settings icon
share icon
سوال

کیا بسیار خوری گناہ ہے؟بائبل ضرورت سے زیادہ کھانے کے بارے میں کیا فرماتی ہے؟

جواب


ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بسیار خوری ایسا گناہ ہے جسے مسیحی اکثر نظر انداز کرنا پسند کرتے ہیں۔ ہم اکثر تمباکو نوشی اور شراب نوشی پر گناہ کا لیبل لگانے میں بہت جلدی کرتے ہیں لیکن بعض وجوہات کی بناء پر بسیار خوری کو قبول کر لیتے ہیں یا کم از کم برداشت کرتے ہیں۔ تمباکو نوشی اور شراب نوشی کے خلاف استعمال ہونے والے بہت سے دلائل جیسا کہ صحت اور بُری عادت کا اطلاق یکساں طور پرضرورت سے زیادہ کھانے پر بھی ہو تا ہے۔ بہت سے ایماندار شراب کا ایک گلاس یا ایک سگریٹ پینا مناسب نہیں سمجھتے، لیکن کھانے کی میز پر ٹوٹ پڑنے میں دقت محسوس نہیں کرتے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

امثال 23باب 20-21 آیات خبردار کرتی ہیں، "تُو شرابیوں میں شامل نہ ہو اور نہ حریص کبابیوں میں کیونکہ شرابی اور کھاؤ کنگال ہو جائیں گے اور نیند اُن کو چِتھڑے پہنائے گی"۔ امثال28 باب 7 آیت بیان کرتی ہے، "تعلیم پر عمل کرنے والا دانا بیٹا ہے لیکن مسرفوں (بائبل کے انگریزی ترجمے کے مطابق بسیار خوروں/کھاؤ یا پیٹو لوگوں) کا ہمنشین اپنے باپ کو رُسوا کرتا ہے"۔ امثال23 باب 2 آیت بیان کرتی ہے، "اگر تُو کھاؤ ہے تو اپنے گلے پر چھُری رکھ دے"۔

جسمانی بھوک پر قابو پانا دراصل ضبطِ نفس کی ایک مثال ہے۔ اگر ہم اپنے کھانے کی عادت پر قابو پانے سے قاصر ہیں ، تو ہم غالبا ً اپنی دوسری عادات جیسے کہ ذہنی(شہوت، لالچ، غصے) پر قابو پانے سے بھی قاصر ہونگے اور اپنے مُنہ کو بکواس کرنے اور جھگڑا کرنے سے باز رکھنے میں بھی قاصر ہوں گے۔ ہمیں اپنی بھوک کو اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ ہماری ذات کو اپنے قابو میں رکھے بلکہ ہمیں اپنی بھوک پر قابو پانا چاہیے۔ (دیکھیں استثنا 21باب 20 آیت؛ امثال 23باب 2 آیت؛ 2پطرس1باب 5-7آیات؛ 2تیمتھیس 3باب 1- 9آیات اور 2 کرنتھیوں 10باب 5 آیت)۔فراوانی کی صورت میں کسی بھی چیز کو "نہ" کہنے کی قابلیت کو پرہیز گاری کہا جاتا ہے جو کہ رُوح القدس کے پھلوں میں سے ایک ہے اوریہ پھل تمام ایمانداروں میں عام طور پر ہونا چاہیے (گلتیوں5 باب 23 آیت)۔

خُدا نے ہمیں کھانوں سے بھری زمین سے نوازا ہے جن میں لذت اور غذایت بھری ہوتی ہے اور جو نہایت مسحور کُن اور مسرت بخش ہیں۔ ہمیں اِن کھانوں سے لطف اندوز ہو کر، اور اِنہیں مناسب مقدار میں کھا کر خُدا کی تخلیق کا احترام کرنا چاہیے۔ خُدا نے ہمیں اِس لیے بلایا ہے کہ ہم اپنی بھوک پر قابو پائیں نہ کہ ہماری بھوک ہم پر قابو پا کر غالب آ جائے۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا بسیار خوری گناہ ہے؟بائبل ضرورت سے زیادہ کھانے کے بارے میں کیا فرماتی ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries