سوال
یسوع کی بشریت کیوں اہم ہے ؟
جواب
یسوع کی بشریت بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہے جتنی اہمیت کی حامل یسوع کی الوہیت ہے ۔ یسوع پوری طرح الٰہی ہونے کے باوجود ایک انسان کی حیثیت سے پیدا ہوا تھا۔ یسوع کی بشریت اور الوہیت کے ساتھ ساتھ موجود ہونے کے تصور کو سمجھنا انسان کے محدود ذہن کے لیے مشکل ہے۔ بہرحال یسوع کی فطرت - کامل انسان اور کامل خدا - ایک بائبلی سچائی ہے۔ ایسے لوگ بھی ہیں جو اِن بائبلی سچائیوں کو مسترد کرتے اور یہ بیان دیتے ہیں کہ یسوع خدا نہیں بلکہ ایک انسان تھا(ایبیون ازم-Ebionism)۔دوسری طرف ڈوسیٹیزم- Docetism /عدم بشریت کا نظریہ بیان کرتا ہے کہ یسوع خدا تو تھا مگر انسان نہیں تھا۔ دونوں نقطہ نظر غیر بائبلی اور جھوٹے ہیں۔
یسوع کے لیے کئی وجوہات کی بناء پر انسان کے طور پر پیدا ہونا ضرور تھا۔ اُن میں سے ایک وجہ گلتیوں 4باب 4-5آیات میں بیان کی جاتی ہے :"لیکن جب وقت پُورا ہو گیا تو خُدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا جو عورت سے پیدا ہُوا اور شرِیعت کے ماتحت پیدا ہُوا۔ تاکہ شرِیعت کے ماتحتوں کو مول لے کر چھڑا لے اور ہم کو لے پالک ہونے کا درجہ مِلے۔"صرف ایک انسان ہی "شریعت کے ماتحت پیدا" ہو سکتا ہے۔ کوئی بھی جانور یا فرشتہ "شریعت کے ماتحت" نہیں ہے۔ صرف اور صرف انسان ہی شریعت کے ماتحت پیدا ہوتے ہیں اور صرف ایک انسان ہی اِس شریعت کے ماتحت پیدا ہونے والے دوسرے انسانوں کو نجات دے سکتا ہے۔ خدا کی شریعت کے ماتحت پیدا ہوئے تمام انسان اس شریعت کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ صرف ایک کامل انسان – یسوع مسیح – ہی شریعت کی مکمل پیروی کر سکتا اور اسے پورا کر سکتا ہے،اوراس طرح ہمیں اِس خلاف ورزی کی سزاسے چھڑاتاہے۔ ہمارے گناہوں کااپنی کامل راستبازی کےساتھ تبادلہ کرتے ہوئے یسوع نے صلیب پر ہماری نجات کے کام کو پورا کیا (2کرنتھیوں 5باب 21آیت)۔
یسوع کے کامل انسان ہونے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ خدا نے گناہوں کی معافی کے لیے خون بہانے کا تقاضا رکھا تھا (احبار 17باب 11آیت؛ عبرانیوں 9باب 22آیت)۔ جانوروں کا خون اگرچہ کامل خدااور انسان کے خون کی طرف اشارہ کرنے کے طور پر عارضی لحاظ سے قابل قبول تھالیکن یہ گناہ کی مستقل معافی کے لیے ناکافی تھا کیونکہ "ممکِن نہیں کہ بیلوں اور بکروں کا خون گُناہوں کو دُور کرے" ( عبرانیوں 10باب 4آیت)۔ خُدا کے کامل برّے یسوع مسیح نے اپنی انسانی زندگی کو قربان کیا اور اُن تمام لوگوں کے گناہوں کو چھپانے کے لیے اپنا انسانی خون بہایا جو کبھی بھی کسی بھی دور میں اُس پر ایمان لائیں گے ۔ اگر وہ انسان نہ ہوتا تو یہ سب ممکن نہیں ہونا تھا۔
مزید برآں یسوع کی بشریت اُسے اِس قابل بناتی ہے کہ وہ ہم سے ایک ایسا رشتہ استوار کرے جیسا فرشتے یا جانور کبھی نہیں کر سکتے۔"کیونکہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن نہیں جو ہماری کمزورِیوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تَو بھی بے گُناہ رہا"(عبرانیوں 4باب 15 آیت)۔ ہماری کمزوریوں اور آزمایشوں میں صرف ایک انسان ہی ہمارا احساس کر سکتا ہے۔ اپنی بشریت میں یسوع نے اُن تمام طرح کی آزمایشوں کا سامنا کیا تھا جن کا آج ہمیں سامنا ہے لہذا وہ ہمارا ہمدرد بننے اور ہماری مدد کرنے کے قابل ہے۔ وہ آزمایا گیا؛ اُسے ستایا گیا؛ وہ پست ہوا ؛ وہ حقیر ہوا؛ اُس نے جسمانی اذیت کا سامنا کیا؛ اور اُس نے ایک طویل اور انتہائی ظالمانہ موت کے دکھ کو برداشت کیا۔ صرف ایک انسان ہی اِن چیزوں کا تجربہ کر سکتا ہے، اور صرف ایک انسان ہی تجربے سے انہیں پوری طرح سمجھ سکتا ہے۔
یسوع مجسم حالت میں دنیا میں آیا ہے یہ اعلان کرنا اس بات کی علامت ہے کہ وہ رُوحِ خدا کی طرف سے ہےجبکہ مخالف ِ مسیح اور اس کے پیروکار سب اس کا انکار کریں گے (1 یوحنا 4باب 2-3آیات)۔ یسوع جسم میں آیا ہے؛ وہ انسانی کمزوریوں میں ہمارے ساتھ ہمدردی کرنے کے قابل ہے؛ اس کا انسانی خون ہمارے گناہوں کی خاظر بہایا گیا ؛وہ کامل خدا اور کامل انسان تھا۔ یہ بائبل کی وہ سچائیاں ہیں جن سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
English
یسوع کی بشریت کیوں اہم ہے ؟