سوال
بائبل میں مذکور سمسؔون کون تھا ؟
جواب
سمسؔون کی زندگی تضاداتی نوعیت کی ایک مثال ہے۔ وہ عظیم جسمانی طاقت کا حامل شخص تھا تاہم اُس نے بڑی اخلاقی کمزوری کا مظاہرہ کیا ۔ وہ 20 سال تک اسرائیل کا قاضی رہا اور اپنی ماں کے " پیٹ ہی سے خُدا کا نذِیر " تھا (قضاۃ 13باب 5آیت ) تاہم وہ مسلسل طور پر نذارت کے قوانین کو توڑتا رہا ۔ خُدا کی رُوح اُس پر کئی بار نازل ہوئی اوراُسے اسرائیلیوں پر ظلم کرنے والے فلستیوں سے لڑنے کے لیے بڑی طاقت دی۔ اِس حقیقت کے باوجود سمسؔون ایک عورت پسند اور انتقام لینے والا آدمی تھا۔ سمسؔون کی زندگی جسم کی خواہشات کو "نہیں" کہنے کی ضرورت، خُدا کے اپنی مرضی کو پورا کرنے کے لیےناقص اور گنہگار لوگوں کو استعمال کرنے ، گناہ کے نتائج اور خُدا کے رحم کی مثال پیش کرتی ہے۔
سمسؔون کی زندگی - اُس کی پیدایش
سمسؔون کی کہانی اُس کی پیدایش کے اعلان کے ساتھ شروع ہوتی ہے۔ دان کے قبیلے کے منوحہ نامی آدمی نے ایک عورت سے شادی کی تھی جو اولاد پیدا کرنے سے قاصر تھی (قضاۃ 13باب 2آیت )۔ خُداوند کا فرشتہ اُس عورت کے پاس گیا اور اُس سے فرمایاکہ "تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا " (3 آیت)۔ فرشتے نے اُسے حمل کے دوران نذارت کے اصولوں کی پابندی-خمیر شدہ مشروب، انگوروں سے بنی کسی بھی چیز اور کسی بھی اورنا پاک چیز سے -اجتناب کرنے کا بھی حکم دیا ۔ عورت نے منوحہ کو بتایااور اُس نے دعا کی کہ فرشتہ اُن کے پاس ایک بار پھر آئے اور اُن کے ہونے والے کے بیٹے کی پرورش کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرے (8آیت)۔
خدا نے منوحہ کی دعا کا جواب دیا۔ خداوند کا فرشتہ منوحہ کی بیوی پر دوبارہ ظاہر ہوا اور اُس نے اپنے شوہر کو بُلا لانے کے لیے جلدی کی ۔ اُس وقت فرشتے نے اپنے پیغام کو منوحہ کے سامنے دہرایا اور منوحہ نے فرشتہ سے اُس کا نام پوچھا۔ جواب میں فرشتے نے اُس سے کہا کہ" تُو کیوں میرا نام پوچھتا ہے کیونکہ وہ تو عجیب ہے " (قضاۃ 13باب 18آیت )۔ تب منوحہ نے ایک چٹان پر بکری کے بچّے کی قربانی کی اور " جب شُعلہ مذبح پر سے آسمان کی طرف اُٹھا تو خُداوند کا فرِشتہ مذبح کے شُعلہ میں ہو کر اُوپر چلا گیا " (20آیت)۔ اس پر منوحہ کو احساس ہوا کہ وہ دونوں کس سے بات کر رہے تھے : "منوحہ نے اپنی بِیوی سے کہا ہم اب ضرور مَر جائیں گے کیونکہ ہم نے خُدا کو دیکھا "(22آیت)۔
خدا کے کلام کے مطابق منوحہ کی بیوی نے ایک بیٹے کو جنم دیا اور اُنہوں نے اُس کا نام سمسؔون رکھا۔ جب وہ بڑا ہوا تو خُداوند نے اُسے برکت دی ۔
سمسؔون کی زندگی - آزمایش سے گناہ تک
قضاۃ کی کتاب سمسؔون کی کہانی میں مزید آگے بڑھتی ہے اور اُس کے اپنے لیے ایک بیوی کی تلاش کرنے کے بارے میں ذکر کرتی ہے ۔ وہ اپنے والدین کی مخالفت اور بُت پرستوں کے ساتھ شادی کے خلاف خدا کی شریعت کی تعلیم کے باوجود ایک فلستی عورت سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ اُس کی منگنی کے انتظامات کے لیے اُس کی ماں اور باپ سمسؔون کے ساتھ تمنت کو گئے ۔ راستے میں ایک شیر نے سمسؔون پر حملہ کیا۔ "تب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس نے اُسے بکری کے بچّے کی طرح چیر ڈالا گو کہ اُس کے ہاتھ میں کچھ نہ تھا " (قضاۃ 14باب 6آیت )۔ کچھ وقت بعد جب سمسؔون شیر کی لاش کے پاس سے گزرا تو اُس نے اُس کے پنجر میں شہد کا چھتا لگا دیکھا جسے اُس نے نکال کر کھایا۔ یہ نذارت کے قانون کی خلاف ورزی تھی: "اُن تمام ایّام میں جب وہ خُداوند کا نذیر ہو وہ کسی لاش کے نزدِیک نہ جائے "(گنتی 6باب 6آیت )۔ ایسا لگتا ہے کہ سمسؔون کو معلوم ہو گیا تھا کہ اُس نے غلطی کی ہے اِس لیے کہ جب اس نے اپنے والدین کو شہد دیا تو" اُس نے اُن کو نہ بتایا کہ یہ شہد اُس نے شیر کے پنجر میں سے نِکالا تھا "(قضاۃ 14 باب 9 آیت )۔
قضاۃ 14باب 10آیت میں بیان کردہ شادی کی روایتی تقریب اصل میں ایک "مے نوشی کی ضیافت " تھی۔ ایک نذیرکے طور پر سمسؔون کو "مَے اور شراب سے پرہیز" کرنا تھی (گنتی 6باب 3آیت )۔ اگرچہ قضاۃ کا مصنف اِس بات کی نشاندہی نہیں کرتا ہے کہ آیا اِس ضیافت میں سمسؔون نے ذاتی طور پر مَے یا مشروب پی تھی یا نہیں، یہ بہرحال ایک اور ایسا موقع تھا جو اُسے مزید گناہ کی طرف لے کر گیا ۔ ضیافت کے دوران سمسؔون نے ایک شرط رکھی کہ جو کوئی اُس کی پہیلی کو حل کر ے اُسے تیس جوڑے کپڑے اور تیس کتان کے کُرتے ملیں گے (قضاۃ 14باب 12آیت )۔ سمسؔون کی نئی فلستی بیوی نے اُسے دھوکہ دیا اور اُس کی پہیلی کا جواب اپنے ہم وطنوں کو بتادیا۔نہایت غصے کی حالت میں سمسؔون نے تیس فلستیوں کو مار ڈالا اور اُن کا مال پہیلی "بوجھنے " والوں کو دیا ۔ اِس کے بعد سمسؔون کی بیوی ایک اور آدمی کو دے دی گئی۔ اِس تمام خرابی کو خُدا نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا: "یہ خداوند کی طرف سے تھا کیونکہ وہ فلستیوں کے خلاف بہانہ ڈھونڈتا تھا " (4آیت)۔
سمسؔون کی زندگی - خُدا اپنی مرضی کو پورا کرنے کے لیے ناقص، گنہگار آدمیوں کو بھی استعمال کرے گا
سمسؔون اپنی مرضی سے گناہ کی جانب لے جانے والے حالات میں داخل ہوا تھا لیکن خدا نے ہر باراُسے اپنے جلال کے لیے استعمال کیا۔ یہاں تک کہ ہمارا گناہ بھی خدا کی خود مختار مرضی کو پورا ہونے سے روک نہیں سکتا۔ غصے اور انتقام سے بھر ےسمسؔون نے اپنی بیوی کے چھینے جانے پر اُن سے کہا کہ "اِس بار مَیں فلستیوں کی طرف سے جب مَیں اُن سے بُرائی کرُوں بے قصُور ٹھہروں گا "(قضاۃ 15باب 3آیت )۔ اُس نے فلستیوں کی فصلوں کو جلا ڈالا (4-5آیات ) اوربعد میں فلستیوں کی طرف سے اُس کی بیوی کے قتل کئے جانے پر "اُس نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ مار مار کر اُن کا کچومَر کر ڈالا "(8آیت)۔
اس کے بعد سمسؔون تھوڑی دیر کے لیے یہوداہ میں چھپ گیا لیکن یہوداہ کے لوگوں نے اس بات کی فکر میں کہ سمسؔون فلستیوں کے ساتھ اُن کے معاملات خراب کر رہا ہے اُسے باندھ کر دشمن کے حوالے کر دیا (قضاۃ 15باب 8-13آیات)۔ جیسے ہی فلستی اپنے لاچار شکار کے قریب پہنچے تو "خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کے بازُوؤں پر کی رسِّیاں آگ سے جلے ہُوئے سَن کی مانِند ہو گئِیں اور اُس کے بندھن اُس کے ہاتھوں پر سے اُتر گئے "(آیت 14)۔ تب سمسؔون نے ایک گدھے کے جبڑے کی ہڈی سے 1000 فلستیوں کو مارڈالا (15آیت)۔
غزہ میں سمسؔون ایک کسبی کے پاس گیا۔ اُس رات غزہ کے لوگوں کو معلوم ہوا کہ سمسؔون اُن کے شہر میں ہے اور وہ رات بھر اُس کی گھات میں بیٹھے رہے تاکہ صبح ہوتے ہی اُسے مار ڈالیں ۔ سمسؔون آدھی رات کو اُٹھ کر نکل بھاگا اور" شہر کے پھاٹک کے دونوں پلّوں اور دونوں بازُوؤں کو پکڑ کر بینڈے سمیت اُکھاڑ لِیا اور اُن کو اپنے کندھوں پر رکھّ کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر جو حبرُو ؔن کے سامنے ہے لے گیا " (قضاۃ 16باب 3آیت )۔
سمسؔون کی زندگی - گناہ کے نتائج ہیں
گوکہ فلستیوں کو شکست دینے کا خدا کا مقصد سمسؔون کے وسیلہ سے ترقی پا رہا تھا لیکن اس کے باوجود سمسؔون اپنے گناہ کے لیے جوابدہ تھا اور اُس نے اپنی بے وقوفی اور نافرمانی کے نتائج کا سامنا کیا۔ سمسؔون دلیلہ نامی ایک فلستی عورت سے ملا اور اُس کی محبت میں مبتلا ہو گیا۔ فلستیوں کے سرداروں نے سمسؔون کی طاقت کا راز جاننے اور اُسے دھوکا دیکر فلستیوں کے سپرد کرنے کے لیے دلیلہ کو رشوت دی (قضاۃ 16باب 5آیت )۔ اس پر دلیلہ سمسؔون سے اُس کی طاقت کا راز جاننے کے لیے اُس کی منتیں کرنے لگی ۔ دلیلہ سے کچھ وقت جھوٹ بولتے رہنے کے بعد سمسؔون نے آخر کار انکشاف کیا کہ اُس کی طاقت اُس کے خداوند کے لیے مخصوص ہونے ؛ خاص طور پر اِس حقیقت کی وجہ سے ہے کہ اُس کے بال کبھی نہیں کاٹے گئے (دیکھیں گنتی 6باب 5آیت)۔ دلیلہ نے فلستی سرداروں کو سمسؔون کے راز سے آگاہ کیا اور پھر اُس کے سونے تک انتظار کیا اور اُس نے اُس کاسر منڈوانے کے لیے کسی کو بلایا ۔ پھر اُس نے اِس آواز کے ساتھ اُسے جگایا: " اے سمسؔون فلستی تجھ پر چڑھ آئے !" (20آیت)۔ سمسؔون لڑنے کے لیے اُٹھ کھڑا ہوا"لیکن اُسے خبر نہ تھی کہ خداوند اُس سے الگ ہو گیا ہے " (20آیت)۔
سمسؔون کی مسلسل اور دانستہ نافرمانی اپنے انجام کو پہنچ چکی تھی۔ اُسے اپنی طاقت پر اِس قدر اعتماد ہو گیا تھا کہ اُسے لگا کہ وہ کسی بھی اُصول کو مسترد کر سکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ یہ خیال کرنے کی نوبت تک پہنچ گیاتھا کہ اُسے خدا کی ضرورت نہیں ہے۔ نتیجتاً " فِلستِیوں نے اُسے پکڑ کر اُس کی آنکھیں نِکال ڈالیں اور اُسے غزّہ میں لے آئے اور پِیتل کی بیڑیوں سے اُسے جکڑا اور وہ قَیدخانہ میں چکّی پِیسا کرتا تھا " (قضاۃ 16باب 21آیت )۔ سمسؔون کو بالآخر اپنے اعمال کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔
سمسؔون کی زندگی - خُدا مہربان ہے
فلستیوں نے سوچا کہ وہ سمسؔون پر اپنی عظیم فتح کا جشن منائیں گے اور سرداراپنے دیوتا دجون کے مندر میں جمع ہوئے تاکہ سمسؔون کو اُن کے قبضہ میں کرنےکے لیے اُس کی تعریف کریں (قضاۃ 16باب 23)۔ جشن کے دوران وہ کھیل کے لیے سمسؔون کو جیل سے وہاں لے آئے۔ مندر جن ستونوں پر قائم تھی اُس سے ٹیک لگائے ہوئے " سمسُو ن نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا اَے مالِک خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے یاد کراور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اَے خُدا فقط اِس دفعہ اَور تُو مُجھے زور بخش تاکہ مَیں یکبارگی فِلستِیوں سے اپنی دونوں آنکھوں کا بدلہ لُوں "(28آیت)۔ خدا نے بڑی شفقت کے ساتھ سمسؔون کی التجا منظور کی۔ سمسؔون "اپنے سارے زور سے جھکا اور وہ گھر اُن سرداروں اور سب لوگوں پر جو اُس میں تھے گِرپڑا " (30آیت)۔ سمسؔون نے مرنے پر اُس سےکہیں زیادہ - تقریباً 3000 فلستیوں کو مار ڈالا جتنے اُس نے اپنی زندگی کے میں مارے تھے۔
سمسؔون ایک ایماندار آدمی تھا- اُس کا تذکرہ بائبل کے ایمان کے سورماؤں (عبرانیوں 11باب32 آیت) میں ملتا ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ وہ جسمانی انسان بھی تھا اور اُس کی بہت سی غلطیاں اُن لوگوں کے لیے انتباہ کا کام کرتی ہیں جو آگ سے کھیلتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ وہ جلیں گے نہیں ۔ سمسؔون کی زندگی ہم پر اپنی طاقت کی بجائے خدا کی قوت پر بھروسہ کرنے ؛ اپنی ضدکی بجائے خدا کی مرضی کی پیروی کرنے اور اپنی سمجھ کی بجائے خُداوند کی حکمت کو تلاش کرنے کی اہمیت کو عیاں کرتی ہے ۔
English
بائبل میں مذکور سمسؔون کون تھا ؟