منادی کرنا یا ظاہر کرنا" ہیں۔ تھیئر کی یونانی لغت کے اندر یہ لفظ "الٰہی ذریعے سے حاصل ہونے والے کلام کو خُدا کے مقصد کی تکمیل کے لیے بیان کرناہے جس میں بدکاروں کو ملامت کرنے اور اُنکی سرزنش کرنے، دُکھ درد میں مبتلا لوگوں کو تسلی دینے یا مخفی باتوں کو مستقبل کے واقعات کے متعلق پیشن گوئی کرتے ہوئے ظاہر کرنے کے معنی رکھتا ہے۔" نبوت کرنے کا مطلب الٰہی مرضی کا اعلان کرنا، خُدا کے مقصد کی تفسیر کرنا اور خُدا کی سچائی کو لوگوں پر واضح کرنا ہے تاکہ خُدا اپنی ذات اور کلام کے ذریعے سے لوگوں کو متاثر کر سکے۔
خدمت کرنا – اِسے "خدمت گزاری کے طور پر بھی بیان کیا جاتا ہے ۔ یونانی لفظ (diakonian)ڈایا کو نین جس سے انگریز ی لفظ " ڈیکن" حاصل ہوتا ہےاُس کا مطلب کسی بھی طرح کی خدمت گزاری کا عمل ہے۔ اِس سے مُراد ضرورت مند لوگوں کی عملی طور پر مدد کرنا ہے۔
تعلیم دینا – یہ نعمت کلام الٰہی کے تجزیے اور منادی پر مشتمل ہے جس میں کلام کے معنی ، سیاق و سباق اور سُننے والی زندگیوں پر اس کے اطلاق کو بیان کرنا بھی شامل ہے ۔ اس نعمت کا حامل وہ شخص ہے جو قابل ِ فہم انداز میں نصیحت کرنے اور علم خصوصاً ایمان سے متعلق عقائد کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی منفرد صلاحیت رکھتا ہے۔
حوصلہ افزائی کرنا –جسے" نصیحت کرنا" بھی کہا جاتا ہے ۔ یہ نعمت اُن لوگوں میں دیکھنے میں آتی ہے جو دوسرے لوگوں کو خدا کے کلام پر غور و خوص کرنے اور عمل پیرا ہونے کے لیے باقاعدہ طور پر تلقین کرتے ہیں۔ اس عمل میں کمزور ایمان والوں کو تقویت بخشنے یا آزمائشوں میں تسلی دینے کے وسیلہ سے اصلاح یا تعمیر کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے ۔
سخاوت کرنا – اس نعمت کے حامل وہ لوگ ہیں جن کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہ اسے دوسرے لوگوں کے ساتھ باٹنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں چاہے یہ مالی ، مادی، یا شخصی وقت یا توجہ دینے کا معاملہ ہی کیوں نہ ہو۔ سخی لوگ دوسروں کی ضروریات کے بارے میں فکر مند ہوتے ہیں ۔ وہ ضرورت کے وقت ایسے لوگوں کے ساتھ فائدہ ، رقم اور وقت کو بانٹے کا موقع تلا ش کرتے ہیں ۔
پیشوائی – اس نعمت کا حامل وہ شخص ہے جو کلیسیا میں موجود لوگوں کی قیادت ، صدارت ،نگرانی یا دیکھ بھال کرتا ہے ۔ لفظی طور پر اس لفظ کا مطلب "رہنمائی کرنا" ہے اور یہ اپنے اندر جہاز چلانے والے شخص(کپتان ) کا تصور بھی رکھے ہوئے ہے ۔ پیشوائی کی نعمت رکھنے والا شخص حکمت اور فضل سے قیادت کرتا اور جس وقت وہ دوسروں کی قیادت یا رہنمائی کرتا ہے تو وہ اپنی زندگی سے رُوح کا پھل بھی ظاہر کرتا ہے ۔
رحم کرنا –یہ نعمت ترغیب دینے یا نصیحت کرنے کی نعمت کیساتھ گہرے طور پر جڑی ہوئی ہے ۔ رحم کی نعمت اُن لوگوں میں قابل ِ مشاہدہ ہوتی ہے جو تکلیف میں مبتلا دوسرے لوگوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں ۔ یہ لوگ غمگساری اور احساس کا اظہار کرنے کے وسیلہ سے اُن کی تکلیف کو مہربانی اور خوش اسلوبی کیساتھ کم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔
حکمت کا کلام – چونکہ اِس نعمت کو حکمت کے " کلام " کے طور پر بیان کیا گیا ، اِس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ نعمت کلام کرنے والے عمل پر مشتمل نعمتوں میں سے ایک ہے ۔ یہ نعمت ایک ایسے شخص کے بارے میں بیان کرتی ہے جو بائبل کی سچائیوں کو سمجھ سکتا اور اس انداز سے بیا ن کر سکتا ہو کہ ان سچائیوں کا پوری سمجھداری کے ساتھ زندگی کے حالات پر مہارت کیساتھ اطلاق کیا جاسکے ۔
علمیت کا کلام – یہ بھی بولنے کے عمل پر مشتمل ایک نعمت ہے جس میں سچائی کو اُس فہم کے ساتھ سمجھنا شامل ہے جو صرف خدا کے الہام کے وسیلہ سے آتی ہے ۔ علمیت کے کلام کی نعمت رکھنے والے لوگ خدا کی گہری باتوں اور اُس کے کلام کے بھیدوں کو سمجھتے ہیں ۔
ایمان – تمام ایماندارکسی حد تک ایمان کی نعمت رکھتے ہیں کیونکہ یہ رُوح القدس کی ایک ایسی نعمت ہے جو اُن تمام لوگوں کو عطا کی جاتی ہے جو ایمان کے وسیلہ سے مسیح کے پاس آتے ہیں ( گلتیوں 5باب 22-23آیات)۔ ایمان کی اِس رُوحانی نعمت کا مظاہرہ وہ لوگ کرتے ہیں جو خدا پر ، اُس کے کلام پر اُس کے وعدوں پر اور ایسی دُعا کی قوت پر مضبوط اور اٹل ایمان رکھتے ہیں جس کے وسیلہ سے معجزات رونما ہوتے ہیں ۔
شفا – اگر چہ خدا آج بھی شفا بخشتا ہے مگر معجزاتی طورپر شفا دینے کی لوگوں کی صلاحیت صرف پہلی صدی کے رسولوں سے تعلق رکھتی ہے جو اس بات کی تصدیق تھی کہ اُن کا پیغام خدا کی طرف سے تھا ۔ آج مسیحیوں کے پاس بیمار وں کو شفا دینے یا مردوں کو زندہ کرنے کی قوت نہیں ہے ۔ اگر وہ ایسی قوت رکھتے تو پھر ہسپتال اور مردہ خانے اس " نعمت کے حامل لوگوں " کی طرف سے بھرے ہوتے جو ہر جگہ بیماروں کو شفادیتے اور مردوں کو زندہ کرتے دکھائی دیتے ۔
معجزات کی طاقت – یہ نعمت معجزات کے عمل کے طور پر بھی جانی جاتی ہے ۔یہ ایک اور عارضی نشان و معجزات کی نعمت ہے جس میں ایسے مافوق الفطرت واقعات کی انجام دہی شامل ہے جن کو صرف خدا کی قدرت سے منسوب کیا جا سکتا ہے ( اعمال 2باب 22آیت)۔ یہ نعمت پولس رسول ( اعمال 19باب 11-12آیات) پطرس ( اعمال 3باب 6آیت)، ستفنس ( اعمال 6باب 8آیت) فلپس ( اعمال 8باب 6-7آیات) اور دیگر لوگوں کی طرف سے استعمال کی گئی تھی ۔
رُوحوں کاامتیاز(پرکھ) – بعض لوگ خدا کے سچے پیغام اور شیطان کے اُس گمراہ کن پیغام جس کا مقصد فریب اور غلط عقائد کو فروغ دینا ہوتا ہے کے درمیان امتیاز کرنے کی انوکھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یسوع نے فریا یا ہے کہ اُس کے نام سے بہت سے لوگ آئیں گے اور بہتوں کو گمراہ کریں گے ( متی 24باب 4-5آیات) لیکن کلیسیا کو رُوحوں کے امتیاز کی نعمت بخشی گئی ہے تاکہ وہ خود کو اِن گمراہ کرنے والوں سے بچا سکے ۔
غیر زبانیں بولنا –غیر زبانوں کی نعمت اُن عارضی " نشان و معجزات کی نعمتوں " میں سے ایک نعمت ہے جو ابتدائی کلیسیا کو اس لیے بخشی گئی تھی کہ وہ انجیل کے پیغام کی دنیا کی تمام قوموں اور اُس وقت موجود زبانوں میں منادی کرنےکے قابل ہو جائیں ۔ یہ نعمت اُن زبانوں میں بولنے کی الٰہی صلاحیت پر مشتمل تھی جو کلام سُنانے والے کے لیے پہلے نامعلوم ہوتی تھیں ۔ اس نعمت نےانجیل کے پیغام اور اس کو پیش کرنے والوں کی تصدیق کی تھی کہ وہ خدا کی طرف سے تھے ۔ " طر ح طرح کی زبانوں "یا " مختلف طرح کی زبانوں" کا یہ فقرہ " شخصی دعائیہ زبان " کے ایک رُوحانی نعمت ہونے کے تصور کی تردید کرتا ہے۔
زبانوں کا ترجمہ – زبانوں کے ترجمہ کی نعمت کا حامل شخص غیر زبانوں میں بولنے والے شخص کی بات کو سمجھ سکتا تھا کہ وہ کیا کہہ رہا تھا اگرچہ وہ بولی جانے والی زبان کو نہیں جانتا تھا ۔ اس کے بعد زبانوں کا ترجمہ کرنے والا شخص غیر زبانوں میں بات کرنے والے شخص کے پیغام کا ترجمہ کرکے باقی لوگوں کو سُناتا اور اسی طرح سبھی لوگ سمجھ پاتے ۔
مددکرنا-مدد کرنے کی نعمت رحم کرنے کی نعمت سے گہرا تعلق رکھتی ہے ۔ مدد کرنے کی نعمت کے حامل وہ لوگ ہیں جو کلیسیا میں رحم اور فضل کے ساتھ دوسرے لوگوں کو مدد فراہم کر سکتے ہیں ۔ اس کا اطلاق وسیع پیمانے پر کیا جا سکتا ہے ۔ یہ نعمت سب سے اہم طور پر شک ، خوف اور دیگر رُوحانی جنگوں کا سامنا کرنے والے لوگوں کی شناخت کرنے ، رُوحانی ضرورت مند وں کو تسلی بخش الفاظ، تفہیم اور شفقت بھرے سلوک کی مدد سے آگے بڑھے کی ترغیب دینے اور بائبل کی اُس سچائی کو بیان کرنے کی منفرد صلاحیت ہے جو لوگوں کو موردِ الزام بھی ٹھہراتی ہے اور اُن سے محبت کا اظہار بھی کرتی ہے۔
English
کیا بائبل میں رُوحانی نعمتوں کی کوئی فہرست موجود ہے؟