settings icon
share icon
سوال

بائبل میں بعض اوقات خدا کسی شخص کا نام کیوں تبدیل کرتا تھا ؟

جواب


جب خدا کسی شخص کا نام تبدیل کر کے اُسے نیا نام دیتا تو عام طور پر یہ نئی شناخت کی ابتدا کے لیے ہوتا تھا۔ خُدا نے ابرام جس کا مطلب " بلند مرتبہ باپ"ہے کا نام تبدیل کر کے "ابرہام" یعنی "قوموں کا باپ" رکھا (پیدایش 17باب 5آیت )۔ اِسی موقع پر خُدا نے ابرہام کی بیوی "ساری" جس کا مطلب "میری شہزادی"ہے کا نام بدل کر "سارہ" یعنی "قوموں کی ماں" رکھا (پیدایش 17باب 15آیت )۔ نام کی یہ تبدیلی اُس وقت ہوئی جب خدا نے ابرہام کے ساتھ ختنے کا عہد باندھا۔ خدا نے ابرہام کو بالخصوص سارہ سے بیٹا بخشنے کے اپنے وعدے کی بھی تصدیق کی اور اُسے فرمایا کہ وہ اپنے بیٹے کا نام اضحاق رکھے جس کا مطلب ہے " قہقہہ "۔ ابرہام کا ایک اور بیٹا اسمٰعیل سارہ کی لونڈی ہاجرہ سے پیدا ہوا۔ لیکن ابرہام کے وسیلےقوموں کو برکت دینے کا خدا کا وعدہ صرف اضحاق کی نسل کے ذریعے سے پورا ہونا تھا جس سے خداوند یسوع آیا (متی 1باب 1-17آیات ؛ لوقا 3باب 23-38 آیات )۔ اضحاق یعقوب کا باپ تھا جو "اسرائیل" کہلایا۔ اس کے بارہ بیٹوں نے بنی اسرائیل کے بارہ قبیلوں –تمام یہودیوں کو جنم دیا ۔ ابرہام اور سارہ کی حقیقی اولاد نے بہت سی قومیں تشکیل دیں۔ رُوحانی اعتبار سے اُن کی اولاد کی تعداد اور بھی زیادہ ہے ۔ گلتیوں 3باب 29آیت بیان کرتی ہے کہ وہ سب جو یسوع مسیح سے تعلق رکھتے ہیں—یہودی، غیر قوم، مرد یا عورت-"ابرہام کی نسل اور وعدہ کے مطابق وارث" ہیں ۔

خُدا نے یعقوب بمعنی "دھوکا باز " کو تبدیل کر کے اُسکا نا م" اسرائیل " رکھا جس کا مطلب "خُدا کے ساتھ زور آزمائی کرنے والا" ہے (پیدایش 32باب 28آیت)۔ ایسا یعقوب کے عیسو کا پہلوٹھے کا حق چھینے (پیدایش 25باب) اور عیسو کی برکت چُرانے (پیدائش 27) ، اپنے بھائی سے فرار ہو کر اپنے ماموں لابن کے پاس چلے جانے (پیدایش 28باب )، لیاہ اور راخل سے شادی کرنے (یپدایش 29باب )، لابن کے پاس سے فرار ہونے (پیدایش 31 باب ) اور پھر خدا کے ساتھ کشتی لڑنے کے بعد اُس وقت ہوا تھا جب وہ عیسو سے ملنے کے لئے جا رہا تھا۔ یعقوب نے اپنے بھائی کو دھوکا دیا ، اپنے مامو ں کے ہاتھوں دھوکا کھایا ، اپنے ماموں کو دھوکا دیا تھا (پیدایش 30آیت ) اور اب اپنے ناراض ماموں سے بچنے کے لیے اپنے بھائی کے علاقے سے گزر رہا تھا۔ اُس نے سنا کہ عیسو خود اُس سے ملنے کو آرہا تھا اور اس وجہ سے اُسے اپنی جان کا خوف تھا۔ اُس رات یعقوب نے ایک ایسے آدمی سے کشتی کی جو بعد میں خود کی بطور خدا نشاندہی کرتا ہے اور جسے تھیوفینی /ظہورالٰہی یا ممکنہ طور پر تجسم سے پہلے مسیح کا ظہور خیال کیا جاتا ہے۔ جب تک کہ اُس نے اسے برکت نہ دی یعقوب نے اُس آدمی کو پکڑے رکھا ۔ یہی وہ وقت تھا جب خدا نے اُس کا نام تبدیل کیا تھا ۔ اب یعقوب مزید دھوکے باز اور فریبی نہیں رہے گا۔ بلکہ اُس کی شناخت "خُدا اور آدمیوں کے ساتھ زور آزمائی ۔۔۔ اور غالب " آنے والے کے طور پر کی جائے گی (پیدایش 32باب 28آیت)۔

نئے عہد نامے میں جب خداوند یسوع نے شمعون جس کا مطلب "خدا نے سن لی " ہے کو پہلی بار شاگرد کے طور پر بُلایا تو اُس کا نام تبدیل کر کے "پطرس" رکھاجس کا مطلب ہے "چٹان" (یوحنا 1باب 32آیت )۔ یہ پطرس ہی تھا جس نے اعلان کیا تھا کہ خداوند یسوع "زندہ خدا کا بیٹا مسیح ہے " (متی 16باب 16آیت )۔خُداوند یسوع نے اُسے "شمعون بر یوناہ" کے طور پر یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ وہ مبارک ہے کیونکہ خدا نے بطور مسیحا خداوند یسوع کی پہچان کو اُس پر عیا ں کیا تھا ۔ اس کے بعد خداوند نے اُسے "پطرس" کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ اُس کا اقرار وہ بنیاد یا "چٹان" ہے جس پر وہ اپنی کلیسیا قائم کرے گا (متی 16باب 17-18آیات )۔ پطرس رسول کو اکثر رسولوں کے رہنما کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ کبھی کبھار خداوند یسوع پطرس کو "شمعون" بھی کہتا تھا ۔ مگر کیوں؟ شاید اس لیے کہ شمعون بعض اوقات اُس چٹان کی بجائے جیسا خدا نے اُسے بننے کے لیے بلایا تھا اپنی پرانی انسانیت کے مطابق عمل کرتا تھا۔ یعقوب کے معاملے میں بھی ایسا ہی ہے۔ خُدا اُسے اُس کے ماضی کی یاد دلانے اور خُدا کی قدرت پر انحصار کرنے کی تلقین کرنے کے لیے مسلسل "یعقوب" کہتا رہا۔

خدا نے کچھ لوگوں کے لیے نئے ناموں کا انتخاب کیوں کیا ؟ بائبل ہمیں خداکے جواز کے بارے میں نہیں بتاتی ،شاید یہ انہیں اِس بات سے آگاہ کرناتھا کہ وہ زندگی میں ایک نئے مشن کے لیے مقرر ہوئے ہیں۔ نیا نام الٰہی منصوبے کو ظاہر کرنے اور انہیں یقین دلانے کا ایک طریقہ تھا کہ خدا کا منصوبہ اُن میں پورا ہوگا۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل میں بعض اوقات خدا کسی شخص کا نام کیوں تبدیل کرتا تھا ؟"
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries