سوال
بائبل میں مذکورپطرس کون تھا ؟
جواب
شمعون پطرس جسے کیفا (یوحنا 1باب 42آیت ) کے نام سے بھی جانا جاتا ہےیسوع مسیح کےابتدائی پیروکاروں میں سے ایک تھا۔ وہ بے جھجھک اور سرگرم شاگرد ، یسوع کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک، رسول، اور کلیسیا کا "رُکن"/ ستون تھا (گلتیوں 2باب 9آیت)۔ پطرس جوشیلا، مضبوط قوت ِ ارادہ کا مالک، جلد باز اور بعض اوقات منہ پھٹ تھا۔ لیکن اپنی تمام صلاحیتوں کے باوجود پطرس نے اپنی زندگی میں کئی ناکامیوں کا سامنا کیا تھا۔ پھر بھی اُس کا چناؤ کرنے والے خُداوند نے اُسے بالکل ویسا انسان بنانا جاری رکھا جیسا وہ پطرس کو بنانا چاہتا تھا۔
شمعون اصل میں بیت صیدا سے تھا (یوحنا 1باب 44آیت ) اور کفرنحوم (مرقس 1باب 29آیت ) میں رہتا تھا اور یہ دونوں شہر گلیل کی جھیل کے ساحل پر واقع تھے۔ وہ شادی شدہ تھا (1 کرنتھیوں 9باب 5آیت )اور وہ ، یعقوب اور یوحنا ماہی گیری کے ایک منافع بخش کاروبار میں حصے دار تھے (لوقا 5باب 10آیت )۔ شمعون اپنے بھائی یعقوب کے ذریعے یسوع سے ملا تھا اور یعقوب نے یوحنا بپتسمہ دینے والے کی اُس منادی کوسننے کے بعد یسوع کی پیروی کی تھی کہ یسوع ہی خدا کا برّہ ہے (یوحنا 1باب 35-36آیات) ۔ اندریاس فوراً گیا اور اپنے بھائی کو یسوع کے پاس لانے کے لیے اُسے ڈھونڈنے لگا۔ شمعون سے ملاقات کے بعد یسوع نے اُسے ایک نیا نام کیفا (ارامی) یا پطرس (یونانی) دیا جس کا مطلب ہے "چٹان" (یوحنا 1باب 40-42 آیات)۔ بعد میں یسوع نےمعجزانہ طور پر مچھلیاں پکڑنے کے عمل کو سرانجام دیتے ہوئے (لوقا 5باب 1-7آیات) پطرس کو باضابطہ طور پر اپنی پیروی میں بلایا۔ خداوند کی پیروی میں آنے کے لیے پطرس نے فوراًسب کچھ پیچھے چھوڑ دیا(11آیت)۔
آئندہ تین سالوں تک پطرس نے خُداوند یسوع کے شاگرد کے طور پر زندگی بسر کی۔ فطری طور پر رہنما پیدا ہونے کے ناطے پطرس بارہ شاگردوں میں سچ مچ ترجمان بن گیا (متی 15باب 15 ؛ 18باب 21آیت ؛ 19باب 27آیت ؛ مرقس 11باب 21آیت ؛ لوقا 8باب 45آیت ، 12باب 41آیت ؛ یوحنا 6باب 68آیت ؛ 13باب 6-9، 36آیت)۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ یہ پطرس ہی تھا جس نے سب سے پہلے اقرار کیا کہ یسوع " زندہ خدا کا بیٹا مسیح ہے " ایک ایسی سچائی جس کے بارے میں خداوند یسوع نے فرمایا کہ یہ الٰہی طور پر پطرس پر عیاں ہوئی ہے (متی 16باب 16-17آیات )۔
پطرس یعقوب اور یوحنا کے ساتھ یسوع کے شاگردوں کے اندرونی حلقے کا حصہ تھا۔ جب خداوند یسوع نے یائیر کی بیٹی کوزندہ کیا (مرقس 5باب 37 آیت ) اور جب پہاڑ پر خداوند یسوع کی صورت تبدیلی ہوئی تھی (متی 17باب 1آیت) تو صرف یہی تینوں وہاں موجود تھے ۔ پطرس اور یوحنا کو آخری فسح کی تیاری کا خاص کام سونپا گیا تھا (لوقا 22باب 8آیت )۔
پطرس نے کئی موقعوں پر خود کو بے پروائی کی حد تک جلد بازثابت کیا۔ مثال کے طور پر یہ پطرس ہی تھا جوخداوند یسوع کے ساتھ پانی پر چلنے کے لیے کشتی سے کُود پڑا (متی 14باب 28-29آیات) – اورجلد ہی خداوند یسوع سے نظر ہٹا نے پر ڈوبنے لگا تھا(30آیت)۔ یہ پطرس ہی تھا جو خداوند یسوع کو اپنی موت کے بارے میں بات کرنے پر ملامت کرنے کے لیے ایک طرف لے گیا تھا (متی 16باب 22آیت ) - اور خُداوند کی طرف سے اُس کی فوراً اصلاح کی گئی تھی (23آیت)۔ یہ پطرس ہی تھا جس نے موسیٰ، ایلیاہ اور خداوند یسوع کی تعظیم کے لیے تین ڈیرے بنانے کا مشورہ دیا تھا (متی 17باب 4آیت )–اور خُدا کا جلال ظا ہر ہونے پر خوفناک خاموشی کے ساتھ زمین پر گر گیا تھا (5-6 آیات)۔ یہ پطرس ہی تھا جس نے اپنی تلوار نکالی اور سردار کاہن کے نوکر پر حملہ کیا (یوحنا 18باب 10آیت ) - اور اسے فوراً کہا گیا کہ وہ اپنا تلوار میان میں رکھے (11آیت)۔ یہ پطرس ہی تھا جس نے شیخی بھگاری تھی کہ وہ خُداوند کو کبھی نہیں چھوڑے گا چاہے باقی سب ہی کیوں نہ چھوڑ جائیں (متی 26باب 33آیت ) -اور بعد میں تین بار انکار کیا کہ وہ خُداوند کو جانتا تک نہیں (70-74آیات )۔
پطرس کی زندگی کے تمام اتار چڑھاؤ کے دوران خُداوند یسوع اُس کا محبت بھرا خُداوند اور وفادار رہنما ر بنا رہا۔ خداوند یسوع نےمتی 16باب 18-19 آیات میں شمعون کی پطرس یعنی "چٹان" کے طور پر دوبارہ تصدیق کی اور وعدہ کیا کہ وہ خداوند کی کلیسیا کو قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اپنے جی اُٹھنے کے بعد خداوند یسوع نے بالخصوص پطرس کا ایک ایسے شخص کے طور پر ذکر کیا جسے خوشخبری سننے کی ضرورت تھی (مرقس 16باب 7 آیت)۔ اور مچھلیوں کے ایک بڑے غول کو پکڑنے کے معجزے کو دہراتے ہوئے خداوند یسوع نے پطرس کو معاف اور بحال کیا اور رسول کے طور پر اُسے دوبارہ اختیار بخشنے کی تصدیق کی تھی (یوحنا 21باب 6 ، 15-17آیت )۔
پنتِکُست کے دن، پطرس یروشلیم میں ہجوم کا مرکزی مقرر تھا (اعمال 2باب 14آیت ) اور کلیسیا تقریباً 3000 نئے ایمانداروں کی آمد کے ساتھ شروع ہوئی (41 آیت)۔ بعد میں پطرس نے ایک لنگڑے بھکاری کو شفا دی (اعمال 3باب) اوریہودی صدرِ عدالت کے سامنے دلیری سے گواہی دی (اعمال 4باب)۔ یہاں تک کہ گرفتاری، مار پیٹ اور دھمکیاں بھی پطرس کے جی اٹھے مسیح کی منادی کرنے کے عزم کو کم نہ کر سکیں (اعمال 5باب)۔
خداوند یسوع کایہ وعدہ کہ پطرس کلیسیا کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرے گا تین مرحلوں میں پورا ہوا: پطرس نے پنتِکُست کے دن منادی کی (اعمال 2باب)۔ پھر جب سامری لوگوں کو رُوح القدس ملا تو وہ وہاں موجود تھا (اعمال 8باب )۔ آخر میں اُسے رومی صوبے دار کارنیلیس کے گھر بلایا گیا اور اُس نے بھی ایمان لا کر رُوح القدس پایا (اعمال 10باب)۔ اس طرح پطرس نے دنیا کے تین مختلف طرح کے گروہوں کے لیے کلیسیا کے دروازے کھولتے ہوئے یہودیوں، سامریوں اور غیر قوموں کو کلیسیا میں شامل کیا ۔
حتیٰ کہ بطور رسول ، پطرس نے رُوحانی لحاظ سے بالغ ہونے کے دوران کچھ ناگوار تجربہ کا سامنا۔ سب سے پہلے، اُس نے ایک غیر قوم کرنیلیس کے پاس انجیل کا پیغام لے جانے کی مخالفت کی تھی۔ تاہم جب اُس نے رومی لوگوں کو اُسی طرح رُوح القدس پاتے دیکھا جس طرح اُس نے پایا تھا تو پطرس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ " خدا کسی کا طرفدار نہیں "(اعمال 10باب 34آیت )۔ اِس کے بعد پطرس نے غیر قوموں کے بطور ایماندار موقف کا مضبوطی سے دفاع کیا اور وہ اِس بات پر ثابت قدم تھا کہ انہیں یہودی شریعت کی پیروی کرنے کی ضرورت نہیں ہے (اعمال 15باب 7-11آیات)۔
پطرس کی رُوحانی نشوونما کا ایک اور واقعہ اُس کے انطاکیہ کے دورے سے منسلک ہے جہاں وہ غیر قوموں کے ایمانداروں کی رفاقت سے لطف اندوز ہوا تھا۔ تاہم جب کچھ ضابطہ پرست یہودی انطاکیہ پہنچے تو پطرس انہیں مطمئن کرنے کے لیےغیر قوم مسیحیوں سے الگ ہو گیا۔پولس رسول نے اس عمل کو ریاکاری کے طور پر دیکھا اور پطر س کے رُوبرو اُسے ریا کاری قرار دیا (گلتیوں 2باب11-14آیات)۔
بعد کی زندگی میں پطرس نے یوحنا مرقس (1پطرس 5باب 13آیت ) کے ساتھ وقت گزارا جس نے پطرس کی اُس وقت کی یادوں کی بنیاد پر مرقس کی انجیل کو قلمبند کیا جو اُس نے خداوند یسوع کے ساتھ بسر کیا تھا ۔ پطرس نے 60 اور 68 بعد از مسیح کے درمیانی عرصے میں دو الہامی خطوط 1 اور 2 پطرس قلمبند کئے ۔ خداوند یسوع نے فرمایا کہ پطرس شہید کی موت مرے گا (یوحنا 21باب 18-19آیات )-ایک ایسی پیشین گوئی جو غالباًنیرو بادشاہ کے دور حکومت میں پوری ہوئی ۔ روایت ہے کہ پطرس رسول کو روم میں الٹا مصلوب کیا گیا تھا اور گوکہ اس طرح کی کہانی سچ ہو سکتی ہے لیکن پطرس کی موت کی تفصیلات کے کوئی مخصوص بائبلی یا تاریخی شواہد موجود نہیں ہیں۔
ہم پطرس کی زندگی سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟ یہاں چند اسباق پیش کئے جاتے ہیں:
خداوند یسوع ڈر کو شکست دیتا ہے۔ چاہے کشتی سے متلاطم سمندر میں اُترنا ہو یا پہلی بار کسی غیر قوم کے گھر کی دہلیز پار کرنی ہو پطرس نے مسیح کی پیروی کرنے میں ہمت پائی۔ " مُحبّت میں خَوف نہیں ہوتا بلکہ کامِل مُحبّت خَوف کو دُور کر دیتی ہے " (1 یوحنا 4باب 18آیت )۔
خداوند یسوع بے وفائی کو معاف کرتا ہے۔ اپنی وفاداری پر شیخی مارنے کے بعد پطرس نے بڑی شدت سے خُداوند کا تین بار انکار کیا۔ ایسا لگتا تھا کہ پطرس نے واپسی کے دروازوں کوبند کر دیاتھا لیکن خداوند یسوع نے محبت بھرے انداز میں انہیں پھر سے کھولا اور پطرس کو خدمت میں بحال کیا۔ پطرس اپنےماضی میں متعدد بار ناکام ہوا تھالیکن خداوند یسوع کے ساتھ ناکامی کبھی بھی اختتام نہیں ہے ۔ "اگر ہم بے وفا ہو جائیں گے تَو بھی وہ وفادار رہے گا کیونکہ وہ آپ اپنا اِنکار نہیں کر سکتا"(2 تیمتھیس 2باب 13آیت)۔
خداوند یسوع تحمل کے ساتھ سکھاتا ہے۔ پطرس کو بار بارا صلاح کی ضرورت تھی اور خُداوند نے اُس کی بڑے تحمل، مستقل مزاجی اور محبت کے ساتھ اصلاح کی ۔ ماہر استاد اُن طلباء کی تلاش کرتا ہے جو سیکھنے کے خواہشمند ہیں ۔ " مَیں تجھے تعلِیم دُوں گا اور جس راہ پر تجھے چلنا ہو گا تجھے بتاؤُں گا ۔ مَیں تجھے صلاح دُوں گا ۔ میری نظر تجھ پر ہو گی "(32زبور 8آیت )۔
خداوند یسوع ہمیں اُسی طرح دیکھتا ہے جیسا وہ ہمیں بنانا چاہتا ہے۔ جب خداوند یسوع اور شمعون پہلی بار ملے تو خداوند یسوع نے اُسے "پطرس" کہا۔ گنوار اور لاپرواہ مچھیرا خداوند یسوع کی نظر میں ایک مضبوط اور وفادار چٹان تھا۔ "مجھے اِس بات کا بھروسا ہے کہ جس نے تُم میں نیک کام شروع کِیا ہے وہ اُسے یِسُوع مسیح کے دِن تک پُورا کر دے گا"(فلپیوں 1باب 6آیت )۔
یسوع غیر متوقع سورماؤں کا استعمال کرتا ہے۔ پطرس گلیل کا ایک مچھیرا تھالیکن خداوند یسوع نے اسے آدم گیر ہونے کے لیے بلایا (لوقا 5باب 10آیت )۔ چونکہ پطرس خداوند یسوع کی پیروی کرنے کے لیے تمام چیزیں چھوڑنے کے لیے تیار تھا اس لیے خُدا نے اُسے عظیم طریقے سے استعمال کیا۔ جب پطرس نے منادی کی تو لوگ اُس کی دلیری پر حیران رہ گئے کیونکہ وہ " اَن پڑھ " اور "نا واقف " تھا۔ لیکن پھر انہوں نے پہچان لیا کہ پطرس "یسوع کے ساتھ " تھا (اعمال 4باب 13آیت )۔ تمام فرق خداوند یسوع کے ساتھ ہونے سے پڑتا ہے۔
English
بائبل میں مذکورپطرس کون تھا ؟