سوال
بائبل میں مذکورتیمتھیس کون تھا ؟
جواب
نئے عہد نامے میں تیمتھیس کے نام دو خط شامل ہیں جن کا وصول کنندہ تیمتھیس ایک یونانی باپ اور یہودی ماں کا بیٹا تھا۔ وہ پولس رسول کے بعد کے مشنری سفروں میں سے ایک کے دوران اُس کے ساتھ گیا تھا ۔ پولس رسول تیمتھیس کو "ایمان کے لحاظ سے اپناسچا فرزند " کہہ کر مخاطب کرتا ہے (1 تیمتھیس 1باب 2آیت )۔ اگرچہ جب وہ پولس رسول کے ساتھ شامل ہوا وہ غالباً نوعمر/ لگ بھگ بیس سال کا تھا لیکن وہ پہلے ہی خودکو ایماندار کے طور پر ثابت کر چکا تھا اور بزرگوں کی نظر میں تھا۔ اُس نے غالباً اُس وقت خوشخبری کا پیغام سُنا اور اُس کا جواب دیا تھاجب پولس رسول اپنے پہلے مشنری سفر میں دربے اور لسترا کے علاقے سے گزرا تھا لیکن ہم یقینی طور پر نہیں جانتے۔ تیمتھیس نے متعدد کلیسیاؤں میں پولس کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دی تھیں (1کرنتھیوں 4باب 17آیت ؛ فلپیوں 2باب 19آیت ) اور بعد میں وہ افسس کی کلیسیا میں نگہبان مقرر ہو ا تھا (1 تیمتھیس 1باب 3آیت )۔ جب پولس رسول نے نئے عہد نامے کے متعدد خطوط — 2 کرنتھیوں، فلپیوں، کلسیوں، 1اور 2 تھسلنیکیوں اور فلیمون قلمبند کئے تو تیمتھیس کے اُس کے ساتھ ہونے کا تذکرہ کیا جاتا ہے ۔
پولس کہتا ہے کہ تیمتھیس کا ایمان " بے ریا " تھا جیسا کہ اُس کی ماں اور نانی رکھتی تھیں (2 تیمتھیس 1باب 1-5آیات)۔ اُس کی ماں یونیکے اور نانی لوئس نے تیمتھیس کے دل کو پرانے عہد نامے کے صحیفوں کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ اُسے "بچپن سے" ہی آنے والے مسیحا کی پہچان کے لیے تربیت دینے کے ذریعے تیار کیا تھا تاکہ وہ مسیح کو قبول کرے (2 تیمتھیس 3باب 15آیت )۔ جب پولس رسول وہاں مسیح کی منادی کرنے آیا تو اِن تینوں نے اُس کی تعلیم کو قبول کیا اور اپنی زندگیوں کو نجات دہندہ کے تابع کر دیا۔ ہمیں بھی اپنے بچّوں کو اُس وقت کے لیے تیار کرنے کی ضرورت ہے جب مسیح اُن کے دِلوں میں کام کرتا ہے۔ انہیں اس بات سے واقف ہونا چاہیے کہ وہ اُن کی رُوحوں میں نجات دہندہ کے لیے کشش کو کیسے پہچانیں ، اور ایسا کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ یونیکے اور لوئس کے نمونے پر عمل کریں اور اپنے بچّوں کو خدا کے کلام کی تعلیم دیں ۔
تیمتھیس کے نام پولس رسول کے پہلے خط میں اُس نے تیمتھیس کو کلیسیا کی رہنمائی کرنے کے لیے ہدایات اور نصیحت کی ۔ اُس نے تیمتھیس کو اِس بات پر بھی اُبھارا کہ کوئی اُس کی جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے بلکہ وہ " چال چلن اور محبت اور ایمان اورپاکیزگی " میں دوسرے ایمانداروں کے لیے نمونہ قائم کرے (1 تیمتھیس 4باب 12 آیت )۔ پولس رسول نے تیمتھیس کو کہا کہ وہ کلامِ مقدس کو پڑھنے ، نصیحت کرنے اور تعلیم دینے کے لیے وقف رہے اور اُس نعمت کو نظر انداز نہ کرے جو اُسے دی گئی تھی ۔ پولس رسول نےتیمتھیس کو اپنے اور اپنی تعلیم پر گہری نظر رکھنے کا مشورہ بھی دیا ۔ یہ ہدایات آج کل کے ایمانداروں کے لیے بھی موزوں ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کو بھی بلایا جاتا اور یہ حکم دیا جاتا ہے کہ " راست بازی ۔ دِین داری ۔ اِیمان ۔ مُحبّت ۔ صبر اور حلم کا طالِب ہو۔اِیمان کی اَچھّی کُشتی لڑ ۔ اُس ہمیشہ کی زِندگی پر قبضہ کر لے جس کے لئے تُو بُلایا گیا تھا اور بہت سے گواہوں کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا " (1 تیمتھیس 6 باب11-12آیات)۔
ایسا لگتا ہے کہ تیمتھیس کو کوئی پرانی بیماری تھی جس پر کچھ توجہ دینے کی ضرورت تھی (1 تیمتھیس 5باب 23آیت )۔ پولس رسول نے اُسے اپنی خوراک میں تبدیلی کرنے کا مشورہ دیا تاکہ اُس کی حالت میں بہتری آ سکے ۔ اس مثال سے ہم سیکھتے ہیں کہ کسی شخص کو معجزانہ طور پر شفا دینا ہی ہمیشہ خدا کی مرضی نہیں ہوتی لہذا اگر کبھی شفا ملتی ہے تو ممکنہ طور پر یہ زیادہ تر "قدرتی" طریقوں سے ملتی ہے ۔
تیمتھیس کے نام اپنے دوسرے خط میں پولس رسول نے تیمتھیس کو اُن جھوٹے اساتذہ کے بارے میں خبردار کیا جن کا اُسے سامنا ہو گا اوروہ اُسے کہتا ہے کہ وہ اُن باتوں کو قائم رکھے جو اس نے سیکھی ہیں کیونکہ وہ اُن لوگوں یعنی خود پولس رسول اور اُس کی ماں اور نانی کے کردار کو جانتا ہے جن سے اُس نے یہ باتیں سیکھی ہیں ( 2 تیمتھیس 3باب 14-15آیات )۔ تیمتھیس کو بچپن ہی سے جو سچائیاں - گناہ کے بارے میں حقیقت اور ایک نجات دہندہ کے لیے ہماری ضرورت – سکھائی گئی تھیں وہ تیمتھیس کو ''نجات حاصل کرنے کے لیے دانائی " بخشنے کے قابل تھیں (2 تیمتھیس 3باب 15آیت )۔ بحیثیت والدین ہمیں اپنے بچّوں کو سچائی اور جھوٹ میں فرق کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔ اور ایماندار ہونے کے ناطے ہمیں مخالفین اور جھوٹے استادوں سے متاثر یا اُن کی طرف مائل ہونے کی بجائے اُس سچائی کی بنیاد پر قائم رہنا چاہیے جو ہم نے سیکھی ہے۔
پولس رسول نے تیمتھیس سے یہ بھی کہا کہ " اپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبول اور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشِش کر جِس کو شرمِندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو " (2 تیمتھیس 2باب 15آیت )۔ یہ نصیحت تمام مسیحیوں کے لیے نہایت اہم ہے۔ "ہر ایک صحیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربیّت کرنے کے لئے فائدہ مند بھی ہے۔تاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لئے بِالکُل تیّار ہو جائے" (2 تیمتھیس 3باب)۔ پولس رسول نے اپنے "پیارے فرزند" (2 تیمتھیس 1باب 2 آیت) تیمتھیس کو دل سے نصیحت کی کیونکہ وہ چاہتا تھا تیمتھیس اپنے ایمان پر ثابت قدم رہے اور دوسرے ایمانداروں کی اچھی طرح رہنمائی کرے۔ ایسا لگتا ہے کہ تیمتھیس بلاشبہ اِن باتوں میں وفادار رہا تھا؛ ہمیں اُس کے نمونے کی پیروی کرنی چاہیے۔
English
بائبل میں مذکورتیمتھیس کون تھا ؟