settings icon
share icon
سوال

کیا ہمارے لیے فردوس میں گناہ کرنا ممکن ہو گا ؟

جواب


بائبل مکاشفہ 21-22ابواب میں فردوس یا ابدی حالت کو بڑی تفصیل سے بیان کرتی ہے۔ اِن ابواب میں کہیں بھی گناہ کے امکان کا ذکر نہیں ہے۔ درحقیقت، ہمارے ساتھ وعدہ کیا گیا ہے کہ ابدی حالت میں ہم موت، دُکھ، آنسو، یا درد کا کبھی تجربہ نہیں کریں گے (مکاشفہ 21باب4آیت ) - اِن چیزوں کی غیر موجودگی اِس بات کا مثبت ثبوت ہے کہ وہاں گناہ موجودنہیں ہے کیونکہ وہ چیزیں گناہ کی پیداوار ہیں (دیکھیں رومیوں 6باب 23 آیت )۔

گنہگار فردوس میں نہیں بلکہ آگ کی جھیل میں ہوں گے (مکاشفہ 21باب 8آیت )۔ کوئی بھی ناپاک چیز کبھی فردوس میں داخل نہیں ہوگی (مکاشفہ 21باب 27آیت )۔گناہ کرنے والے فردوس سے باہر ہیں (مکاشفہ 22باب 15آیت )۔ پرانے عہد نامے کی ایک پیشین گوئی بھی ہمیں یقین دلاتی ہے کہ خدا کی بادشاہی میں گناہ کا دخل نہ ہو گا:

" اور وہاں ایک شاہراہ اور گُذر گاہ ہو گی جو مُقدّس راہ کہلائے گی جس سے کوئی ناپاک گُذر نہ کرے گا۔

لیکن یہ مُسافروں کے لئے ہو گی۔ احمق بھی اُس میں گمراہ نہ ہوں گے۔

وہاں شیرِ بَبر نہ ہو گا اور نہ کوئی درِندہ اُس پر چڑھے گا نہ وہاں پایا جائے گا لیکن جِن کا فِدیہ دِیا گیا وہاں سیر کریں گے"(یسعیاہ 35باب 8-9آیات)۔

لہذا جواب ہے، نہیں، ہمارے لیے فردوس میں گناہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

خدا ہماری تقدیس چاہتا ہے (1تھسلنیکیوں 4باب 3آیت)؛ یعنی، وہ ہمیں پاک اور گناہ سے آزاد کرنا چاہتا ہے۔ ہماری تقدیس کے تین مراحل ہیں: حیثیتی تقدیس، جو مسیح پر ایمان لانے کے وقت ہمیں گناہ کی سزا سے بچاتی ہے۔ بتدریج تقدیس، جب ہم مسیح میں نشوو نما پاتے ہیں تو یہ ہمیں گناہ کی طاقت سے بچاتی ہے ؛ اور مکمل تقدیس، جو مسیح کی حضوری میں داخل ہونے پر ہمیں گناہ کی موجودگی سےبچاتی ہے۔ " جب وہ ظاہِر ہو گا تو ہم بھی اُس کی مانِند ہوں گے کیونکہ اُس کو وَیسا ہی دیکھیں گے جَیسا وہ ہے "(1یوحنا 3باب 2آیت)۔ دوسرے الفاظ میں، خدا جس عمل کے ذریعے ہمیں پاک کرتا ہے اس میں راستباز ٹھہرانا، ایمان میں پختہ کرنا اور جلال بخشنا شامل ہے۔

خدا اپنے بچّوں سے جس جلال کا وعدہ کرتا ہے (رومیوں 8باب 30آیت ) اُس میں پاکیزگی لازماًر شامل ہوتی ہے کیونکہ گنہگار لوگ جلالی نہیں ہو سکتے ۔ خدا کے جلال کا مقام ،فردوس گناہ سے پاک ہے۔ پولس رسول 1تھسلنیکیوں 5باب 23آیت میں دعا کرتا ہے"خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے آپ ہی تم کو بِالکُل پاک کرے اور تمہاری رُوح اور جان اور بدن ہمارے خُداوند یسُوع مسیح کے آنے تک پُورے پُورے اور بے عیب محفوظ رہیں " اور وہ مسیح کے جلالی ظہور کو ہمارےشخصی جلال سے جوڑتا ہے: "جب مسیح جو ہماری زِندگی ہے ظاہر کِیا جائے گا تو تم بھی اُس کے ساتھ جلال میں ظاہر کئے جاؤ گے" (کلسیوں 3باب 4آیت)۔ یہ شاندار حالت گناہ سے ہماری حتمی جُدائی یعنی ہر لحاظ سے مکمل تقدیس کی حالت ہو گی ۔ ہمارے لیے فردوس میں گناہ کرنا ممکن نہیں ہو گا۔

یعقوب 1باب 14آیت ایک اور یقین دہانی فراہم کرتی ہے کہ ہم فردوس میں گناہ نہیں کریں گے: " ہر شخص اپنی ہی خواہشوں میں کھنچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔" اس گناہ آلود دنیا میں ہمیں ہر روز آزمایش کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یعقوب رسول اُن دو قوتوں کی نشاندہی کرتا ہے جو ہمیں گناہ کرنے پر اکساتی ہیں: ہماری بد ی کی حالت خواہش (ہماری گناہ آلود فطرت) اور تحریص (شیطان کے منصوبے)۔ ان قوتوں میں سے کوئی بھی فردوس میں نہیں ہو گی ۔ ہماری گناہ آلود فطرت کو ہماری تقدیس کے عمل میں ختم کر دیا جائے گا اور آزمانے والے کو آگ کی جھیل میں ڈال دیا جائے گا جہاں سے وہ ہمیں کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گا (مکاشفہ 20باب 10آیت )۔

بائبل کی تعلیم یہ ہے کہ فردوس یا ابدی حالت مکمل طور پر پاک ہے۔ وہاں گناہ کا کوئی امکان نہ ہوگا اور ہم راستبازی سے ملبوس ہوں گے (مکاشفہ 19 باب 8آیت ) اور ہمیں ابدی خوشی کی اِس حالت میں ہمیشہ کے لیے قائم کر دیا جائے ۔ وہ کام جسے خدا نے ہم میں مکمل کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ مکمل کر دیا جائے گا (فلپیوں 1باب 6آیت )۔ خدا کے چُنے ہوئے لوگوں کے طور بشمول رُوح ،جان اور بدن ، ہماری رہائی برّہ کے جلال کی خاطر مکمل کی جائے گی (مکاشفہ 5باب 6-10آیات)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا ہمارے لیے فردوس میں گناہ کرنا ممکن ہو گا ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries