settings icon
share icon
سوال

بائبل میں مذکور یعقوب کون تھا؟

جواب


یعقوب کی زندگی ایک جدوجہد کے ساتھ شروع ہوئی۔ اپنے بھا ئی عیسو کے ساتھ پیٹ میں جڑواں بچّے کے طور پر اُس نے رتبے کے لیے چھینا جھپٹی کی اور اپنے بھائی کی ایڑی کوپکڑ ے ہوئے پیدا ہوا۔ یعقوب کے نام کا ترجمہ "وہ دھوکا دیتا ہے" کے طور پر کیا گیا ہے (پیدایش 25باب 26 آیت)۔ جب اُس کی ماں ربقہ نے اپنے حمل کے دوران خدا سے پوچھا کہ اُس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے تو خدا نے اُسے بتایا کہ اُس کے پیٹ میں دو قومیں ہیں ، جو پیدا ہوتے ہی الگ الگ ہو جائیں گی۔ اور ایک قبیلہ دُوسرے قبیلہ سے زورآور ہو گااور بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا (پیدایش25باب 23آیت )۔

یعقوب اور عیسو خانہ بدوش زندگی گزارتے ہوئے ایک ساتھ پلے بڑھے۔ عیسو ایک بہترین شکاری بنا اور وہ دیہی علاقوں سے باہر رہنا پسند کرتا تھا جبکہ یعقوب "ڈیروں میں رہنے والا آدمی تھا" (پیدایش 25باب 27آیت )۔ ایک شکاری ہونے کے ناطےعیسو اپنے باپ کا لاڈلا تھا کیونکہ اضحاق عیسو کا لایا ہوا جنگلی شکار پسندکرتا تھا جبکہ دوسری جانب یعقوب کو اُس کی ماں کی حمایت حاصل تھی (پیدایش 25باب 28آیت )۔ یہ تباہ کن طرف داری خاندان میں آئندہ نسل، خاص طور پر یعقوب کے بیٹے یوسف کے ساتھ بھی جاری رہے گی ۔ یعقوب یوسف کی اس قدرزیادہ طرفداری کرتا تھا کہ اِس کی وجہ سے اُس کے لیے اُسکے بھائیوں میں شدید نفرت پیدا ہو گئی اوروہ یوسف کو قریباً جان سے مار دینے کے قریب تھے۔

جب اضحاق بوڑھا ہو گیا اور اس کی بینائی جاتی رہی تو اُس نے سوچا کہ وہ قریب المرگ ہے لہذا اُس نے پہلوٹھا بیٹا ہونے کے باعث عیسو کو برکت دینے کے لیے اُس کے ساتھ منصوبہ بنایا (پیدایش 27باب 1-4آیات)۔ یہ سن کر ربقہ نے اُس کی بجائے یعقوب کو برکت دلانے کےلیے اضحاق کے ساتھ دغا کرنے کا منصوبہ بنایا ۔ اس طرح عیسو کی جگہ یعقوب نے اپنے باپ سے برکت حاصل کر لی۔ عیسو نے اپنے دل میں عہد کیا کہ جیسے ہی اُس کےباپ کی موت ہو گی وہ اُس فریب کے لیے یعقوب کو قتل کر دے گا (پیدایش 27باب 41آیت)۔ اور ایسا ہوا کہ اُس کا باپ آئندہ بیس سال تک نہ مرا (پیدایش 35باب 27-29آیات )۔

تاہم ربقہ کو عیسو کے منصوبے کا علم ہو گیا تھااور اُس نے یعقوب کو خبردار کیا۔ ربقہ نے اضحاق کو یہ بھی بتایا کہ یعقوب کو اپنے لوگوں میں سے ایک بیوی تلاش کرنی چاہیے لہذا اضحاق نے یعقوب کو اُس کے ماموں لابن کے پاس بھیجا جو اُن کے آبائی گھر حاران میں رہتا تھا(پیدایش 27باب 43آیت)۔ سفر کے دوران یعقوب نے خواب میں ایک ایسی سیڑھی دیکھی جوزمین سے آسمان تک پہنچی ہوئی تھی اور خدا اُس کے اوپر کھڑا تھا اور فرشتے اُس پر سے چڑھتے اور اترتے تھے۔ یہ منظر کشی خداوند یسوع کے اُن الفاظ میں بھی ظاہر ہوتی ہے جو اُس نے اپنے شاگرد نتن ایل سےکہے تھے (یوحنا 1:باب 51آیت )۔ خُدا نے یعقوب کو اپنی موجودگی کا یقین دلایا اور ابرہام سے کئے ہوئے اپنے وعدے کو اُس کے ساتھ دُہرایا (پیدایش 28باب 13-15آیات )۔ اس تجربے کے نتیجے میں یعقوب نے اس جگہ کا نام بدل کر "بیت ایل " رکھا جس کا مطلب ہے "خدا کا گھر" اور اُس نے خدا کی خدمت کرنے کا عہد کیا۔

یعقوب کے حاران میں آباد ہونے کے بعد لابن نے اُسے اُس کام کے لیے اُجرت کی پیشکش کی جو وہ چرواہے کے طور پر اُس کی بھیڑوں کی نگہبانی کرنے میں کرتا تھا ۔ یعقوب نے لابن کی بیٹی راخل کے بدلے میں جس سے وہ گہری محبت کرتا تھا سات سال تک لابن کے لیے کام کرنے کی تجویزدی ۔ تاہم یعقوب کوابھی اِس بات سے آگاہ ہونا تھا کہ اس کا ماموں لابن اتنا ہی فریبی ہو سکتا ہے جتنا کہ ماضی میں وہ خود بھی تھا۔ یعقوب کی شادی کی رات لابن نے اپنی بڑی بیٹی لیاہ کو راخل کے ساتھ بدل دیا (پیدایش 29باب 23-25آیات )۔ تاہم لابن یعقوب کو راخل بھی دینے پر رضامند ہو گیا بشرطیکہ یعقوب راخل کو بیوی کے طور پر لینے سے پہلے لیاہ کے ساتھ شادی کا ہفتہ ختم کرے اور پھر اُس کے لیے مزید سات سال کام کرے۔ یعقوب اس منصوبے سے متفق ہو گیا۔ جب کہ دونوں عورتیں یعقوب کی بیویاں بنی رہیں مگر یعقوب لیاہ سے زیادہ راخل سے محبت کرتا تھا (پیدایش 29باب 30آیت) اور یہ بات مسلسل خاندانی جھگڑے کا باعث تھی ۔

اُس دوران جب راخل بانجھ تھی تو لیاہ نے یعقوب کے پہلوٹھے بیٹے روبن کو جنم دیا۔ اس کے بعد لیاہ، راخل اور اُن کی دو لونڈیوں سے مزید گیارہ بیٹے پیدا ہوئے۔ یہ بیٹے بنی اسرائیل کے بارہ قبیلوں کے جدِ امجد بننے جا رہے تھے۔ راخل کے پہلے اور یعقوب کے گیارہویں بچّے یوسف کی پیدایش کے بعدیعقوب نے لابن سے کہا کہ وہ اُسے اُس کے وطن واپس رخصت کرے ۔ لابن نے یعقوب سے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے اپنی اُجرت ٹھہرا لے اور اُس کے ساتھ ہی رہے ۔ یعقوب نے اپنا حصہ لینے کے لیے لابن کے اُس تمام ریوڑ میں سے صرف دھاری داری اور چتکبری بھیڑیں اور بکریاں لینے کی درخواست کی جس کی وہ نگہبانی کرتا تھا ۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ایسا کیسے یا کیوں ہوا لیکن جب ملاپ کے دِنوں میں یعقوب نے ریوڑ کے سامنے دھاری دار شاخیں رکھ دیں تو اُس کے باعث دھاری دار اور چتکبرے بچے پیداہوئے جن کا وہ اپنے لیے دعویٰ کر سکتا تھا۔ یعقوب نے یہ صرف صحت مند جانوروں کے ساتھ کیا تاکہ اُس کی بھیڑیں صحت مند ہوں جب کہ لابن کے پاس کمزور بھیڑیں تھیں (پیدایش 30باب 31-43آیات)۔یعقوب نے بھانپ لیا کہ لابن اوراُس کے بیٹوں کا رویہ اُس کے ساتھ بدل چکا ہے۔ یہی وہ وقت تھا جب خُدا نے اس وعدے " مَیں تیرے ساتھ رہوں گا"(پیدایش 31باب 3آیت) کی یاد دہانی کے ساتھ یعقوب کو حکم دیا کہ وہ اپنے باپ دادا کے ملک میں لوٹ جائے ۔ یعقوب حاران سے اپنی بیویوں اور بچّوں اور ُان تمام بڑے ریوڑ کو لے کر نکلا جو اُس نے حاصل کیا تھا۔ جب لابن کو معلوم ہوا کہ یعقوب چلا گیا ہے تو اُس نے اُس کا پیچھا کیا۔ لیکن خُدا نے لابن کو خواب میں کہا کہ "خبردار تُو یعقوب کو بُرا یا بھلا کچھ نہ کہنا" (پیدایش 31باب 24آیت )۔ لابن نے یعقوب سے پوچھا کہ وہ چھپ کر کیوں نکلا اور یعقوب کو باور کروایا کہ وہ اُسے نقصان پہنچانے کی طاقت رکھتا ہے، لیکن خُدا نے اُسے پہلے سے ہی انتباہ کر دیا تھا کہ وہ یعقوب کو کچھ نہ کہے۔ اُس نے یعقوب پر اُس کے گھر کےبُت چرانے کا بھی الزام لگایا۔ دھوکا دہی کی وراثت کو جاری رکھتے ہوئے راخل جس نے بُت چُرائے تھے اور جن کے بارے میں یعقوب کو علم نہ تھا، تلاشی کے دوران اُن بُتوں کو اپنے باپ سے چھپائے رکھا۔ لابن اور یعقوب ایک دوسرے کی زمینوں پر حملہ نہ کرنے کی قسم کھانے کے بعد بالآخر ایک دوسرے سے جُدا ہو گئے ۔

اس کے بعد یعقوب کو اپنے بھائی عیسو کا سامنا کرنا تھا ۔ اگرچہ اُس وقت سے لے اب تک بیس سال گزر چکے تھے جب اُنہیں نے آخری بار ایک دوسرے کو دیکھا تھا لیکن عیسو کی یعقوب کو قتل کرنے کی دھمکی کی یاد نے کبھی بھی اُس کا پیچھا نہیں چھوڑا تھا (پیدایش 32باب 11آیت)۔ یعقوب نے قاصدوں کو تحائف کے ساتھ اپنے آگے آگے بھیجا اورانہیں ہدایت کی کہ عیسو کو بتائیں کہ وہ پیچھے آ رہا ہے۔ قاصد یعقوب کے پاس واپس آئے اور اُسے بتایا کہ عیسو چار سو آدمیوں کے ساتھ اُس سے ملنے کے لیے آرہا ہے۔ اِس ڈر سے کہ عیسو اُسے قتل کرنے آ رہا ہے یعقوب نے اِس امید سے اپنے خاندان کو دو گروہوں میں تقسیم کردیا کہ کم از کم ایک گروہ حملے سے بچ جائے۔ یعقوب نے خُدا سے دُعا کی کہ وہ اُسے بچائے ، اوراُسے یاد دلایا کہ اُسی نے یعقوب کو ابرہام کی سرزمین پر واپس جانے کو کہا تھااور اُسے ترقی دینے اور اُس کی اولاد کو کثرت بخشنے کا وعدہ کیا تھا (پیدایش 32باب 9-12آیات)۔یعقوب نے عیسو کو منانے کی غرض سے اُس کے لیے مزید تحائف کا انتخاب کیا اور اُنہیں نوکروں کے ساتھ وقفے وقفے سے اپنے آگے آگے بھیجا ۔ اُسی رات اس نے اپنی بیویوں اور بیٹوں کو بھی اپنے پاس سے رخصت کر دیا ۔ آدھی رات کے دوران جب وہ اکیلا تھا اور اِس خوف میں مبتلا تھا کہ اُس کی جان جا سکتی ہے، یعقوب نے ایک ایسے شخص سے کشتی لڑی جس کے بارے میں بعد میں اُسے معلوم ہو ا کہ وہ خدا تھا (پیدایش 32باب 22-31آیات )۔ اُس آدمی نے یعقوب کی ران کو اندر کی طرف سے چھوا اور یعقوب کی ران کی نس چڑھ گئی لیکن صبح ہونے پر بھی یعقوب نے اس آدمی کو جانے دینے سے انکار کر دیا۔ یعقوب نے برکت کے لیے التجا کی اور اُس شخص نے اُسے کہاکہ "تیرا نام آگے کو یعقوب نہیں بلکہ اسرائیل ہو گا کیونکہ تُو نے خدا اور آدمیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالب ہوا" (پیدایش 32باب 28آیت)۔ جب یعقوب نے اس آدمی سے اُس کا نام پوچھا تو سمجھا کہ وہ خدا ہے۔ یعقوب نے یہ محسوس کرتے ہوئے کہ اُس نے خدا کو دیکھا اور پھر بھی جیتا رہا اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھا ۔ اس کُشتی اور نام کی تبدیلی نے یعقوب کے لیے ایک نئی ابتدا کی نشاندہی کی ۔

عیسو کے ساتھ دوبارہ ملاقات اصل میں حملہ نہیں تھا جس سے وہ ڈر رہا تھا: " عیسو اُس سے ملنے کو دَوڑا اور اُس سے بغل گیرہُؤا اور اُسے گلے لگایا اور چُوما اور وہ دونوں روئے "(پیدایش 33باب 4آیت )۔ عیسو نے باقی راستے میں یعقوب کے ساتھ رہنے کی پیشکش کی۔ یعقوب نے اپنے خاندان کے حجم کا حوالہ دیتے ہوئے انکار کر دیا۔ یعقوب نے عیسو کی اس پیشکش کو بھی مسترد کر دیا کہ عیسو اپنے کچھ آدمیوں کو یعقوب کے پاس چھوڑ جائے ۔ ایسا لگتا ہے کہ یعقوب کو اپنے بھائی عیسو پر مکمل بھروسہ نہیں تھا اور اس لیے عیسو سے شعیر میں جا کر ملنے کی بجائےیعقوب اپنے خاندان کو ایک اور راستے سے ایک اور جگہ لے کر گیا جہاں انہوں نے بالآخر زمین کا ایک قطعہ خریدا اور ایل الہِ اسرائیل یا " اسرائیل کا خدا قوی ہے "میں آباد ہو ئے ۔ اگرچہ اُسے ایک نیا نام دیا گیا تھا دھوکادینے والا یعقوب اب بھی دوسرے لوگ سے محتاط تھا جو اُسے فریب دینے کی کوشش کر سکتے تھے۔ یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ جو لوگ فریب دینے کی سازشیں کرتے ہیں اُن کا ذہن ہمیشہ دوسروں کے محرکات کے بارے میں شک میں مبتلا رہتا ہے اور کبھی بھی پوری طرح سکون نہیں پا سکتا۔

پیدایش 34باب یعقوب کی اکلوتی بیٹی دینہ کے زنا بالجبر اور اس کے بھائیوں شمعون اور لاوی کے زنا کرنے والے کی پوری برادری سے بدلہ لینے کا ذکر کرتا ہے۔ اُنہیں نے جس طرح اپنے دشمن پر غلبہ پایا ہم اُس میں ایک بار پھردیکھتے ہیں کہ والدین کی دھوکا بازی کی فطرت کیسے بچوں میں منتقل ہو جاتی ہے ۔ یعقوب اپنے بیٹوں سے غصے ہوا اور خُدا کی ہدایت کی پیروی کرتے ہوئے اپنے خاندان کو واپس بیت ایل میں لے آیا (پیدایش 35باب 1آیت ) جہاں خُدا یعقوب پر پھر سے ظاہر ہوا اوراُس کے لیے اپنی برکت کی تصدیق کی (پیدایش 35باب 9-13آیات )۔ خُدا کے ساتھ یعقوب کی اِس ملاقات میں اُس سے یہ وعدہ کیا گیا کہ اُس سے بادشاہ اور بہت سی قومیں پیدا ہوں گی اور وہ ملک جس کا خُدا نے اُس کے باپ دادا کو دینے کا وعدہ کیا گیا تھا اُس کی میراث ہو گا (پیدایش 35 باب 11-12آیات )۔

یعقوب اور اُس کا خاندان بعد میں بیت ایل سے عدرکے بُرج کے نزدیک منتقل ہو گیا۔ راستے میں راخل نے اپنے دوسرے اور یعقوب کے بارھویں بیٹے بنیمین کو جنم دیا۔ راخل بچے کی پیدایش کے دوران مر گئی ۔ یعقوب اپنے باپ اضحاق سےپھر سے ممرے میں ملا۔ جب اس کا باپ مر ا تو یعقوب اور عیسو دونوں نے اُسے دفن کیا۔

اپنی ماں کی طرح یعقوب کے بھی کچھ لوگ لاڈلے تھے۔ راخل اُس کی چہیتی بیوی تھی اور اُس سے پیداہونے والے اُس کے بچّے یوسف اور بنیمین اُس کے لاڈلے بیٹے تھے۔ درحقیقت یوسف کی اس قدر طرف داری کی گئی کہ اُس کے بھائی حاسد ہو گئے اور اُسے غلامی کے لیے بیچ ڈالا۔ لیکن خدا یوسف کے ساتھ تھا اور اُس نے مصر میں آخرکار کامیابی پائی اور اپنے خاندان کو یعقوب سمیت قحط سالی سے بچایا۔ یعقوب کی وفات مصر میں ہوئی اور یوسف کے حکم سے اُس کی لاش میں خوشبو بھری گئی (پیدایش 49باب 29آیت -50باب 3آیت )۔ یوسف اور اس کے بھائی یعقوب کی لاش کو واپس کنعان لے گئے تاکہ اُسے ابرہام ، سارہ، اضحاق، ربقہ اور لیاہ کے پہلو میں دفن کیا جائے ۔ اپنی موت سے پہلے یعقوب نے اپنے بارہ بیٹوں کو برکت دی تھی اور اُس غار میں دفن کئے جانے کی درخواست کی تھی جو ابرہام نے خاندان کے قبرستان کے لیے خریدا تھا۔ یعقوب نے یوسف کے چھوٹے بیٹے کو پہلوٹھے کی برکت دیتے ہوئے اُس کے دو بیٹوں کو بھی برکت دی ۔ اپنے باپ کے برعکس جو یعقوب کو پہلوٹھے کی برکت دینے میں دھوکا کھا گیا تھا یعقوب نے غیر رسمی برکت دینے کے لیے جان بوجھ کر اپنے ہاتھوں کو آڑا ترچھا کر لیا۔

ابرہام ، اضحاق اور یعقوب کی زندگیوں میں مماثلت حیرت انگیز ہے۔ اُن کی کہانیوں میں ہم خاندان کی اہمیت اور نمونے کا اثر و رسوخ دیکھتے ہیں۔ فریب، طرف داری ، خاندانی جھگڑے، غیر متوقع برکت، مفاہمت اور ایمان جیسے موضوعات بیانات میں جاری رہتے ہیں۔ ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ خُدا اپنے وعدوں میں وفادار ہے۔ وہ اُن گنہگار لوگوں کے ذریعے اپنی بادشاہی کے مقاصد کی تکمیل کرنے کا انتخاب کرتا ہے جو اُس پر یقین کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔ وہ ابرام کو ابرہام کا نام دینے ، یعقوب کو اسرائیل کا نام دینے اور یسوع مسیح پر ایمان لانے والے لوگوں کو نیا مخلو ق بنانے (2 کرنتھیوں 5باب 17آیت ) کے ذریعے اِن گنہگار لوگوں کو نیا بنا سکتا ہے ۔ اگرچہ ہمارے گناہ آلودہ طور طریقے اب بھی ہمیں پریشان کر سکتے ہیں مگر مسیح میں ہمیں ہمارے گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ اُن پر غالب آنے کی طاقت بھی ملتی ہے۔ ہمیں دنیا میں خدا کے کام میں حصہ لینے کے لیے بُلایا گیا ہے۔ ہمارے پاس نئے نام ہیں اور ہم خدا کے وعدوں پر بھروسہ کر سکتے ہیں جو بار بار اپنے آپ کو وفادار ثابت کرتا ہے۔

یعقوب کا نام "دھوکا دینے والا" اُس کی زندگی کے بیشتر حصے میں نمایاں دکھائی دیتا ہے۔ لیکن وہ اسرائیل بھی تھا جس سے خُدا نے وعدے کیے اور اُن میں وہ وفادار رہا۔ خدا یعقوب پر ظاہر ہوا اور یعقوب نے خدا کے وعدوں پر یقین کیا۔ یعقوب کی غلطیوں کے باوجود خدا نے اُسے ایک عظیم قوم کے بانی کے طور پر چُنا جو آج بھی اُس کے نام کی حامل ہے۔ لیکن اس لحاظ سے یہ غیر امکانی بات ہے کہ ہم یعقوب کے بارے میں اور بہت کچھ جان پائیں کیونکہ وہ ہمیشہ ہمیں کچھ واقعات کے بیچ میں ہی نظر آیا جبکہ اُن واقعات میں اہم کرداراُس کے آس پاس کے لوگ تھے۔ یعقوب میں کوئی بڑی حکمت یا بہادری نہیں ہے جس کے بارے میں بات کی جائے اور ہم اُسے خدا کے غیر فعال آلہ کار سے کچھ ہی زیادہ دیکھتے ہیں۔ اگر ہم یہ سوچنے کا رجحان رکھتے ہیں کہ چونکہ ہم خدا کے لیے عظیم کام سرانجام دینے کے لیے مرکزی کردار نہیں ہیں لہذا ہم اس کے نزدیک غیر اہم ہیں تو ہمیں یعقوب کی زندگی پر غور کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ ہماری ناکامیوں کے باوجود خدا ہمیں اپنے منصوبے میں استعمال کر سکتا اور کرے گا۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل میں مذکور یعقوب کون تھا؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries