settings icon
share icon
سوال

کیا بائبل مُقدس کے الہامی ہونے کا کوئی ثبوت موجود ہے؟

جواب


ذیل میں چند شواہد پیش کئے جاتے ہیں جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ بائبل خدا کے الہام سے ہے جیسا کہ 2تیمتھیس 3باب 16آیت میں بیان کیا گیا ہے :

‌أ. نبوت کی تکمیل : خدا نے اپنے کلام کے وسیلہ سے لوگوں کو اُن باتوں کے بارےمیں آگاہ کیا تھا جن کو وہ مستقبل میں انجام دینے والا تھا ۔ اُن میں سے کچھ باتیں پہلے ہی رونما ہو چکی ہیں اور کچھ ابھی باقی ہیں ۔ مثال کے طور پر یسوع کی پہلی آمد ( پیدایش ) سے متعلق پرانے عہد نامے میں 300 سے زیادہ پیشن گوئیاں پائی جاتی ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ پیشن گوئیاں خدا کی طرف سے تھیں کیونکہ یہ مسودات مسیح کی پیدایش سے پہلے کے زمانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ یہ پیشن گوئیاں اصل واقعات کے بعد نہیں بلکہ اُن کے رونما ہونے سے پہلے قلمبند کی گئی تھیں ۔

‌ب. کلام ِ مقدس کی ہم آہنگی : بائبل کو قریباً 40 انسانی مصنفین نے خدا کی رہنمائی سے لگ بھگ 1600 سالوں میں قلمبند کیا تھا ۔ یہ لوگ پوری طرح الگ الگ شخصیت کے مالک تھے ۔ ان میں سے موسیٰ ایک سیاسی رہنما تھا ؛ یشوع ایک فوجی رہنما تھا ؛ داؤد ایک چرواہا تھا ؛ سلیمان ایک بادشاہ تھا ؛ عاموس ایک چرواہا اور پھل چننے والا تھا ؛ دانی ایل ایک وزیرتھا ؛ متی ایک محصول لینے والا تھا ؛ لوقا ایک طبیب تھا ؛ پولس ایک ربّی تھا ؛ پطرس ایک ماہی گیر تھا۔ بائبل مختلف حالات میں لکھی گئی تھی ۔ یہ تین مختلف براعظموں یعنی یورپ ، ایشیا اور افریقہ میں لکھی گئی تھی۔ تاہم کلامِ مقدس کے عظیم موضوعات تمام تحریروں میں پائے جاتے ہیں ۔ بائبل اپنی تردید نہیں کرتی ۔اگر رُوح القدس کی طرف سے تصنیف کے عمل کی نگرانی نہ کی جاتی تو ایسا کوئی راستہ نہیں تھا کہ یہ کام مکمل ہو پاتا ۔

اس سب کا قرآن کے ساتھ موازنہ : قرآن کو ایک ہی شخص زید بن ثابت نے پیغمبرِ اسلام کے سسرابو بکر کی نگرانی میں مرتب کیا تھا ۔ اس کے بعد 650ء میں تیسرے خلیفہ عثمان کے دورِ حکومت میں عرب کے عالمین کے ایک گروہ نے قرآن کا ایک ہم آہنگ نسخہ تیار کیا تھا اور قرآن کی اس ہم آہنگی کو محفوظ رکھنے کےلیے تمام متغیر نقول کو ختم کر دیا تھا ۔ بائبل میں اِسکی تصنیف کے وقت ہی سے ہم آہنگی تھی ۔ قرآن میں پائی جانے والی ہم آہنگی انسانی کاوشوں کا نتیجہ ہے ۔

‌ج. بائبل اپنے اہم کرداروں کو اُن کی تمام خامیوں اور عیبوں کے ساتھ درستگی سے پیش کرتی ہے ۔ وہ لوگوں کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرتی جیسا کہ دوسرے مذاہب اپنے سورماؤں کے بارےمیں کرتے ہیں ۔ بائبل کا مطالعہ کرنے والے کو یہی محسوس ہوتا ہے کہ بائبل جن لوگوں کے بارے میں بیان کرتی ہے اُنہیں بھی مشکلات کا سامنا تھا اور وہ بھی ہماری طرح غلطیاں کرتے تھے ۔ بائبل کے اہم کرداروں کو جو بات عظیم بناتی ہے وہ یہ ہے کہ وہ خدا پر بھروسہ کرتے تھے ۔ داؤد اُن میں سے ایک مثال ہے جس کے بارےمیں بیان کیا گیا ہے کہ وہ خدا کے " دل کے مطابق ہے " (1سموئیل 13باب 14آیت)۔ مگر داؤد بادشاہ بدکاری ( 2سموئیل 11باب 1-5آیات) اور قتل ( 2سموئیل 11باب 14-16آیات)کا مرتکب ہوتا ہے ۔ اس معلومات کو بڑی آسانی سے کلام ِ مقدس میں سے خارج کیا جا سکتا تھا مگر سچائی کا خدا اس بات کو بھی بائبل میں شامل کرتا ہے ۔

‌د. آثارِ قدیمہ کی دریافتیں کلامِ مقدس میں درج تاریخ کی تصدیق کرتی ہیں ۔ اگر چہ تمام تاریخ کے دوران بہت سے غیر ایمانداروں نے بائبل میں درج باتوں کو غلط ثابت کرنے کےلیے آثارِ قدیمہ کے شواہد کی تلاش کرنے کی کوشش کی ہے مگر وہ اس تلاش میں ناکام رہے ہیں ۔ یہ کہنا بڑا آسان ہے کہ بائبل مقدس غلط ہے ۔ مگر بائبل کو غلط ثابت کرنا ایک اور معاملہ ہے ۔ درحقیقت ایسا کوئی نہیں کر سکا ۔ ماضی میں جب بھی بائبل کسی موجودہ " سائنسی " مفروضے سے متصادم ہوتی تو بائبل بعد میں درست مگر مفروضہ غلط ثابت ہوتا ۔ اس کی عمدہ مثال یسعیاہ 40باب 22آیت ہے ۔اُس وقت جب سائنس زمین کے ہموار ہونے کا دعویٰ کر رہی تھی بائبل بیان کرتی ہے کہ خدا " محیط زمین پر بیٹھا ہے۔"

بائبل کے خدا کی طرف سے الہامی ہونے کو کسی ایسے استدلال یا دلیل کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے جو ایک ہی دائرے میں گھوم رہا ہوتا ہے۔ قابلِ اعتماد گواہوں کی گواہی – خصوصی طور پر یسوع کی اور اِس کے علاوہ پرانے عہدنامے میں سے موسیٰ ، یشوع، داؤد ، دانی ایل ، نحمیاہ اور نئے عہد نامے میں یوحنا اور پولس کی گواہیاں صحائف کے با اختیار اور خدا کے الہام ہونے کی تصدیق کرتی ہیں ۔ مندرجہ ذیل حوالہ جات پر غور کریں : خروج 14باب 1آیت؛ 20باب 1آیت؛ احبار 4باب 1آیت؛ گنتی 4باب 1آیت؛ استثنا 4باب 2آیت؛ 32باب 48آیت؛ یسعیاہ 1باب 10 ، 24آیات؛ یرمیاہ 1باب 11 آیت ؛ یرمیاہ 11باب 1-3آیات؛ حزقی ایل 1باب 3آیت؛ 1کرنتھیوں 14باب 37آیت؛ 1تھسلنیکیوں 2باب 13آیت؛ 2پطرس 1باب 16-21آیات؛ 1یوحنا 4باب 6آیت۔

یہودی مورخ ٹائٹس فلاویس جوسیفس(Titus Flavius Josephus) کی تحر یریں بھی اس تعلق سے دلچسپی کی حامل ہیں جس نے پہلی صدی عیسوی کے دوران لکھا تھا ۔ جوسیفس نے کچھ واقعات کو قلمبند کیا ہے جو کلام ِ مقدس سے مطابقت رکھتے ہیں ۔ دئیے گئے شواہد پر غور و خوص کرتے ہوئے ہم سچے دل سےاِس حقیقت کو قبول کرتے ہیں کہ بائبل خدا کا الہام ہے ( 2تیمتھیس 3باب 16آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا بائبل مُقدس کے الہامی ہونے کا کوئی ثبوت موجود ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries