settings icon
share icon
سوال

مسیح کی محبت کیا ہے ؟

جواب


" مسیح سے محبت " کے برعکس " مسیح کی محبت" کا یہ جزوِ جملہ اُس محبت کی جانب اشارہ کرتا ہے جو وہ بنی نوع انسان سے رکھتا ہے ۔ اُس کی محبت کو مختصر طور پر ہمارے بہتر ین فائدے کی خاطر اُس کے عمل کرنے اور خصوصاً ہماری سب سے بڑی ضرورت کو پورا کرنے کےلیے اُس کی رضا مندی کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے ۔ اور اس حقیقت کے باوجود کہ ہم اُس کی محبت کے مستحق نہ تھے اُس نے ہماری خاطر ایسی حلیمی اختیار کی کہ اپنی الٰہی ذات کو الٰہی استحقاق سے خالی کر دیا ۔


اگر چہ فطری طور پر خدا ہونے کے ناطے مسیح یسوع وقت کے آغاز سے قبل خدا باپ ( یوحنا 1باب 1آیت) اور رُوح القدس کے ساتھ تھا لیکن اُس نے انسان بننے کےلیے خوشی سے اپنے تخت کو چھوڑ دیا ( یوحنا 1باب 1-14آیات) کہ ہمارے گناہوں کی سزا کو برداشت کر سکے تا کہ ہمیں تمام ابدیت آگ کی جھیل میں رہنے کے ذریعے سے اپنے گناہوں کی قیمت ادا نہ کرنی پڑے ( مکاشفہ 20باب 11-15آیات)۔ چونکہ بنی نوع انسان کے گناہوں کی قیمت ہمارے بے خطا نجات دہندہ یسوع مسیح کی طرف سے ادا کر دی گئی ہے لہذا جب ہم مسیح یسوع کے کفارے کو اپنے لیے قبول کرتے ہیں تو خدا جو راست اور پاک ہے ہمارے گناہوں کو معاف کر سکتا ہے (رومیوں 3باب 21-26آیات)۔ پس مسیح کی محبت اس بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ اُس نے ہماری خاطر اپنے اُس آسمانی گھر کو جہاں اُسے عزت و جلال حاصل تھا اس لیے چھوڑ دیا تھا تاکہ وہ اِس دنیا میں آئے جہاں اُس کا مذاق اُڑایا جائے ، اُسے دھوکہ دیا جائے ، مارا پیٹا جائے اور ہمارے گناہوں کی قیمت ادا کرنے کےلیے مصلوب کیا جائے اور پھر تیسرے دن وہ مُردوں میں سے جی اُٹھے۔ اُس نے ہمارے گناہ اور اُس کی سزا کے پیشِ نظر نجات د ہندہ کی ضرورت کو اپنے آرام اور زندگی سے زیادہ اہم سمجھا تھا ( فلپیوں 2باب 3-8آیات)۔

ہو سکتا ہے کہ بعض اوقات لوگ اپنی مرضی سے اپنی زندگی کو کسی دوست ، رشتے داریا دیگر " نیک " لوگوں کےلیے قربان کر دیں جن کو وہ بڑی اہمیت دیتے ہوں – لیکن مسیح کی محبت اس سے بھی بڑھ کر ہے ۔ مسیح کی محبت اُن لوگوں کو بھی میسر ہے جو اس کے بالکل حقدار نہیں ۔ اُس نے خوشی سے اُن کی سزا کو اُٹھالیا جنہوں نے اُسے تکلیف دی تھی ، اُس سے نفر ت کی تھی،اُس کے خلاف سرکشی کی تھی، اُس کی کچھ قدر نہیں کی تھی اور جو اُس کی محبت کے بالکل مستحق نہیں تھے ( رومیوں 5باب 6-8آیات)۔ وہ جو کسی چیز کے مستحق نہیں تھے اُن کی خاطر مسیح نے وہ سب کچھ کیا جو وہ کر سکتا تھا ! پس قربانی خدا کی اُس محبت کا جوہر ہے جو اگاپے محبت(غیر مشروط محبت) کہلاتی ہے ( متی 5باب 43-48آیات)۔

وہ محبت جو صلیب پر اُس نے ہمارے لیے ظاہر کی ہے محض ایک شروعات ہے ۔ جب ہم اپنے نجات دہندہ کی حیثیت سے اُس پر ایمان لاتے ہیں تو وہ ہمیں خدا کے فرزند اور اپنے ساتھ وارث بناتا ہے ۔ وہ رُوح القدس کے وسیلہ سے اس وعدے کے ساتھ ہمارے اندر بستا ہے کہ وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑے گا نہ کبھی ہم سے دستبردار ہو گا ( عبرانیوں 13باب 5-6آیات)۔ اس طرح ہم زندگی میں ایسی غیر مشروط محبت کرنے والا ایک ساتھی پاتے ہیں ۔ اس بات سے قطعِ نظر کہ ہم کن حالات میں سے گزرتے ہیں وہ ہمارے ساتھ ساتھ رہتا ہے اور اُس کی محبت ہمیشہ ہمیں میسر ہوتی ہے ( رومیوں 8باب 35آیت)۔ لیکن چونکہ وہ آسمان پر مہربان بادشاہ کی حیثیت سے راستی سے حکمرانی کرتا ہے اس لیے ہمیں اپنی زندگیوں میں اُسے محض ایک ساتھی کا نہیں بلکہ اپنے خداوند کا رتبہ دینے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ وہ اس کا حقدار ہے ۔ کیونکہ تب ہی ہم اُس کی مرضی کی حامل زندگی کا تجربہ کرپائیں گے اور اُس کی محبت کی کثرت میں زندگی بسر کریں گے ( یوحنا 10باب 10آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

مسیح کی محبت کیا ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries