settings icon
share icon
سوال

خدا کے مختلف نام کون سے ہیں اور اِن کا مطلب کیا ہے؟

جواب


خدا کے بہت سے ناموں میں سے ہر ایک نام اُس کے کئی رخی کردار کے کسی ایک الگ پہلو کو بیان کرتا ہے۔ بائبل میں پائے جانے والے خدا کے کچھ مشہور نام درج ذیل ہیں:

ایل – اِلہ: "قدرت والا ، طاقتور ، ممتاز"خدا (پیدایش 7باب 1آیت) – علمِ لسانیات کے مطابق ایل کا مطلب "طاقت" ہے ، جیسا کہ " مجھ میں اِتنا مقدُور ہے کہ تم کو دُکھ دُوں " (پیدایش 31باب 29آیت)۔ ایل دیگر خصوصیات جیسے کہ راستبازی( گنتی23باب 19آیت)، غیرت (استثنا5باب 9آیت) اور رحم (نحمیاہ 9باب 31آیت) سے بھی تعلق رکھتا ہے لیکن اِس نام کے ساتھ طاقت کا بنیادی تصور قائم رہتا ہے ۔

ایلوہیم: "خالق، قدرت والا اور طاقتور " خدا (پیدایش 17باب 7آیت؛ یرمیاہ 31باب 33آیت)۔ یہ لفظ اِلہ کا جمعِ صیغہ ہے جو تثلیث کے عقیدے کی تصدیق کرتا ہے ۔ خدا کی قدرت کی اعلیٰ فطرت بائبل کی پہلی آیت سے واضح ہوتی ہے جب وہ (ایلوہیم) اپنے کلام کے وسیلہ سے دنیا کو تخلیق کرتا ہے(پیدایش 1باب 1آیت) ۔

ایل شیدائی: " قادر مطلق خدا " ، "یعقوب کا قادر " (پیدایش 49باب 24آیت ؛132زبور 2، 5آیت) – یہ نام ہرچیز پر خدا کی حتمی قدرت کے حوالے سے بات کرتا ہے۔

ادونائی : "خداوند خدا " (پیدایش 15باب 2آیت؛ قضاۃ 6باب 15آیت) – یہ نام یہواہ کی جگہ استعمال کیا جاتا تھا چونکہ یہودی یہواہ نام کو انتہائی مقدس سمجھنے کے باعث اپنی زبان سے ادا نہیں کرتے اِس لیے وہ یہواہ نام کی جگہ پر ادونائی نام کا استعمال کرتے ہیں ۔ پرانے عہد نامے میں یہواہ نام اکثر اُس وقت استعمال کیا گیا ہےجب خدا اپنے لوگوں کیساتھ یا اُن کے معاملات کے تعلق سے کچھ کرتا ہے، جبکہ ادونائی اکثر اُس وقت استعمال ہوا ہے جب خدا غیر قوموں کیساتھ یا اُن کے معاملات کے تعلق سے کچھ کرتا ہے۔

یہوہ /یہواہ: "خداوند" (استثنا 6باب 4آیت؛ دانی ایل 9باب 14آیت)- خصوصی انداز میں بات کی جائے تو یہ خدا کا اسمِ معرفہ ہے ۔ انگریزی بائبل میں اس لفظ کا ترجمہ خداوند "LORD"(بڑےانگریزی حروفِ تہجی کے ساتھ ) کیا گیا ہے جس کا مقصد اسے لفظ ادونائی، خداوند "Lord" سے ممتاز ٹھہرانا ہے ۔ اس نام کا مکاشفہ سب سے پہلے موسیٰ کو دیا گیا تھا "میَں جو ہوں سو میَں ہوں۔" ( خروج 3باب 14آیت)۔ یہ نام حضوری اور موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے ۔ یہواہ اُس لوگوں کے قریب ، اُن پر عیاں اور اُنکےلیے قابلِ رسائی ہے جو اپنی نجات ( 107زبور 13آیت)، معافی (25زبور 11آیت)ا ور رہنمائی ( 31زبور 3آیت)کےلیے اُسے پکارتے ہیں ۔

یہوداہ یری: "خداوند ہی مہیا کرے گا" (پیدایش 22باب 14آیت)۔ ابرہام نےیہ نام اُس وقت یاد کیا تھا جب اضحاق کی جگہ قربانی کے لئے خدا نے مینڈھا فراہم کیا تھا ۔

یہواہ رافع: "خداوند جو شفا بخشتا ہے" (خروج 15باب 26آیت ) – "مَیں خداوند تیرا شافی ہوں " جو تجھے جسمانی اور رُوحانی طور پر شفا بخشتا ہے۔وہ جسمانی طور پر بیماریوں سے حفاظت اور شفا کے ذریعے اور رُوحانی طور پر بدیوں کو معاف کرنے کے وسیلہ سے شفا بخشتا ہے ۔

یہواہ نسّی: "خداوند ہمارا جھنڈا ہے " ( خروج 17باب 15آیت ) یہاں جھنڈے کو "مجمع کی جگہ" خیال کیا جاتا ہے ۔ یہ نام بیابان میں عمالیقیوں کے خلاف اُس فتح مندی کی یاد دلاتا ہے جس کا بیان خروج 17باب میں موجود ہے ۔

یہواہ قُدوس: "خداوند جو مُقدس اور پاک کرتا ہے" (احبار 20باب 8آیت؛حزقی ایل 37باب 28آیت ) – خدا واضح طور پر بیان کرتا ہے کہ شریعت نہیں بلکہ صرف وہی اپنے لوگوں کو پاک اور مُقدس بنا سکتا ہے۔

یہواہ شالوم: "خدا وند ہماری سلامتی" (قضاۃ 6باب 24آیت) – یہ نام جدعون کی طرف سے اُس مذبح کو دیا گیا جسے اُس نے فرشتے کی طرف سے اِ س یقین دہانی کے بعد بنایا تھا کہ وہ نہیں مرے گا جبکہ اُس سے پہلے اُسکا خیا ل تھا کہ فرشتے کو دیکھنے کے بعد وہ مر جائے گا ۔

یہواہ ایلوہیم : "خداوند خدا" (پیدایش 2باب 4آیت؛ 59زبور 5آیت ) – خدا کے منفرد نام یہوہ(YHWH) اور عام نام خداوند(Lord) کا مجموعہ جس کا مطلب ہے کہ وہ خداوند وں کا خدا ہے ۔

یہواہ صدقنو : "خداوند ہماری راستبازی" (یرمیاہ 33باب 16آیت ) – یہواہ قدوس کی طرح خدا ہی اپنے بیٹے یسوع مسیح کی ذات میں انسان کو بالآخر راستبازی فراہم کرتا ہے جوہماری خاطر گناہ بنا "تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں" (2 کرنتھیوں5باب 21آیت )۔

یہواہ روعی: "خداوند میرا چوپان " (23زبور1آیت) – نگہبان کی حیثیت سے بھیڑوں کے ساتھ اپنے رشتے پر غور و خوص کرنے پر داؤد کو احسا س ہوتا ہے کہ خدا کے ساتھ اُس کا رشتہ بھی کچھ ایسا ہی ہے اور اس لیے وہ بیان کرتا ہے کہ "خداوند میرا چوپان ہے مجھے کمی نہ ہو گی"(23زبور 1 آیت)۔

یہواہ شمّا:"خداوند وہاں ہے "( حزقی ایل 48باب 35آیت) – یہ نام یروشلیم اور وہاں موجود ہیکل سے منسوب کیا جاتا ہے جس کا مقصد اس بات کی نشاندہی کرنا ہے کہ خدا کا وہ جلال جو ایک بار یروشلیم سے جُدا ہو گیا تھا ( حزقی ایل 8-11ابواب) اب واپس بحال ہو گیا ہے ( حزقی ایل 44باب 1-4 آیات)۔

یہواہ صباؤت : " لشکروں کا خدا ، رب الافواج" (یسعیاہ 1باب 24آیت؛ 46زبور 7آیت) -لشکر کا مطلب فرشتوں اور انسانوں دونوں ہی کا "گروہ " ہے ۔ وہ آسمانی مخلوق اور زمین کے باشندوں ، یہودیوں اور غیر یہودیوں ، امیر اور غریب ، آقا اور غلام سب کا خداوند ہے۔ یہ نام خدا کی عظمت ، قدرت اور اختیار کا اظہار ہے اور اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ وہ جو کچھ کرنے کا ارادہ کرتا ہے اُس کی تکمیل کرنے کی قدرت بھی رکھتا ہے۔

ایل علیون: "سب سے عظیم " (استثنا 26باب 19آیت) یہ نام عبرانی لفظ سے ماخوذ ہے جس کا مطلب"اوپر جانا " یا " بلند ہونا "ہے لہذا یہ اُس ہستی کی جانب اشارہ ہے جو انتہائی بلند و بالا ہے۔ ایل علیون عظمت کی نشاندہی کرتا اور خداوندی کےحتمی اختیار کے بارے میں بات کرتا ہے ۔

اتا ایل روئی : "خدا تُو بصیر ہے " (پیدایش 16باب 13آیت)۔ ہاجرہ یہ نام اُس وقت خدا سے منسوب کرتی ہےجب سارہ کے ہاتھوں گھر سے نکال دئیے جانے کے بعد وہ بیابان میں اکیلی اور مایوس تھی اور خداوند کا فرشتہ اُس سے ملتا ہے ( پیدایش 14باب 1- 16آیات)۔ وہ محسوس کرتی ہے کہ اُس نے دیدارِ الٰہی کیا ہے ۔ اسے یہ بھی احساس ہوتا ہے کہ خدا جو بصیر ہے اُس نے اُس کے دُکھ پر نظر کی ہے اور یہ تصدیق کی ہے کہ وہ زندہ خدا ہے جو سب کچھ دیکھتا ہے۔

ایل عیلام: "لازوال خدا" (90زبور 1-3آیات)۔ خدا کی فطرت ابتداء یا اختتام کے بغیر ، وقت کی تمام قید سےآزاد اور وقت سے برتر ہے۔ وقت کا وجود بذات خود اُس کی ذات کا مرہونِ منت ہے ۔ "ازل سے ابد تک تُو ہی خُدا ہے"۔

ایل گیبور: "خدایِ قادر" (یسعیاہ 9باب 6آیت) - یہ نام اس کتاب کے نبوتی حصے میں مسیحا یعنی مسیح یسوع کو بیان کرتا ہے۔ بحیثیت بااختیار اور طاقتور سورمے کے ، مسیحا جو قادرِ مطلق خدا ہے اپنے دشمنوں کی تباہی کی تکمیل کرے گا اور اپنے لوہے کے عصا سے اُس پر حکمرانی کرے گا ( مکاشفہ 19باب 15آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

خدا کے مختلف نام کون سے ہیں اور اِن کا مطلب کیا ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries