سوال
خُدا کا بندہ /مردِ خُداہونے سے کیا مُراد ہے ؟
جواب
"مردِ خدا " کی اصطلاح ایک ایسے آدمی کی وضاحت کرتی ہے جو ہر لحاظ سے خدا کی پیروی کرتا ہے، جو اُس کے احکام کو خوشی سے مانتا ہے، جو اِس زندگی کی چیزوں کے لئے نہیں بلکہ ابدی چیزوں کے لئے جیتا ہے، جو اپنے تمام وسائل کو بے دریغ دیتے ہوئے خوشی سے اپنے خدا کی خدمت کرتا ہے مگر اپنے ایمان کے باعث بخوشی مشکلات کو برداشت کرتا ہے۔ غالباًمیکاہ 6باب 8آیت ایک مردِ خدا کا نہایت عمدہ الفاظ میں خلاصہ بیان کرتی ہے: "اَے اِنسان اُس نے تجھ پر نیکی ظاہر کر دی ہے۔ خُداوند تجھ سے اِس کے سِوا کیا چاہتا ہے کہ تُو اِنصاف کرے اور رحم دِلی کو عزیز رکھّے اور اپنے خُدا کے حضور فروتنی سے چلے؟"
مردِ خداکام پر دیر سے آنے یا کام کے اوقات میں انٹرنیٹ پر وقت ضائع کرکے اپنے آجر کو دھوکہ یا فریب نہیں دیتا، وہ گپ شپ یا غیبت نہیں کرتا؛ وہ اپنی آنکھوں اور کانوں کو دنیا کی ناپاکی سے بچا کر اپنے دل و دماغ کو پاک رکھتا ہے؛ وہ اپنے خاندان کا رُوحانی پیشوا ہے ۔ وہ ہر اُس کام کے برعکس عمل کرتا ہے جو دنیا کرتی ہے یا جسے دُنیا پسند کرتی ہے۔ وہ معاشرے کے طور طریقوں کی "خلاف ورزی " کرتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ یہ چیزیں خدا کو ناراض کرتی ہیں؛وہ اُن لوگوں کی فکر کرتا ہے جو "پسماندہ" ہیں یا جنہیں معاشرے نے مسترد کر دیا ہے، وہ لوگ جو تنہائی یا مایوسی میں ہیں؛ وہ دوسرے لوگوں کے مسائل کو سُنتا ہے اور اُن کی عدالت نہیں کرتا۔
سب سے بڑھ کر مردِ خدا سمجھتا ہے کہ جب ہمارے خُداوند نے اُسے حکم دیا کہ " تم کامل ہو جیسا تمہارا آسمانی باپ کامِل ہے"(متی 5باب 48آیت) تووہ اس حکم کی صرف اِس لیے پیروی کرنے کے قابل ہے کیونکہ خُدا اُسے اپنی قوت اور زندگی میں بسنے والے رُوح کے وسیلہ سے اِس قابل بناتا ہے کہ وہ "پاک اور بے عیب " ہو(افسیوں 1باب 4آیت) ۔ اپنے طور پر ہم پاکیزگی اور کمال کی قابلیت نہیں رکھتے لیکن مسیح کے وسیلہ سے جو ہمیں مضبوط کرتا ہے ہم"سب کچھ " کرسکتے ہیں (فلپیوں 4باب 13آیت)۔ مردِ خدا جانتا ہے کہ اُس کی نئی فطرت مسیح کی راستبازی پر مبنی وہ فطرت ہے جس کا صلیب پر ہماری گناہ آلودفطرت کے ساتھ تبادلہ کیا گیا تھا ( 2کرنتھیوں 5باب 17آیت؛ فلپیوں 3باب 9آیت)۔ اس کا حتمی نتیجہ یہ ہے کہ وہ یہ جانتے ہوئے اپنے خدا کے حضور عاجزی کے ساتھ چلتا ہے کہ کثرت کی زندگی بسر کرنے اور آخر تک ثابت قدم رہنے کے لیے اُسے خدا پر مکمل انحصار کرنے کی ضرورت ہے ۔
آج کل کے مسیحی میں شاید اِن خصوصیات کی کمی ہے لیکن سادہ مذہب انہی باتوں کے بارے ہے – ایسا سادہ مذہب جو خدا کی خوشنودی کے لیے ابھی تک کافی ہے: مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنا اور اپنے آپ کو دنیا سے آلودہ ہونے سے بچانا (یعقوب 1باب 23آیت) ۔ ہم بائبل کے تمام عقائد کے بارے میں آگاہ ہو سکتے ہیں، ہم تمام مذہبی اصطلاحات سے واقف ہو سکتے ہیں، ہم اصل یونانی زبان سے بائبل کا ترجمہ کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں لیکن میکاہ 6باب 8آیت کا اصول یہ ہے کہ مردِ خدا کا اِن باتوں پر عمل کرنا ضروری ہے: انصاف سے کام کرے ، رحم کو پسند کرے اور خدا کے حضور عاجزی سے چلے۔
English
خُدا کا بندہ /مردِ خُداہونے سے کیا مُراد ہے ؟