settings icon
share icon
سوال

کیا آسمان/فردوس سچ مچ ایک حقیقت ہے؟

جواب


بلاشبہ آسمان/فردوس ایک حقیقی مقام ہے ۔ بائبل بیان کرتی ہے کہ آسمان خُدا کا تخت ہے (یسعیاہ 66باب 1آیت ؛ اعمال 7باب 48- 49آیات ؛ متی 5باب 34-35آیات )۔ یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھنے اور اپنے شاگردوں پر ظاہر ہونے کے بعد "۔۔۔ آسمان پر اُٹھا لیا گیا اور خُدا کے دہنے ہاتھ بیٹھ گیا" (مرقس 16باب19 آیت ؛ اعمال 7باب 55-56آیات )۔ "کیونکہ مسیح اُس ہاتھ کے بنائے ہوئے پاک مکان میں داخل نہیں ہوا جو حقیقی پاک مکان کا نمونہ ہے بلکہ آسمان ہی میں داخل ہوا تاکہ اب خُدا کے رُوبرُو ہماری خاطر حاضر ہو" (عبرانیوں 9 باب 24آیت)۔ یسوع نہ صرف ہم سے پہلے فردوس میں ہماری خاطر داخل ہوا ہے بلکہ وہ زندہ ہے اور آسمان پر خُدا کے بنائے ہوئے حقیقی خیمہ اجتماع میں ہمارے سردار کاہن کی حیثیت سے اپنی موجودہ خدمت سرانجام دے رہا ہے (عبرانیوں 6باب 19- 20آیات ؛ 8باب 1-2آیات )۔

یسوع بذات خود ہمیں بتاتا ہے کہ ہمارےآسمانی باپ کے گھر میں بہت سے مکان ہیں اور وہ ہماری خاطر جگہ تیار کرنے کے لئے ہم سے پہلے وہاں جاتا ہے۔ ہمارے پاس اُس کے کلام کی یقین دہانی ہے کہ وہ ایک دن واپس زمین پر آئے گا اور ہمیں اپنے ساتھ آسمان پر لے جائے گا جہاں پر اب وہ ہے (یوحنا 14باب 1- 4آیات )۔ فردوس میں موجود ابدی گھر کے بارے میں ہمارے عقیدے کی بنیاد یسوع مسیح کے ایک واضح وعدے پر ہے۔ فردوس /آسمان واقعی ایک حقیقی مقام ہے۔ فردوس/آسمان یقیناً وجود رکھتاہے۔

جب لوگ فردوس کے وجود کا انکار کرتے ہیں تو وہ نہ صرف خُدا کے تحریری کلام کا انکار کرتے ہیں بلکہ وہ اپنے دِلوں میں موجود پوشیدہ آرزوؤں کابھی انکار کرتے ہیں۔ پولُس رسول نے اِس مسئلے کو کرنتھس کی کلیسیا کے نام اپنے خط میں بیان کیا ہے وہ فردوس میں جانے کی اُمید پر قائم رہنے کے وسیلہ سے اُن کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ وہ ہمت نہ ہاریں۔ اگرچہ ہم اپنی زمینی حالت میں "آہیں بھرتے اور کراہتے"ہیں لیکن ہمارے پاس فردوس میں جانے کی اُمید ہے جو ہمیشہ ہمارے سامنے رہتی ہے اور ہم وہاں جانے کے مشتاق ہیں (2کرنتھیوں5باب 1-4آیات )۔ پولُس کرنتھس کے ایمانداروں کو آسمانی گھر کی طرف تکتے رہنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ ایک ایسا منظر ہے جو ایمانداروں کو اِس زندگی کی مشکلات اور مایوسیوں کو برداشت کرنے کے قابل بناتا ہے "کیونکہ ہماری دَم بھر کی ہلکی سی مصیبت ہمارے لئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پیدا کرتی ہے۔ جس حال میں کہ ہم دیکھی ہوئی چیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہوئی چیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی چیزیں ابدی ہیں" (2کرنتھیوں 4باب 17-18آیات )۔

جس طرح خُدا نے انسانوں کے دِلوں میں اپنی موجودگی کا علم رکھا ہے (رومیوں1باب 19- 20آیات ) بالکل ویسے ہی ہمیں فردوس میں جانے کی اُمید کے ساتھ پیدا کیا گیا ہے۔ فردوس بے شمار کتابوں، گیتوں اور فنکار ی کے کاموں کا بنیادی موضوع ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے گناہ نے فردوس میں جانے کی راہ کو بند کردیا ہے ۔ چونکہ فردوس کامل اورراست خُدا کا مسکن ہے اِس لئے وہاں گناہ کے لئے کوئی جگہ نہیں ہےاور نہ ہی گناہ وہاں قابل ِ قبول ہو سکتا ہے ۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ خُدا نے فردوس کے دروازوں کو کھولنے کے لیےیسوع مسیح کی ذات میں ہمیں ایک کنجی مہیا کر دی ہے (یوحنا 14باب 6آیت )۔ وہ تمام لوگ جو یسوع پر ایمان لاتے اور اپنے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں فردوس کے دروازوں کو اپنے لئے کھلا پائیں گے۔ خُدا کرے کہ ہمارے مستقبل کے ابدی گھر – فردوس کی عظمت ہم سب کو وفاداری اور پورے دِل سے خُدا کی خدمت کرنے کی تحریک بخشے ۔ "پس اے بھائیو! چُونکہ ہمیں یسوع کے خون کے سبب سے اُس نئی اور زندہ راہ سے پاک مکان میں داخل ہونے کی دلیری ہے۔ جو اُس نے پردہ یعنی اپنے جسم میں سے ہو کر ہمارے واسطے مخصوص کی ہے۔ اور چونکہ ہمارا ایسا بڑا کاہن ہے جو خُدا کے گھر کا مختارہے۔ تو آؤ ہم سچے دِل اور پُورے ایمان کے ساتھ اور دِل کے اِلزام کو دُور کرنے کے لئے دِلوں پر چھینٹے لے کر اور بدن کو صاف پانی سے دُھلوا کر خُدا کے پاس چلیں" (عبرانیوں 10 باب 19-22آیات)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا آسمان/فردوس سچ مچ ایک حقیقت ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries