settings icon
share icon
سوال

خُدا تنہا/اکیلی ماؤں کے حوالے سے کیا کہتا ہے ؟

جواب


بائبل براہ راست طور پر تنہا ماؤں سے مخاطب نہیں ہوتی لیکن عورتوں ، ماؤں ، بیواؤں اور اُن کے بچّوں کے ساتھ خدا کے نیک برتاؤ کی بہت سی مثالیں ملتی ہیں ۔ چاہے کوئی ماں تنہا یا شادی شدہ یا بیوہ یا طلاق یافتہ ہے ان مثالوں اور خدا کی شفقت کا اطلاق ہر عورت پر ہوتا ہے ۔ خدا ہر انسان کو گہرے طور پر جانتا اور اُس کی تمام صورتِ حال سے واقف ہوتا ہے ۔ بائبل خبردار کرتی ہے کہ شادی کے علاوہ جنسی تعلقات قائم کرنا نہ صرف گناہ اور خطرناک عمل ہے بلکہ یہ بہت سی مشکلات کا باعت بھی بنتا ہے۔ ان مشکلا ت میں سے ایک یہ ہے کہ ایسی صورت میں کسی عورت کو بچےّ کی پرورش بذات خود اکیلے کرنی پڑ سکتی ہے جو بلاشبہ ایک مشکل عمل ہے ۔ اور گوکہ یہ اُسکا ذاتی گناہ ہی ہے جس کے باعث وہ پرورش کےلیے تنہا رہ گئی ہے مگر اس کے باوجود ہمارا مہربان خدا اب بھی اُس کی مدد اور تسلی کے لیے تیار ہے ۔ اور اُس سے بھی بڑھ کر یہ ہے کہ وہ یسوع مسیح کے وسیلہ سےاُس ماں کو ، اُس بچےّ کو اور یہاں تک کہ چھوڑ کر چلے جانے والے خاوند کو بھی اگر وہ خُداوند یسوع کو اپنا شخصی نجات دہندہ مانتے ہیں تو اُن کے گناہوں کی معافی اور فردوس کے ابدی آرام کی پیشکش کرتا ہے ۔

لیکن اپنی کسی غلطی کے بغیر تنہا بچّوں کی پرورش کرنے والی عورت خود کو اکیلا محسوس کرتی ہے ۔ افسو س کی بات یہ ہے کہ جنگ اور دہشت گردی کی بدولت ہونے والی تباہی کا شکار اِس دُنیا میں اکثر ایسی بے قصورعورتیں ہی ہوتی ہیں ۔ شوہر جنگ پر جاتے اور اپنے ملکوں کےلیے بے لوث اپنی جانیں قربان کرنے کے باعث کبھی واپس نہیں آتے ۔ اگر کسی شوہر کی موت نے اُس کی بیوی اور بچّوں کو اکیلا کر دیا ہے تو اس میں کچھ شک نہیں خدا اُس عورت کی مدد کرے گا اور اُسے تسلی دے گا ۔

خدا خاندانوں کی محافظت کرتا ہے ۔ تاہم اس سے قطع تعلق کہ اُس کا خاندان کیسا ہے خدا ہر اُس شخص کی زیادہ فکر کرتا ہے جو گناہ سے توبہ کرتا اور اُس کے ساتھ شخصی تعلق قائم کرتا ہے ۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُسے جانیں کیونکہ بحیثیت اُس کی مخلوق جب ہم اُسے جاننا شروع کرتے ہیں تو یہ بات ہمیں خوشی دیتی اور اُس کا جلال ظاہر کرتی ہے ۔ اس لحاظ سے فکر مند ہونے کے باعث کہ لوگ ہمارے بارے میں کیا سوچتے ہیں اور کیا کلیسیا ہمیں قبول کر ے گی اور کیا ہم نے تمام چیزوں کو مکمل طور پر برباد کر دیا ہے وغیرہ ہم اپنی زندگیوں کی تفصیلات میں پھنس جاتے ہیں ۔ لیکن خدا نے مسیحیوں کو ایسی خوشی کےلیے بُلایا ہے جو پریشانی کے بوجھ سے بالاتر ہے ۔ اُس نے فرمایا ہے کہ ہمیں اپنی تمام تر فکر یں اُس پر ڈال دینی چاہییں کیونکہ اُسے ہماری فکر ہے (1پطرس 5باب 7آیت)۔ وہ ہمارا بوجھ اُٹھانا اور ہمارے گناہوں کو معاف کرنا چاہتا ہے ۔ وہ ہمارے گناہوں کو بھول جاتا اور آگے بڑھنے میں ہماری مدد کرتا ہے ۔ وہ کہتا ہے کہ ہم صرف اُسکی کی ذات کو جانیں، اُسی میں مسرور رہیں اور اُس پر مکمل طور پر اعتماد رکھیں۔ تنہا مائیں اکثر بہت زیادہ ذمہ دار عورتیں ہوتی ہیں اور اُن کے لیےپریشانیوں اور فکروں کو محض " ایک طرف رکھ دینا " بعض اوقات مشکل ہو سکتا ہے ۔ ایک تنہا ماں اس بارے میں سوچ کر ہی شرمندگی محسو س کر سکتی ! بہرحال خدا ہمیں ہر روز کچھ وقت اُسکی ذات پر دھیا ن گیا ن کرنے اور ( دن کے باقی حصہ میں ) اِس بات پر یقین کرنے کا حکم دیتا ہے کہ جب ہم اُس پر انحصار کرتے ہیں تو وہ ہماری سبھی ضروریات کو جسمانی اور جذباتی دونوں طرح سے فراہم کرے گا ۔

بائبل پڑھنے اور دُعا کرنے کےلیے کچھ وقت نکالنا کسی تنہا ماں کےلیے کیسا ہو سکتا ہے ۔ وہ سو چ سکتی ہے کہ " میرے پاس کام کرنے اور بچّوں کی پرورش کرنے ا ور گھراور دیگر تمام چیزوں کی دیکھ بھال کے باعث ان باتوں کےلیے وقت نہیں ہے ۔ لیکن جب اُس کا بچّہ سو رہا ہو یا کسی رشتہ دار یا دوست کی نگرانی میں ہو تو وہ دُعا میں خدا سے بات چیت کرنے اور کلامِ مقدس میں سے اُس کی آواز سُننے کےلیے کچھ وقت وقف کر سکتی ہے۔ گوکہ اس سے مراد بہت سے برتنوں کو صاف کرنا نہیں ہے لیکن وہ باقی تمام دن محسوس کرے گی کہ خُدا کی حیرت انگیز قوت اور تسلی بخش موجودگی اُس کے ساتھ ساتھ ہے ۔ "خُداوند میری طرف ہے مَیں نہیں ڈرنے کا۔ اِنسان میرا کیا کر سکتا ہے؟" ( 118زبور 6آیت) یا "جو مجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کچھ کر سکتا ہوں" ( فلپیوں 4باب 13آیت) اِن جیسی آیات کو زبانی یاد کرنا مشکل اور دباؤ کے حالات میں اُس کی محبت اور محافظت کی ٹھوس یاد دہانی کرانے میں مددگار ثابت ہو گا ۔

لہذا تنہا ماؤں کے حوالہ سے خدا کیا فرماتا ہے ؟ خدا وہی باتیں فرماتا ہے جو اُس نے باقی ہر انسان کےلیے فرمائی ہیں ۔ گناہ سے توبہ کر نا ، معافی کےلیے مسیح پر بھروسہ کرنا ، دُعا کے وسیلہ سے خدا کے ساتھ بات چیت کرنا ، کتابِ مقدس کے ذریعے سے اُس کی آواز سُننا ، آزمایشوں میں قوت کےلیے خدا پر انحصار کرنا اور اُس شاندار ابدی زندگی میں اُس کے ساتھ موجود ہونے کی اُمید رکھنا جو اُس کے منصوبے میں ہے " جو چیزیں نہ آنکھوں نے دیکھیں نہ کانوں نے سنیں نہ آدمی کے دِل میں آئیں۔ وہ سب خُدا نے اپنے مُحبّت رکھنے والوں کے لئے تیّار کر دیں " ( 1کرنتھیوں 2باب 9آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

خُدا تنہا/اکیلی ماؤں کے حوالے سے کیا کہتا ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries