settings icon
share icon
سوال

شمن پرستی کیا ہے ؟

جواب


شمن پرستی ایک جعلی اور مسیحیت مخالف نظریہ ِ حیات ہے جس میں فطری اور مافوق الفطرت کے مابین ثالث کو شمن کہا جاتا ہے۔ شمن پرستی کا تعلق نسمیت/روحیت سے ہے، جو یہ عقیدہ ہےکہ رُوحیں رُوحانی جہان کے ساتھ ساتھ ظاہری دنیا میں بھی رہتی ہیں۔ نسمیت اب تک موجود ترین عقائدی نظاموں میں سے ایک ہے اور یہ دنیا بھر میں قدیم اور جدید بہت سی قبائلی برادریوں میں پایا جاتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ نسمیت آج کل نئے شمن پرستانہ گروہوں میں واپسی اختیار کر رہاہے۔

شمن پرستی کو اکثر بشمول اسلام اور مسیحیت کے دوسرے عقائد ی نظاموں کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے گروہی مذہب کے زمرے میں شامل کیا جاتاہے۔ شمن پرستی/نسمیت کوئی الگ مذہب نہیں ہے بلکہ عام طور پر بُت پرستانہ ، کثرت پرستانہ اور نیو ایج کے عقائدی نظاموں کا مرکب ہے۔

شمن کی اصطلاح سائبیریا کی ٹنگُس زبان سے ماخوذ ہے اور اس کا ترجمہ "جاننے والا" ہے۔ اس سے منسلک اصطلاحات آشنا ، طبیب ، جادو کا توڑ کرنے والا، جادوگر، بدرُوح نکالنے والا، نجومی ، سیانا،اوربدن سے جُدا ہو کر رُوح کی حالت میں نقل و حرکت کرنے والا ہیں ۔

کسی نسمیتی عقائدی نظام میں شمن قدرتی اور رُوحانی جہانوں کے درمیان ایک ثالث کے طور پر کام کرتا ہے۔ شمنوں کو بیماری، چوٹ، قدرتی آفت، دشمن کے حملے یا فطری اور رُوحانی جہانوں کے درمیان محسو س کردہ عدم توازن کے وقت بُلایا جاتا ہے۔ شمن پرستی کا عقیدہ سکھاتا ہے کہ تمام باتوں کے پیچھے رُوحانی سبب ہوتاہے اور یہ کہ رُوحانی دنیا فطری دنیا پر اختیار رکھتی ہے۔ اس لیے خیال کیا جاتا ہے کسی بھی صورت حال کو متاثر کرنے کی کلید رُوحانی جہاں میں موجود ہوتی ہے۔ شمن پرستانہ نظریہ حیات اسراری علم کے کاموں اور شعور میں سے ایک چیز ہے ۔ فطری دنیا میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے کوئی شمن اپنی مہارت اور اپنے پاس موجود اشیاء کی طاقت پر انحصار کرتا ہے۔

کسی نسمیتی/شمن پرستانہ عقیدے کے نظام میں دنیا ایک خوفناک مقام ہے جو ایسی رُوحوں سے بھرا ہوا ہے جنہیں مطمئن کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر راضی ہو جائیں تو رُوحیں آپ کو نواز سکتی ہیں یا اگر غصے ہوں تو وہ کینہ پرور بن سکتی اور آپ کو تکلیف پہنچا سکتی یا آپ کو بیمار کر سکتی ہیں۔ شمنوں کو مافوق الفطرت جہاں میں داخل ہونے، آفت کی وجہ معلوم کرنے اور شفا یابی اور ہم آہنگی کو بحال کرنے کا وسیلہ تلاش کرنے کے لیے اُجرت پر بُلایا جاتا ہے۔ شمن اپنے قبیلوں میں رعب والے اور بہت زیادہ اثر و رسوخ رکھتے ہیں کیونکہ انہیں شفا یابی کی طاقت کے ساتھ ساتھ مارنے یا زخمی کرنے کی طاقت رکھنے والے بھی خیال کیا جاتا ہے ۔ اس طرح یہ صرف رُوحیں ہی نہیں جنہیں مطمئن کرنا ہوتا ہے بلکہ شمنوں کو بھی خوش رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔

شعور کی تبدیل شدہ حالت کے حصول کے لیے شمن اکثر ہذیانی کیفیت طاری کرنے والی ادویات، جسمانی زخم یا کئی کئی دنوں تک فاقہ کشی کا استعمال کرتے ہیں۔ تعویذ، گھنٹیاں، ڈھول، گانے، رقص یا نغمے اِن تقریبات کا حصہ ہو سکتے ہیں جو انہیں مافوق الفطرت جہا ں میں سفر کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ شمن متحرک رُوحوں کو بھی پکارتے ہیں اور عام طور پر ٹوٹم عقیدے سے متعلقہ اشیاء جیسے چٹانوں یا ہڈیوں کا استعمال کرتے ہیں جن کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہ خصوصی طاقتیں رکھتی ہیں۔ رہنمائی فراہم کرنے کے لیے مُردوں کی رُوحوں، جانوروں کی رُوحوں یا چٹانوں یا درختوں کی رُوحوں کو بھی بلایا جا سکتا ہے۔ شمن پرستانہ عقید ے کا مانناہے کہ کچھ جگہیں خاص طاقت رکھتی یا رُوحانی جہان تک رسائی فراہم کرتی ہیں۔

حتی ٰ کہ وہ لوگ جو اس عقیدے کے نظام کی پیروی کرتے ہیں وہ بھی شمن کے کردار کو نہایت خطر ناک پیشے کے طور پر تسلیم کرتے ہیں ۔ رُوحانی جہاں میں جانا ایک خطرناک کام ہے۔ نفسیاتی دباؤ، دماغی بیمار ی اور ہذیانی کیفیت کا باعث بننے والی نشہ آور چیزوں کے استعمال سے موت کا واقع ہونا عین ممکن ہے۔

شمن پرستی بائبل کے ابتدائی علاقوں میں بنیادی اعتقاد کا نظام تھا۔ خدا نے اپنے لوگوں کو مخلوط شادیوں اور موعودہ سرزمین میں اثر پذیر علاقائی دیوتاؤں کی عبادت کرنے کے خلاف حکم دیا۔ استثنا 18باب 9-13آیات اور دیگر حوالہ جات سپرٹسٹ، جَن کے آشناؤں ، جادوگروں اور جادو ٹونے کرنے والوں کے ساتھ وابستگی رکھنے کے خلاف سخت ہدایات پر مبنی ہیں (احبار 18باب 21آیت ؛ 20باب 2، 4آیت ؛2سلاطین 17باب 31آیت؛ 2تواریخ 28باب 3آیت؛ 33باب 6آیت؛ یسعیاہ 57باب 5آیت؛ حزقی ایل 16باب 21آیت)۔

بائبل سکھاتی ہے کہ ہم دشمن کے علاقے میں رہتے ہیں۔ پہلا پطرس 5باب 8آیت اِس رُوحانی جنگ اور ہمارے اردگرد موجود اندیکھے جہاں کی حقیقت کا حوالہ دیتی ہے۔ مسیحی ہونے کے ناطے ہمیں شمن پرستی کے کارندوں ، اُس کی طرف سے کی جانے والی رسومات اور تعویذوں کے استعمال پر بھروسہ نہیں کرنا ہے ۔ بلکہ ہمارا اعتقاد خدا کے کلام کے زور (عبرانیوں 4باب 12آیت )، روح القدس کی قوت (1کرنتھیوں 2باب 4آیت) اور انجیل کی قدرت پر ہے (رومیوں 1باب 16آیت )۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

شمن پرستی کیا ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries