settings icon
share icon
سوال

صلیب کے کیا معنی ہیں؟

جواب


سادگی کے ساتھ بیان کیا جائے تو صلیب کے معنی ہیں موت۔ 600 قبل از مسیح سے لیکر00 4 قبل از مسیح تک صلیب سزائے موت کا ایک ایسا ذریعہ تھی جو سب سے زیادہ دردناک اور پُر تشدد قسم کی موت کا باعث بنتا تھا۔ مصلوبیت کے عمل میں مجرم کو یا تو لکڑی کی صلیب پر باند ھ دیا جاتا تھا یا پھر اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں کیل ٹھونک کر لٹکا دیا جاتا تھا، پھر اُسے اُسی حالت میں وہاں پر مرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا تھا۔ ایسی صورت میں بڑی آہستہ آہستہ اور اذیت ناک طریقے سے موت تک کا یہ سفر جاری رہتا تھا۔ بہرحال، مسیح کی ذات اور صلیب پر اُس کی موت کی وجہ سے صلیب کے معنی آج بالکل مختلف ہیں۔


مسیحیت کے اندر صلیب خُدا کی محبت اور اُس کے انصاف کا دوراہا ہے۔ خُداوند یسوع خُدا کا برّہ ہے جو جہان کا گناہ اُٹھا لے گیا (یوحنا 1باب29آیت)۔ خُداوند یسوع مسیح کو خُدا کا برّہ قرار دینے والا حوالہ یہودیوں کی فسح کی عید کے تقرر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہودیوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ ایک بے عیب برّے کی قربانی دیں اور اُس کے خون کواپنے گھروں کے دروازوں کی چوکھٹوں پر لگا دیں ۔ اور یہ موت کے فرشتے کے لیے ایک نشان ہوگا کہ وہ اُن گھروں کو چھوڑتا ہوا آگے نکل جائے ، تاکہ جو خاندان اُس خون سے ڈھکے گئے تھے وہ محفوظ رہیں۔ جس وقت خُداوند یسوع یوحنا اصطباغی کے پاس آیا تو اُس نے خُداوند یسوع کو پہچان لیا اور پکار اُٹھا کہ ، " دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے " (یوحنا 1باب29آیت)، پس یوں اُس نے خدا کے برّے کی نشاندہی کی اورخُدا کی طرف سے بنی نوع انسان کے گناہوں کی خاطر اُس کے قربان ہونے کی طرف اشارہ کیا ۔

کوئی شخص یہ بھی سوال کر سکتا ہے کہ یسوع مسیح کو مرنے ہی کی کیوں ضرورت تھی؟ نجات کی کہانی پوری کی پوری بائبل کے اندر ایک واضح پیغام کی صورت میں موجود ہے۔ خُدا نے آسمان اور زمین کو تخلیق کیا، اور پھر اُس نے اپنی شبیہ پر آدم اور حوّا کو تخلیق کیا اور اُنہیں باغِ عدن میں رکھا کہ وہ اِس زمین پر اُس کی نمائندگی کریں۔ بہرحال شیطان (سانپ) کی طرف سے آنے والی آزمائش کی بدولت آدم اور حوّا نے گناہ کیا اور خُدا کے فضل سے محروم ہو گئے۔ مزید برآں اُنہوں نے گناہ کی اُس لعنت کو اپنے بچّوں اور پھر تمام بنی نوع انسان میں منتقل کر دیا اور ابھی ہر کسی کے اندروہ موروثی گناہ اور ملامت موجود ہے۔ خُدا باپ نے اپنا اکلوتا بیٹا اِس دُنیا میں بھیجا کہ وہ انسان بن کر بنی نوع انسان کا نجات دہندہ بنے۔ خُداوند یسوع جو کہ خُدا کے رُوح القدس کی قدرت سے ایک کنواری سے پیدا ہوا تھا ، اُس میں باقی انسانوں کی طرح موروثی گناہ کا اثر اور لعنت نہیں تھی۔ خُدا کا گناہ سے مبّرہ بیٹا ہونے کی وجہ سے اُس نے خُدا کے حضور ایک بالکل پاک قربانی گزرانی جس کا خُداتقاضا کرتا ہے۔خُدا کا عدل و انصاف گناہ کی عدالت اور سزا کا تقاضا کرتا ہے؛ اُس نے اپنی عدالت کا رُخ اپنے بیٹے کی طرف موڑ دیا کہ وہ بنی نوع انسان کے سارے گناہ کا کفارہ ہو۔

خُداوند یسوع کی صلیبی کفارے کی قربانی کی وجہ سے وہ سب لوگ جو اُس پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طورپر ایمان لاتے اور بھروسہ کرتے ہیں اُنہیں نجات اور ابدی زندگی عطا کی جاتی ہے (یوحنا 3باب16آیت)۔ مزید برآں خُداوند یسوع نے اپنے پیروکاروں سے کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی صلیب اُٹھائیں اور اُس کے پیچھے ہو لیں(متی 16باب24آیت)۔ "صلیب اُٹھانے" کا تصور موجودہ دور میں بڑے پیمانے پر اپنے معنی کھو چکا ہے۔ عام طور پر ہم کسی تکلیف دہ یا پریشان کن صورتحال کو ظاہر یا بیان کرنے کے لیے "صلیب اُٹھانے" کی اصطلاح کو استعمال کرتے ہیں (مثال کے طور پر "میرے نو عمر بچّے نے مجھے ایسا پریشان کیا ہے کہ یہ میرے لیے ایسا ہی ہے جیسے صلیب اُٹھانا ہو۔")بہرحال ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ خُداوندیسوع اپنے شاگردوں کو کہہ رہا ہے کہ وہ بڑے وسیع پیمانے پر اپنی خودی کا انکار کریں۔ "کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے اُسے کھوئے گا اورجو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے گا اُسے پائے گا " (متی 16باب25آیت)۔ گلتیوں کے نام خط کے اندر اپنی گناہ آلود خودی کے انکار (جسم کے لحاظ سے مرنے) اور مسیح کے وسیلے نئی زندگی میں جی اُٹھنے کے موضوع کو دہرایا گیا ہے: " مَیں مسیح کے ساتھ مصلُوب ہُوا ہُوں اور اب مَیں زِندہ نہ رہا بلکہ مسیح مجھ میں زِندہ ہے اور مَیں جو اَب جسم میں زِندگی گُذارتا ہُوں تو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لانے سے گُذارتا ہُوں جس نے مجھ سے مُحبّت رکھّی اور اپنے آپ کو میرے لئے مَوت کے حوالہ کر دِیا" (گلتیوں 2 باب 20آیت)۔

دُنیا میں ایسی بہت ساری جگہیں ہیں جہاں پر مسیحیوں پر ظلم و تشدد ہو رہا ہے اور حتیٰ کہ اُنہیں اُن کے ایمان کی وجہ سے موت تک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ لوگ جانتے ہیں کہ اپنی صلیب کو اُٹھانے اور ہر لحاظ سے یسوع مسیح کی پیروی کرنے سے کیا مُراد ہے۔ اور ہم میں سے وہ جو اُس طرح سے ایذا رسانی کا سامنا نہیں کرتے ، ہمارے لیے یہ بہت زیادہ ضروری ہے کہ خُداوند یسوع پر اپنے ایمان میں وفاداری کے ساتھ قائم رہیں۔ اگرچہ ہمیں حتمی قربانی دینے کے لیے خُداوند کی طرف سے نہیں بھی بلایا جاتا تو بھی ہمیں اُس کی خاطر کسی بھی طرح کی قربانی کے لیے تیار رہنا چاہیے جس نے ہمیں نجات بخشی اوراپنی جان ہماری خاطر دی۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

صلیب کے کیا معنی ہیں؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries