سوال
بائبل میں مذکور ہاروؔن کون تھا؟
جواب
ہارون کو مصر سے خروج کے دوران اُس کے کردار اور پہلا لاوی یا ہارونی کاہن ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانا جاتا ہے۔ وہ مصر میں اسرائیل کی غلامی کے دوران لاویوں کے ایک خاندان میں پیدا ہوا تھا اور موسیٰ کا بڑا بھائی تھا، جو کہ اُ س سے تین سال بڑا تھا(خروج 7باب7 آیت)۔ ہم ہارون سے سب سے پہلے خروج 4 باب میں ملتے ہیں جب خُدا موسیٰ سے کہتا ہے کہ وہ اسرائیلیوں کو آزاد کرانے کے لیے اُس کے بھائی ہارون کو اُس کے ساتھ فرعون کے پاس بھیجے گا ۔
یوسف اور اُس کی نسل کے سبھی لوگوں کے مر جانے کے بعد اسرائیلی مصر میں ہی رہے اور وہ تعداد میں بہت زیادہ بڑھ گئے۔ ایک نئے فرعون کو یہ خدشہ لاحق ہو گیا کہ مستقبل میں کبھی اسرائیلی مصریوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونگے ، لہذا اُس نے اُن پر بیگار لینے والے مقرر کئے جو اُن سے سخت کام لے لے کر اُنہیں ستاتے تھے اور یوں اُس نے اسرائیلیوں کے لیے سخت قوانین نافذ کئے (خروج 1باب14-18 آیات)۔ اُس نے عبرانی دائیوں کو حکم دیا کہ وہ پیدا ہونے والے سبھی اسرائیلی لڑکوں کو قتل کر دیا کریں۔ جب اُن دائیوں نے اُس کا حکم ماننے سے انکار کیا تو اُس نے اپنی قوم کے لوگوں کو تاکید کی کہ اسرائیلیوں کے ہاں اگر کوئی بیٹا پیدا ہو تو وہ اُسے دریا میں ڈال دیں اور بیٹیوں کو جیتی چھوڑ دیں۔ یہ قوانین موسیٰ کی پیدایش تک نافذ ہو چکے تھے۔ ہارون غالباً اِن قوانین کے نفاذ سے پہلے پیدا ہو چکا تھا ، یا پھر وہ بچ گیا تھا کیونکہ اسرائیلی دائیاں فرعون کا حکم ماننے کی بجائے خُدا سے ڈرتی تھیں (خروج 1باب15-22 آیات)۔ ہم ہارون کی زندگی کے بارے میں اُس وقت تک کچھ بھی نہیں پڑھتے جب تک کہ خُدا نے اُسے اُس کے اَسی سالہ بھائی موسیٰ کے پاس نہیں بھیجا تھا۔
جب خُدا نے جلتی ہوئی جھاڑی میں سے ہوکر موسیٰ سے کلام کیا، اور اُس سے کہا کہ وہ مصر جائے اور فرعون سے یہ تقاضا کرے کہ وہ اسرائیلیو ں کو مصر میں سے جانے دے (خروج3-4 ابواب) تو موسیٰ نے خُدا کے سامنے کئی ایک جواز پیش کئے جن کی بناء پر اُس کے خیال میں وہ اُ س کام کو سر انجام دینے کے لیے موزوں نہیں تھا۔ اور پھر موسیٰ نے بالآخر خُدا سے یہ درخواست کی کہ وہ اُس کی بجائے کسی اور شخص کو یہ کام کرنے کے لیے بھیج دے (خروج 4باب13 آیت)۔ "تب خُداوند کا قہر مُوسیٰ پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا لاوِیوں میں سے ہارُوؔن تیرا بھائی نہیں ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ فصیح ہے اور وہ تیری مُلاقات کو آ بھی رہا ہے اور تجھے دیکھ کر دِل میں خُوش ہو گا " (خروج 4باب14 آیت)۔ خُدا نے موسیٰ کو مزید بتایا کہ اُس کا بھائی ہارون اُس کا ترجمان ہوگا (خروج 4باب15-17 آیات)۔
خُدا نے ہارون سے بھی بات کی اور اُس سے کہا کہ وہ بیابان کے اندر موسیٰ سے ملے۔ ہارون نےخُدا کے حکم کی تعمیل کی اور چلا گیا۔ موسیٰ نے ہارون کو وہ سب بتایا جو خُدا نے اُسے کہا تھا ، جس میں خُدا کی طرف سے فرعون کے سامنے نشان/معجزات ظاہر کرنے کی ہدایات بھی شامل تھیں۔ مصر میں موسیٰ اور ہارون نے بنی اسرائیل کے بزرگوں کو جمع کیا اور ہارون نے اُنہیں وہ سب کچھ بتایا جو خُدا نے موسیٰ سے کہا تھا (خروج 4باب27-31 آیات)۔ یہ بات کافی دلچسپ ہے کہ ہارو ن نے خُدا کے حکم کا جواب کس قدر جلد تابعداری کے ساتھ دیا تھا، اور اُس نے موسیٰ کی باتوں پر کس قدر جلد یقین کر لیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ خُدا نے ہارون کو جس کام کے لیے بلایا تھا وہ بغیر کسی سوال کے اُس کی انجام دہی یعنی اپنے بھائی کی مدد کرنے اور اُس کی طرف سے لوگوں کے ساتھ بات کرنے میں لگ گیا تھا۔ ہارون نے شاید موسیٰ اور اسرائیلیوں کے درمیان ثالث کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دیں کیونکہ موسیٰ ساری زندگی اپنی قوم سے الگ رہا تھا - پہلےوہ مصری محلوں میں اور پھر بعد میں مدیان کے اندر ایک پناہ گزین کے طور پر رہا تھا۔
جب خروج کی کہانی شروع ہوتی ہے تو ہم فرعون کے سامنے موسیٰ اور ہارون دونوں کو دیکھتے ہیں، جہاں پر وہ فرعون سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اُن کے لوگوں کو جانے دے اور وہ بہت سے معجزات بھی دکھاتے ہیں۔ خُدا نے ہارون کے عصا کو بہت سارے معجزات اور بہت سی آفتوں کے لیے استعمال کیا تھا۔ وہ دونوں آدمی خُدا کی تمام ہدایات کے جواب میں تابعدار رہے اور پھر بالآخر اسرائیلی آزادی ہو گئے۔
ہارون نے موسیٰ کے ساتھ اسرائیلیوں کی اُس وقت بھی قیادت کرنا جاری رکھی جب وہ بیابان میں آوارہ گردی کا شکار تھے۔ وہ کسی حد تک موسیٰ کے مددگار اور ترجمان کے طور پر اپنی خدمت سرانجام دیتا رہا۔ جب اسرائیلی موسیٰ اور ہارون کے خلاف بُڑبُڑانے لگے (خروج 16باب2 آیت)، "تب مُوسیٰ اور ہارُو ؔن نے سب بنی اِسرائیل سے کہا کہ شام کو تم جان لو گے کہ جو تم کو مُلکِ مصرؔ سے نِکال کر لایا ہے وہ خُداوند ہے۔اور صُبح کو تم خُداوند کا جلال دیکھو گے کیونکہ تم جو خُداوند پر بُڑبُڑانے لگتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہم کَون ہیں جو تم ہم پر بُڑبُڑاتے ہو؟اور مُوسیٰ نے یہ بھی کہا کہ شام کو خُداوند تم کو کھانے کو گوشت اور صبح کوروٹی پیٹ بھر کے دے گا کیونکہ تم جو خُداوند پر بُڑبُڑاتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہماری کیا حقیقت ہے ؟ تمہارا بُڑبُڑانا ہم پر نہیں بلکہ خُداوند پر ہے " (خروج 16باب6-8 آیات)۔ موسیٰ نے ہارون سے کہا کہ وہ لوگوں کو خُدا کے سامنے جمع ہونے کے لیے بلائے اور خُدا کا جلال اُن کے سامنے بادل میں دکھائی دیا (خروج 16باب10 آیت)۔ اُسی وقت خُدا نے بنی اسرائیل کو بٹیر اور مَن فراہم کئے۔ خُدا نے موسیٰ کو حکم دیا کہ وہ مَن کا ایک اومر مرتبان کے اندر بھر کراپنی آنے والی نسلوں کو دکھانے کے لیے رکھ لے؛ موسیٰ نے ہارون کو ہدایت کی کہ وہ مَن اکٹھا کر کے ایک مرتبان کے اندر رکھ دے (خروج 16باب32-35 آیات)۔
بنی قورح کی طرف سے موسیٰ اور ہارون کے خلاف بغاوت کے بعد خُدا نے ایک معجزے کے ذریعے سے اِس بات کو ثابت کیا کہ اُس نے ہارون اور اُس کی اولاد کو چُنا ہے کہ وہ خُداوند کے حضور میں خدمت کرے۔ بنی اسرائیل کے سب سرداروں کے آبائی خاندانوں کے مطابق فی سردار ایک لاٹھی کے حساب سے بارہ لاٹھیاں جمع کی گئیں اور اُنہیں خُداوند کے حضور رکھ دیا۔ اُن میں ہارون کی لاٹھی بھی شامل تھی جو لاوی کے خاندان کے نام کی تھی۔ لاٹھیوں کو رات بھر عہد کے صندوق کے سامنے رکھا گیا اور اگلی صبح ہارون کی لاٹھی پر نہ صرف کلیاں پھوٹیں اور شگوفے لگے، بلکہ اُس پر پکے ہوئے بادام بھی لگ گئے(گنتی 17باب8 آیت)۔ خُدا نے موسیٰ کو یہ کہتے ہوئے ہارون کی لاٹھی کو بھی عہد کے صندوق کے اندر رکھنے کا حکم دیا "تاکہ وہ فتنہ انگیزوں کے لئے ایک نِشان کے طَور پر رکھّی رہے اور اِس طرح تُو اُن کی شکایتیں جو میرے خِلاف ہوتی رہتی ہیں بند کر دے تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں"
عمالیقیوں کے خلاف جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کا سپہ سالار یشوع اُسی وقت اُن پر فتح پاتا تھا جب موسیٰ اپنے ہاتھوں کو اوپر اٹھائے رکھتا تھا۔ جب موسیٰ تھک گیا تو ہارون اور حوؔر نے موسیٰ کے نیچے ایک پتھر رکھ کر اُسے بیٹھا دیا اور دونوں نے اُس کا ایک ایک ہاتھ تھامے رکھا۔ کئی ایک حوالوں سے یہ ہارون کی خدمت کی تصویر ہے،اُس نے ہر لحاظ سے اپنے بھائی کی حمایت اور مدد کی جسے خُدا نے اسرائیل کو غلامی سے چھڑانے کے لیے چُنا تھا۔
کوہِ سینا پر جب خُدا نے موسیٰ سے ملاقات کر کے اُسے شریعت دی تو خُدا نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ پہاڑ سے کچھ فاصلے پر رہیں اور اُس فاصلے کو برقرار رکھیں۔ ایک دفعہ پہاڑ پر جاتے ہوئے خُدا نے موسیٰ کو حکم دیا کہ وہ ہارون کو بھی اپنے ساتھ لے لے(خروج 19باب24 آیت)۔ بعد میں جب موسیٰ دوبارہ پہاڑ پر گیا تو اُس نے ہارون اور حوؔر کی یہ ذمہ داری لگائی کہ وہ اُس کی غیر موجودگی میں کسی بھی طرح کے معاملے کو نمٹائیں (خروج 24باب14 آیت)۔
بدقسمتی سے جس وقت ہارون کو یہ ذمہ داری دی گئی تھی اُس وقت پہاڑ کے نیچے حالات ٹھیک نہ رہے۔ لوگ موسیٰ کے واپس آنے کا انتظار کرتے کرتے بے چین ہو گئے اور ہارون سے کہا کہ وہ اُن کے لیے ایک دیوتا بنائے جو اُن کے آگے آگے چلے۔ بظاہر لوگوں کی اُس خواہش کے خلاف مزاحمت کیے بغیر ہارون نے اُن سے کہا کہ وہ اپنے اپنے خاندانوں سے سونے کی بالیاں اُس کے پاس لائیں اور اُس نے اُن سے ایک ڈھالا ہوا بچھڑا بنایا۔ حتیٰ کہ ہارون نے اُس بچھڑے کے آگے ایک قربان گاہ بھی بنائی اور اُس کےلیےعید کے دن کا بھی اعلان کیا(خروج 32باب1-6 آیات)۔ اِس بات کو سمجھنا مشکل ہے کہ ایک ایسا شخص جس نے اپنے لوگوں کو ملکِ مصر کی غلامی سے نکالنے کے لیے اپنے بھائی کی مدد کرنے کے الٰہی حکم کی اِس قدر رضامندی کے ساتھ تابعداری کی تھی ، خُدا کی طرف سے کئے گئے حیرت انگیز کاموں کو نہ صرف دیکھا بلکہ اُن کا حصہ بنا تھا، اور حال ہی میں کوہِ سینا پر خُدا کی حضوری کا تجربہ کیا تھا وہ اِس طرح کا کوئی کام کس طرح کر سکتا ہے۔ ہارون کی یہ ناکامی ہماری انسانی فطرت کا واضح اظہار ہے۔ ہم اِس سب کے پیچھے ہارون کی ترغیب یا تحریک کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، لیکن یہ تصور کرنا مشکل نہیں ہے کہ شاید اُسے خُدا پر شک ہو گیا تھا اور وہ لوگوں سے ڈر گیا تھا۔
جب خُدا نے موسیٰ کو بتایا کہ نیچے لوگ سونے کے بچھڑے کے ساتھ کیا کر رہے ہیں تو اُس نے غصے میں اِس بات کی دھمکی دی کہ وہ اُن سب لوگوں کو تباہ کر کے موسیٰ کی نسل سے ایک عظیم قوم بنائے گا۔ موسیٰ نے لوگوں کے حق میں شفاعت کی اور پہاڑ سے واپس اُن کے پاس آیا (خروج 32باب7-18 آیات)۔ جو کچھ وہاں پر ہو رہا تھا جب موسیٰ نے اُسے دیکھا تو "مُوسیٰ کا غضب بھڑکا اور اُس نے اُن لَوحوں کو اپنے ہاتھوں میں سے پٹک دِیا اور اُن کو پہاڑ کے نیچے توڑ ڈالا "(خروج 32باب19 آیت)۔ اُن لوحوں پر خدا کا عہد کندہ کیا گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ موسیٰ نے انہیں صرف غصے کی وجہ سے نہیں توڑ دیا تھا بلکہ اِس لیے بھی کہ لوگوں نے اپنی نافرمانی کی وجہ سے خُدا کے ساتھ اپنے عہد کو تو ڑ دیا تھا۔ موسیٰ نے اُس بچھڑے کی مورت کو آگ میں جلایا اور اُسے باریک پیس کر پانی پر چھڑکا اور اُسی میں سے بنی اسرائیل کو پلوایا(خروج 32باب20 آیت)۔ جب موسیٰ نے ہارون سے پوچھا کہ لوگوں نے ایسا کیوں کیا اور اُس نے اُن سے یہ سب کیوں کروایا تو ہارون نے لوگوں کی شکایت اور لوگوں کی طرف سے ایک دیوتا بنانے کی درخواست کے بارے میں ایمانداری کے ساتھ سب کچھ بتا دیا، لیکن وہ اِس سب میں اپنے کردار کے بارے میں بات نہیں کر رہا تھا۔ ہارون نے لوگوں سے اُن کے سونے کے زیورات لینے کا اعتراف کیا لیکن اُس نے یہ دعویٰ کیا کہ جب اُس نے اُن زیورات کو آگ میں ڈالا تو "وہ بچھڑا نکل پڑا" (خروج 32باب24 آیت)۔ "مُوسیٰ نے دیکھا کہ لوگ بے قابُو ہو گئے کیونکہ ہارُو ؔن نے اُن کو بے لگام چھوڑ کر اُن کو اُن کے دُشمنوں کے درمیان ذلیل کر دِیا" تھا(خروج 32 باب25 آیت)۔ موسیٰ نے اُن لوگوں کو بلایا جو خُداوند کی طرف تھے، لاوی اُس کی پکار سُن کر اُس کے پاس جمع ہو گئے، پھر موسیٰ نے اُن لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ برگشتہ لوگوں کا قتلِ عام کریں۔ موسیٰ نے پھر خُدا کے حضور لوگوں کے لیے شفاعت کی، خُدا نے اُس کو تسلی دی لیکن اُس نے اُن کے گناہوں کی وجہ سے اُن پر ایک آفت بھی بھیجی (خروج 32باب33-35 آیات)۔
سونے کا بچھڑا بنانا ہی ہارون کی واحد غلطی نہیں تھی۔ گنتی 12 باب کے اندر ہارون اور مریم (موسیٰ کی بہن) موسیٰ کی مخالفت کرتے ہیں: "اور مُوسیٰ نے ایک کُو شی عَورت سے بیاہ کر لِیا ۔ سو اُس کُو شی عورت کے سبب سے جسے مُوسیٰ نے بیاہ لِیا تھا مریم اور ہارُوؔن اُس کی بدگوئی کرنے لگے۔وہ کہنے لگے کہ کیا خُداوند نے فقط مُوسیٰ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُس نے ہم سے بھی باتیں نہیں کیں؟" (گنتی 12باب1-2 آیات)۔ اِس قسم کا تکبر خُدا پرستی کی نشانی نہیں ہے، لیکن بہت سارے رہنما اِس خطرے میں گھِرے رہتے ہیں۔ ہم میں سے بہت سارے لوگ شاید ہارون جیسے ہیں۔ خُدا نے اُن تینوں بہن بھائیوں کو خیمہ اجتماع کے پاس بلایااور اُس نے ہارون اور مریم کے سامنے موسیٰ کی حمایت اور دفاع کیا اور اُن سے پوچھا کہ مریم اور ہارون کو موسیٰ کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہوئے خوف کیوں نہ آیا۔ جب خُدا کی حضوری کا اَبر خیمہ اجتماع کے اوپر سے ہٹ گیا تو مریم کوڑھ سے برف کی مانند سفید ہو گئی ۔ ہارون نے مریم کے لیے موسیٰ سے مدد کی درخواست کی۔ موسیٰ نے خُدا کے حضور التجا کی اور مریم جسے سات دن تک لشکر گاہ سے باہر کر دیا گیا تھا، سات دِن کے بعداُس نے خُداکی طرف سے شفا پائی(گنتی 12باب3-16 آیات)۔ یہ بات دلچسپ ہے مریم کوڑھ کا شکار ہو گئی تھی جبکہ ہارون کوڑھ کا شکار نہیں ہوا تھا۔ اور ہارون کی طرف سے موسیٰ کے سامنے کی گئی درخواست کو دیکھنا بھی دلچسپ بات ہے، اُس نے اپنے حماقت کی حالت میں کئے گئے گناہ کا اعتراف کیا اور موسیٰ سے گزارش کی کہ مریم کو اُس تکلیف میں نہ رہنے دے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہارون نے واقعی ہی توبہ کی تھی۔
ہارون اور اُس کے بیٹوں کو خُدا نے اپنے لوگوں کے لیے کاہن مقرر کیا تھا اور ہارون پہلا سردار کاہن تھا۔ خُدا نے کوہِ سینا کے مقام پر کہانت کے بارے میں موسیٰ کو مختلف احکامات دئیے تھے جن میں بتایا گیا تھا کہ کاہنوں کو کس طرح سے پاک اور مخصوص کیا جانا چاہیے اور اُنہوں نے کون سا لباس پہننا ہے۔خُدا نے موسیٰ کو بتایاکہ کہانت ہارون اور اُس کی اولاد سے ہی منسلک ہوگی اور یہ ایک ہمیشہ کے لیے بنایا گیا دستور تھا (خروج 29باب9 آیت)۔ ہارون کو سردار کاہن بنا دیا گیا اور اُس کے خاندان کے لوگوں نے کہانت کی خدمت کو 70 بعد از مسیح میں ہیکل کی تباہی تک جاری رکھا۔ نئے عہد نامے کے اندر عبرانیوں کے نام خط خُداوند یسوع کی ابدی کہانت کا موازنہ ہارون کی کہانت کے ساتھ کرنے میں کافی زیادہ وقت صرف کرتا ہے۔ لاویوں کی نسل میں سے کاہن اپنے اور اپنے لوگوں کے گناہوں کی معافی کے لیے قربانیاں گزارنتے تھے۔ خُداوند یسوع نے جو گناہ سے بالکل پاک تھا تمام لوگوں کے لیے ایک ہی بار قربانی دی اور ابھی یہ معاملہ تمام ہو چکا ہے (عبرانیوں 4-10 آیات)۔
اب جبکہ ہارون کی طرز پر ہی اُس کے بیٹے بھی کاہن بنے تھے ، اُس کے دو بیٹے –ندب اور ابیہو –خُدا کے غضب کی وجہ سے مارے گئے تھے کیونکہ اُنہوں نے "اُوپری آگ جس کا حکم خُداوند نے اُن کو نہیں دِیا تھا خُداوند کے حضُور گُذرانی " (احبار 10باب1 آیت)۔ اِس پر موسیٰ نے ہارون سے کہا کہ یہ وُہی بات ہے جو خُداوند نے کہی تھی کہ جو میرے نزدِیک آئیں ضرُور ہے کہ وہ مجھے مُقدّس جانیں اور سب لوگوں کے آگے میری تمجید کریں اور ہارُوؔن چُپ رہا(احبار 10باب 3 آیت)۔ ہارون نے اپنے بیٹوں کی نہ تو حمایت کی اور نہ ہی اُن کی صفائی پیش کرنے کی کوشش کی۔ اُس نے یہ بھی نہیں کہا کہ خُدا نے یہ غلط کیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ ہارون واقعی ہی خُدا کی پاکیزگی کو سمجھتا تھا اور وہ اپنے بیٹوں کے بارے میں خُدا کے فیصلے کو قبول کرتا ہے۔
موسیٰ کی طرح ہارون کو بھی مریبہ کے مقام پرخُدا کے کلام کے خلاف عمل کرنے کے گناہ کی وجہ سے موعودہ سر زمین میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی تھی (گنتی 20باب23 آیت)۔ خُدا نے موسیٰ ، ہارون اور اُس کے بیٹے الیعزر کو کوہِ ہور پر جانے کا حکم دیا۔ وہاں پر الیعزر کو سردار کاہن بنایا گیا اور ہارون نے وفات پائی(گنتی 20باب 26-29 آیت)۔
ہارون کی زندگی خُدا کے تقدس اور اُس کےفضل کا اظہار ہے ۔ ہارون نے اپنی خدمت کے سفر کو ایک بہت ہی فرمانبردار اور وفادار خادم کی حیثیت سے شروع کیا ، اور وہ اپنی خوشی اور رضا مندی کے ساتھ موسیٰ کے پاس گیا اور اُس کے ثالث اور ترجمان کے طور پر خدمت سر انجام دی۔ اُس نے قربانیوں کے اُس نظام میں بھی بطورِ کاہن بڑی ایمانداری کے ساتھ خدمت، جسے خُدا نے خُداوند یسوع مسیح کے وسیلے نجات کے حتمی منصوبے کی تصویر کے طور پر استعمال کیا ہے ۔ کسی بھی دوسرے انسان کی طرح ہارون بھی گناہگار شخص تھا۔ خُدا کے عظیم ترین کاموں کو دیکھنے کے بعد بھی اُس نے سونے کا ایک بچھڑا بنایا اور لوگوں سے اُس کی پوجا کروائی۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہارون نے اپنی زندگی میں جلد ہی بہت ساری چیزوں کو سیکھ لیا اور اُس نے رُوحانی طور پر ترقی کی، اِس بات کو موسیٰ کے خلاف اُس کے گناہ کے اعتراف اور اپنے بے ایمان بیٹوں کی موت کو قبول کرنے کے رویے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ہارون کی ذات سے ہم دوسرے لوگوں کی خدمت کرنے ، اپنی اعلیٰ قیادت کی ذمہ داریوں میں ہاتھ بٹانے اور خُدا کے تابع رہنے کے بارے میں سیکھتے ہیں۔
English
بائبل میں مذکور ہاروؔن کون تھا؟