settings icon
share icon
سوال

رُوحانی موت کیا ہے ؟

جواب


موت جدائی/علیحدگی ہے۔ جسمانی موت رُوح کا جسم سے جدا ہونا ہے۔ رُوحانی موت جو زیادہ اہمیت کی حامل ہے وہ دراصل رُوح کا خدا سے جدا ہونا ہے۔ پیدایش 2باب 17آیت میں خُدا آدم کو بتاتا ہے کہ جس دن اُس نے نیک و بد کی پہچان کے درخت کے پھل میں سے کھایا وہ یقیناً "مرا"۔آدم گناہ میں گر جاتا ہے لیکن اُس کی جسمانی موت فوراً واقع نہیں ہوتی؛ لہذا جب خدا نے پھل کھانے کے نتیجے میں موت کا ذکر کیا تھا تو اُس کے ذہن میں ایک اور طرح کی موت یعنی –رُوحانی موت تھی ۔ خدا سے یہ علیحدگی بالکل وہی ہے جو ہم پیدایش 3باب 8آیت میں دیکھتے ہیں۔ جب آدم اور حوا نے خُداوند کی آواز سُنی تو اُنہوں نے " اپنے آپ کو خُداوند خُدا کے حضُور سے باغ کے درختوں میں چھپایا"۔ رفاقت ٹوٹ چکی تھی۔ وہ رُوحانی طور پر مر چکے تھے۔

مسیح کے بغیر کوئی بھی انسان رُوحانی طور پر مُر دہ ہے۔ پولس رسول اِسے افسیوں 4باب 18آیت میں " خُدا کی زِندگی سے خارِج " ہونے کے طور پر بیان کرتا ہے۔ (زندگی کے منبع سے الگ ہونا مُردہ ہونے کے برابر ہے)۔ جس طرح آدم باغ کے درختوں میں چھپا تھا اُسی کی مانند جسمانی انسان خدا سے دُور ہے۔ جب ہم نئے سرے سے پیدا ہوتے ہیں تو رُوحانی موت پلٹ جاتی ہے۔ نجات سے پہلے ہم(رُوحانی طور پر) مر دہ ہوتے ہیں لیکن خداوند یسوع ہمیں زندگی بخشتا ہے۔ " اُس نے تمہیں بھی زِندہ کِیا جب اپنے قصوروں اور گُناہوں کے سبب سے مُردہ تھے" (افسیوں 2باب 1آیت )۔ " اور اُس نے تمہیں بھی جو اپنے قصوروں اور جسم کی نامختُونی کے سبب سے مُردہ تھے اُس کے ساتھ زِندہ کِیا اور ہمارے سب قصُور مُعاف کئے" (کلسیوں 2باب 13 آیت)۔

مثال کے طور پر یوحنا 11باب میں خُداوند یسوع کے لعزر کو زندہ کرنے کے واقعے کے بارے میں سوچیں۔ جسمانی طور پر مُردہ لعزر اپنے لیے کچھ نہیں کر سکتا تھا۔ مسیح جو "قیامت اور زندگی" ہے (یوحنا 11باب 25آیت ) اُس کی مدد کے بغیر وہ تمام محرکات کے لیے ردّعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت کھوچکا تھا، اپنے اردگرد کی تمام زندگی سے غافل تھا، ہر طرح کی مدد یا امید سے دُور تھا ۔ خداوند یسوع مسیح کی آواز پر لعزر زندگی سے بھر گیا اور اُس نے اُس کے حکم مطابق ردّعمل ظاہر کیا۔ اسی طرح جب تک کہ خداوند یسوع نے ہمیں اپنے پاس نہ بلایا، ہم رُوحانی طور پر مر دہ ، اپنے آپ کو بچانے کے ناقابل ، خُدا کی زندگی کو سمجھنے سے قاصر تھے۔ اُس نے ہمیں " نجات دی مگر راست بازی کے کاموں کے سبب سے نہیں جو ہم نے خُود کئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابق"(ططس 3باب 5آیت)۔

مکاشفہ کی کتاب ایک "دوسری موت" کے بارے میں بات کرتی ہے جو خُدا سے حتمی (اور ابدی) جُدائی ہے۔ صرف وہی لوگ جنہوں نے مسیح میں کبھی نئی زندگی کا تجربہ نہیں کیا دوسری موت کا حصہ ہوں گے (مکاشفہ 2باب 11آیت ؛ 20باب 6، 14آیت ؛ 21باب 8آیت )۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

رُوحانی موت کیا ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries