سوال
یسوع مسیح کی زندگی میں اہم واقعات کون کون سے تھے؟ (حصہ سوئم )
جواب
ذیل میں یسوع مسیح کی زندگی کے اہم واقعات اور بائبل کی وہ کتابیں درج ہیں جن جن میں اِن واقعات کو بیان کیا گیا ہے (حصہ سوئم ):
آخری کھانا: (متی 26باب 1-30آیات ؛ مرقس 14باب 12-26آیات؛ لوقا 22باب 7-38آیات یوحنا 13باب 1-38آیات ) – اپنے شاگردوں ساتھ خُداوند یسوع کی یہ غمگین اور آخری ملاقات اُس کی طرف سے ایک حتمی سبق کے ساتھ شروع ہوتی ہے۔ جب شاگرد اِس بارے میں بحث کرتے ہوئے اپنے گستاخانہ نقطہ نظر کا واضح اظہار کررہے تھے کہ اُن میں سب سے بڑا کون ہے (لوقا 22باب 24آیت ) تو خُداوند یسوع خاموشی سے اُٹھااور اُن کے پاؤں دھونے لگا جو ایک ایسا کام تھا جسے عام طور پر گھر کا سب سے ادنیٰ غلام کرتا تھا ۔ اِس سادہ سے عمل کے ذریعے خداوند یسوع نے انہیں ذہن نشین کرایا کہ اُس کے پیروکار وہ ہیں جو ایک دوسرے کی خدمت کرتے ہیں نہ کہ وہ جو خدمت کروانے کی توقع رکھتے ہیں۔ اُس نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ جب تک خُدا کا برّہ کسی شخص کے گناہوں کو نہ دھوئے وہ شخص کبھی بھی پاک نہیں ہو گا: "اگر مَیں تجھے نہ دھوؤں تو تُو میرے ساتھ شریک نہیں " (یوحنا 13باب 8آیت )۔
آخری کھانے کے دوران خداوند یسوع دغا باز یہوداہ کی بھی شناخت کرتا ہے جو یہودی حکام کو اُس کے بارے میں بتاتے ہوئے اُس کی گرفتاری کرائے گا۔ جب خُداوند یسوع نے فرمایا کہ اُن میں سے ایک مجھے پکڑوائے گا تو شاگردوں کو دُکھ ہوا اور وہ سوچنے لگے کہ اُن میں سے وہ کون ہو سکتا ہے۔ یہوداہ جسے خداوند یسوع نے وہاں سے جانے اور فوراً اُس کام کو کرنے کو کہا جو وہ کرنا چاہتا تھا، تو یہ اُس کے دھوکا باز ہونے کی تصدیق تھی لیکن دوسرے اِس کے باوجود بھی سمجھ نہ پائے ۔ اِس کے علاوہ اُس فسح پر خداوند یسوع نے اپنے خون میں ایک نیا عہد بھی قائم کیا اور اُنہیں ایک نیا حکم دیا کہ جو لوگ اُس کی پیروی کرتے ہیں وہ ایک دوسرے سے محبت رکھتے اور رُوح القدس کی قوت کے وسیلہ سے زندگی بسر کرتے ہیں۔ ہر بار جب ہم عشائِ رُبانی کی رسم میں شامل ہوتے ہیں تو ہم مسیح کےاُس بدن کی جو ہمارے لیے توڑا گیا اور اُس کےاُس خون کی جو ہمارے لیے بہایا گیا یادگاری مناتے اور یسوع کے اُس نئے عہد کو یاد کرتے ہیں۔
گتسمنی باغ میں گرفتاری: (متی 26باب 36-56آیات؛ مرقس 14باب 32-50آیات ؛ لوقا 22باب 39-54آیات؛ یوحنا 18باب 1-12آیات) - آخری فسح کے بعد خداوند یسوع اپنے شاگردوں کو گتسمنی باغ کی طرف لے گیا جہاں کئی باتیں پیش آئیں ۔ اُنہیں جاگتے رہنے اور دُعا کرنے کے لیے کہتے ہوئے یسوع اُ ُن سے الگ ہو گیا تاکہ دُعا کرے۔ لیکن جب بھی وہ دُعا سے واپس آیا تو اُنہیں اُسے کھودینے کے ڈر سے تھکن اور غم سے مغلوب اور سوتے ہوئے پایا ۔ خداوند یسوع نے دُعا میں باپ سے درخواست کی کہ وہ اُس غضب کے پیالے کو اُس سے ٹال دے جسے وہ پینے کو تھا لیکن خدا نے دنیا کے گناہوں کی سزا اُس پر ڈال دی تھی۔ پس باقی تمام باتوں کی طرح خداوند یسوع اپنے باپ کی مرضی کے تابع رہا اور اُس فرشتے کی تقویت میں اپنی موت کی تیاری کرنے لگا جو آخری لمحات میں اُس کی خدمت کے لیے بھیجا گیا تھا۔ یہوداہ ایک گروہ کے ساتھ وہاں پہنچا اور اُس نے بوسہ لینےکے ساتھ خداوند یسوع کی شناخت کی اور پھر یسوع کو گرفتار کر کے کائفا نامی سر دار کاہن کے پاس عدالتی کاروائی کے لیے لے جایا گیا جو تضحیک آمیز عدالتی کاروائیوں کے سلسلے میں پہلی تھی ۔
مصلوبیت اور تدفین : (متی 27باب 27-66آیات ؛ مرقس 15باب 16-47آیات ؛ لوقا 23باب 26-56آیات ؛ یوحنا 19باب 17-42 آیات) – خداوند یسوع کی صلیب پر موت اُس کی زمینی خدمت کا نقطہ عروج تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ دنیا کے گناہوں کی خاطر جان دینے کےلیے بطور انسان پیدا ہوا تھاتاکہ جو لوگ اُس پر ایمان لائیں وہ ہلاک نہ ہوں بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائیں (یوحنا 3باب 16-18آیات )۔ تمام الزامات میں بے قصور پا ئے جانے کے باوجود پیلاطس نے خُداوند یسوع کو مصلوب کرنے کے لیے سپاہیوں کے حوالے کر دیا۔ اُس دن کے واقعات خداوند یسوع کے سات صلیبی کلمات، سپاہیوں اور ہجوم کے اُس کا مذاق اڑانے ، سپاہیوں کی طرف سے اُس کے کُرتے پر قرعہ ڈالنے اور تین گھنٹے تک اندھیر ا چھائے رہنے پر مشتمل ہیں۔ جب خداوند یسوع نے جان دی تو ایک زلزلہ آیا اور پاک ترین مقام کو باقی ہیکل سے جُدا کرنے والا بہت بڑا اور بھاری پردہ اوپر سے نیچے تک پھٹ گیا جو اس بات کی نشاندہی تھا کہ خدا تک رسائی اب اُن تمام لوگوں کے لیے میسر ہے جو خداوند یسوع پر ایمان رکھتے ہیں۔ یسوع کی لاش کو صلیب سے اتارا، ایک مستعار لی ہوئی قبر میں رکھا اور سبت کے بعد تک کے دن کے لیے چھوڑ دیا گیا۔
مُردوں میں سے جی اُٹھنا: (متی 28باب 1-10آیات؛ مرقس 16باب 1-11آیات ؛ لوقا 24باب 1-12آیات ؛ یوحنا 20باب 1-10آیات )۔ بائبل مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے اصل عمل کو اِس قدر بیان نہیں کرتی جتنا کہ یہ خالی قبر اور یسوع کے جی اُٹھنے کی خبر کے بارے میں ذکر کرتی ہے ۔ بائبل خداوند یسوع کے بہت سے لوگوں پر ظاہر ہونے کی بھی بات کرتی ہے۔ ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ جب عورتیں اُس قبر پر آئیں جہاں خداوند یسوع کی لاش کو اُس کی تدفین کی تیاری کے لیے رکھا گیا تھا تو خداوند یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا ۔ اِس واقعے کے حوالے سے اناجیل میں سے ہر ایک انجیل مختلف تفصیلات پیش کرتی ہے۔ مختصر یہ کہ قبر خالی تھی، عورتیں حیران تھیں اور فرشتوں نے انہیں بتایا کہ خداوند یسوع جی اٹھا ہے۔ یسوع اُن پر ظاہر ہوا۔ پطرس اور یوحنا نے بھی تصدیق کی کہ قبر خالی ہے اور خداوند یسوع شاگردوں کو بھی دکھائی دیا۔
مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد ظہور: (متی 28باب 1-20آیات ؛ مرقس 16باب 1-20آیات ؛ لوقا 24باب 1-53آیات ؛ یوحنا 20باب 1آیت -21باب 25آیت ؛ اعمال 1باب 3آیت ؛ 1 کرنتھیوں 15باب 6-8آیات ) — جی اُٹھنے اور آسمان پر جانے کے درمیانی چالیس دنوں کے دوران خداوند یسوع متعدد بار لوگوں پر ظاہر ہوا۔ اپنے جی اٹھنے کی صبح وہ یعقوب کی ماں مریم اور دوسری عورتوں کو دکھائی دیا جو قبر سے واپس اُس کے شاگردوں سے ملنے جا رہی تھیں (متی 28باب9-10آیات )۔ اس کے بعد وہ قبر پر مریم مگدلینی پر ظاہر ہوا (یوحنا 20باب 11-18آیات )۔ اُسی دن بعد میں خداوند یسوع پطرس پر (لوقا 24باب 34آیت ؛ 1 کرنتھیوں 15باب 5آیت ) اور اماؤس کی راہ پر جاتے کلیپاس اور ایک اور شاگرد پر ظاہر ہوا (لوقا 24باب 13-32آیات )۔پھر خداوند یسوع دس شاگردوں پر ظاہر ہوا جس وقت تُوما وہاں موجود نہیں تھا (لوقا 24باب 36-43آیات ؛ یوحنا 20باب19-20آیات ) اور بعد میں تمام گیارہ شاگردوں پر جب توما بھی اُن میں شامل تھا ظاہر ہوا (یوحنا 20باب26-31 آیات)۔ گلیل میں خداوند یسوع جھیل کے کنارے سات شاگردوں پر ظاہر ہوا (یوحنا 21باب1-25آیات ) اور تقریباً 500 شاگردوں پر ایک ساتھ ظاہر ہوتا ہے (1 کرنتھیوں 15باب 6آیت )۔ جی اُٹھا مسیح اپنے سوتیلے بھائی یعقوب (1 کرنتھیوں 15باب 7آیت ) اور آخر میں پولس رسول (1 کرنتھیوں 15باب 8آیت ) پر ظاہر ہوتا ہے۔ اِن ظہور کے دوران خداوند یسوع اپنے شاگردوں کو بہت سی باتیں سکھاتا اور انہیں ارشاد اعظم دیتا ہے۔
آسمان پر اُٹھایا جانا : (لوقا 24باب 50-53آیات ؛ اعمال 1باب 9-12آیات ) – شاگردوں کی موجودگی میں خداوند یسوع کا آسمان پر اُٹھایا جانازمین پر اُس کا آخری عمل تھا۔ وہ ایک بادل میں اٹھا لیا گیا جس نے اُسے شاگردوں کی نظروں سے چھپا لیا مگر دو فرشتے انہیں یہ بتانے کے لیے ظاہر ہوئے کہ ایک دن خداوند یسوع اِسی طرح واپس آئے گا۔ اِس وقت خداوند یسوع آسمان پر اپنے باپ کے دہنے ہاتھ بیٹھا ہے۔ بیٹھنے کا عمل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اُس کا کام مکمل ہو گیا ہے جیسا کہ اُس نے صلیب پر مرنے سے پہلے یہ کہتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ "تمام ہوا"۔ اِس پر ایمان لانے والوں کو اپنی نجات کو محفوظ بنانے کے لیے مزید کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اُس کی زمینی زندگی ختم ہو چکی ہے، قیمت ادا کر دی گئی ہے، فتح ہو چکی ہے اور خود موت کو شکست دے دی گئی ہے۔ ہلّلُویاہ!
" اَور بھی بہت سے کام ہیں جو یسُو ع نے کئے ۔ اگر وہ جُدا جُدا لکھے جاتے تو مَیں سمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لکھی جاتیں اُن کے لئے دُنیا میں گنجایش نہ ہوتی" (یوحنا21باب 25آیت)۔
English
یسوع مسیح کی زندگی میں اہم واقعات کون کون سے تھے؟ (حصہ سوئم )