سوال
پرانا عہد نامہ مسیح کے آنے کی پیشن گوئیاں کہاں پر کرتا ہے؟
جواب
پرانے عہد نامے میں مسیح یسوع کے بارے میں بہت سی پیشن گوئیاں پائی جاتی ہیں ۔ کچھ مفسرین کے مطابق آنے والے مسیحا کے بارے میں پیشن گوئیوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے ۔ ذیل میں چند واضح اور اہم ترین خیال کی جانے والی پیشن گوئیاں پیش کی جاتی ہیں ۔
یسوع کی پیدایش کے متعلق گوئیاں
یسعیاہ 7باب 14آیت "لیکن خُداوند آپ تم کو ایک نشان بخشے گا۔ دیکھو ایک کنواری حاملہ ہو گی اور بیٹا پیدا ہو گا اور وہ اُس کا نام عمانُوایل رکھے گی"۔ یسعیاہ 9باب 6آیت "اِس لئے ہمارے لئے ایک لڑکا تولُّد ہو ا اور ہم کو ایک بیٹا بخشا گیا اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی اور اُس کا نام عجیب مشیر خُدایِ قادر ابدیت کا باپ سلامتی کا شہزادہ ہو گا"۔ میکاہ 5باب 2آیت"لیکن اے بیت لحم اِفراتاہ اگرچہ تو یہوداہ کے ہزاروں میں شامل ہونے کے لئے چھوٹا ہے تو بھی تجھ میں سے ایک شخص نکلے گا اور میرے حضور اسرائیل کا حاکم ہو گا اور اُس کا مصدر زمانہِ سابق ہاں قدیمُ الایّام سے ہے"۔
یسوع کی خدمت اور موت کےمتعلق پیش گوئیاں
زکریاہ 9باب 9آیت"اے بنتِ صیّون تُو نہایت شادمان ہو۔ اے دُخترِ یروشلیم خوب للکار کیونکہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے۔ وہ صادق ہے اور نجات اُس کے ہاتھ میں ہے وہ حلیم ہے اور گدھے پر بلکہ جوان گدھے پر سوار ہے۔" 22زبور 16-18آیات: "کیونکہ کُتوں نے مجھے گھیر لیا ہے۔ بدکاروں کی گروہ مجھے گھیرے ہوئے ہے۔ وہ میرے ہاتھ اور پاؤں چھیدتے ہیں۔ مَیں اپنی سب ہڈیاں گن سکتا ہوں۔ وہ مجھے تاکتے اور گُھورتے ہیں۔ وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹتے ہیں اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالتے ہیں"۔
یسعیاہ کی کتاب کا 53 باب غالباً پورے کا پورا یسوع کے بارے میں نہایت واضح پیشن گوئی ہے ۔ خاص طور پر یسعیاہ 53باب 3-7آیات میں تو غلطی فہمی کا کوئی امکان ہی نہیں "وہ آدمیوں میں حقیر و مردُود۔ مردِ غم ناک اور رنج کا آشنا تھا۔ لوگ اُس سے گویا رُوپوش تھے اُس کی تحقیر کی گئی اور ہم نے اُس کی کچھ قدر نہ جانی۔ حالانکہ کہ وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کیا گیا اور ہماری بد کرداری کے باعث کُچلا گیا۔ ہماری ہی سلامتی کےلئے اُس پر سیاست ہوئی تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شفا پائیں۔ ہم سب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئے۔ ہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پِھرا پر خُداوند نے ہم سب کی بدکرداری اُ س پر لادی۔ وہ ستایا گیا تو بھی اُس نے برداشت کی اور مُنہ نہ کھولا۔ جس طرح برّہ جسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور جس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زُبان ہے اُسی طرح وہ خاموش رہا"۔
دانی ایل کی کتاب کے 9باب میں درج " ستّر ہفتوں" کی نبوت بالکل ٹھیک طور پر اُس تاریخ کے بارے میں پیشن گوئی کرتی ہےجس تاریخ کو یسوع کو مصلوب کر کے مار دیا گیا۔ یہ پیشن گوئی یسوع یعنی ممسوح فرمانروا(مسیحا)کے " قتل کئے جانے (کاٹ ڈالے جانے )"کا ذکر کرتی ہے ۔ یسعیاہ 50باب 6 آیت درستگی سے بیان کرتی ہے کہ یسوع کو کیسی اذیت کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ زکریاہ 12باب 10 آیت مسیحا کے " چھیدے " جانے کی نبوت کرتی ہے ۔ یہ نبوت اُس وقت پوری ہوئی جب ایک رومی سپاہی نے یسوع کی صلیب پر موت کے بعد اُس کی پسلی میں نیزہ مارا تھاتاکہ اُس کے مرنے کی تصدیق کر سکے ۔ پیشن گوئیوں کی ایسی اور مثالیں بھی پیش کی جاسکتی ہیں مگرفی الحال اتنی ہی کافی ہوں گی ۔ بے شک پرانا عہد نامہ مسیحا کے طور پر یسوع کی آمد کی پیشن گوئی کرتا ہے ۔
English
پرانا عہد نامہ مسیح کے آنے کی پیشن گوئیاں کہاں پر کرتا ہے؟