سوال
رُوحوں کے امتیاز کی رُوحانی نعمت کیا ہے؟
جواب
رُوحوں کے امتیاز کی نعمت دراصل رُوح القدس کی ایک نعمت ہے جس کا بیان 1 کرنتھیوں 12باب4-11آیات کے اندر کیا گیا ہے۔ باقی تمام رُوحانی نعمتوں کی طرح رُوحوں کے امتیاز کی نعمت بھی رُوح القدس کی طرف سے دی جاتی ہے جو ایمانداروں کو کلیسیا کی بہتری اور ترقی کے لیے مختلف نعمتیں عطا کرتا ہے۔ ہر ایک ایماندار کو رُوحانی طور پر کوئی نہ کوئی خدمت کرنے کی قابلیت عطا کی گئی ہے ، لیکن کوئی بھی ایماندار اپنی مرضی سے کسی نعمت کا چناؤ نہیں کر سکتا۔ رُوح القدس خود اپنی مرضی سے خُدا کی اپنی حاکمیت کے مطابق کلیسیا کی ترقی کے لیے جسے جو نعمت عطا کرنا چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔وہ "جس کو جو چاہتا ہے بانٹتا ہے" (1 کرنتھیوں 12باب11آیت)۔
جب رُوحوں کے امتیاز کی نعمت کی بات کی جاتی ہے تو ہر ایک ایماندار میں کسی حد تک امتیاز کی رُوح ہوتی ہے، اور جیسے جیسے کوئی ایماندار رُوح میں ترقی کرتا ہے وہ نعمت بھی بڑھتی اور پختہ ہوتی چلی جاتی ہے۔ عبرانیوں 5باب13-14آیات کے اندر ہم پڑھتے ہیں کہ اُن ایمانداروں کے حواس کام کرتے کرتےکرتے ابھی پختہ ہو چکے ہیں جو اب محض دودھ نہیں پیتے بلکہ ٹھوس غذا کھاتے ہیں۔ رُوحانی طور پر ترقی کرنے والے ایماندار کو خُدا کے کلام کے وسیلے سے رُوح القدس اچھے اور بُرے کے درمیان تمیز کرنے کی قوت عطا کرتا ہے ، اور پھر وہ خود بھی اچھے اور بہتر میں فرق کر سکتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں کوئی بھی نئے سرے سے پیدا ہونے والا ایماندار جو خُدا کےکلام پر غور کرتا ہے وہ رُوحانی طور پر امتیاز کرنے کی قابلیت رکھتا ہے۔
بہرحال کچھ ایسے مسیحی ایماندار ہیں جنہیں خُدا کی طرف سے خاص طور پر رُوحوں کا امتیاز کرنے کی نعمت عطا کی جاتی ہے اور وہ خُدا کے کلام کی سچائی اور بداَرواح کی طرف سے جھوٹے عقائد کی تشہیر میں فرق کر سکتے ہیں ۔ ہم سب کو یہ نصیحت کی گئی ہے کہ ہم رُوحانی طور پر امتیاز کریں (اعمال 17 باب 11آیت؛ 1 یوحنا 4باب1آیت)، لیکن ہم میں سے کچھ ایسے ہیں جنہیں یہ منفرد قابلیت دی گئی ہے کہ وہ ایسے غلط عقائد کی نشاندہی کریں جو پہلی صدی سے ہی کلیسیا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اِس طرح کے رُوحانی امتیاز کے لیے کسی بھی قسم کے پُر اسرار، غیر بائبلی مکاشفہ جات یا خُدا کی طرف سے خاص قسم کے نئے پیغامات کی ضرورت نہیں ہے۔ اِس کے برعکس رُوحوں کا امتیاز کرنے کی نعمت رکھنے والے خُدا کے کلام کو اِس قدر اچھے طریقے سے جانتے ہیں کہ جہاں کہیں بھی کوئی ایسی بات کی جائے جو کلام کے مطابق نہ ہو ، وہ فوراً اُس کی نشاندہی کرتے ہیں۔ وہ خُدا کی طرف سے خاص الہام یا نیا پیغام نہیں حاصل کرتے، بلکہ وہ رُوحوں کو آزمانے کےلیے خُد اکے کلام کو ہی استعمال کرتے ہیں اور یوں وہ دیکھتے ہیں کہ کونسی رُوحیں خُدا کے کلام کے مطابق ہیں اور کونسی رُوحیں اُس کے کلام کے خلاف ہیں۔ رُوحانی امتیاز کرنے والے بہت محنتی ہوتے ہیں اور "حق کے کلام کو درستی سے کام میں " لاتے ہیں (2 تیمتھیس 2باب15آیت)۔
مسیح کے بدن میں ترقی کے لیے بہت ساری مختلف نعمتیں ہیں اور اِن نعمتوں کے مختلف ہونے کا مطلب یا مقصد مسیح کے بدن یعنی کلیسیا کی ترقی اور بہتری ہے (افسیوں 4باب12آیت)۔ مسیح کے سارے بدن کی ترقی کا انحصار بدن کے ہر ایک حصے کی طرف سے اُس خدمت کو سر انجام دینے میں ہے جس کی خُدا نے اُس حصے کو قابلیت عطا کر رکھی ہے۔ رُوح کی کسی بھی نعمت کو دوسروں پر اپنے اختیار کو ثابت کرنے یایہ دعویٰ کرنے کےلیے نہیں ہونی چاہیے کہ خُدا نے کسی کو دوسروں سے علیحدہ اور خاص مسّح عطا کیا ہے۔اِس کے برعکس مسیح کی محبت ہماری رہنمائی کرتی ہے کہ ہم اپنی رُوحانی نعمتوں کو ایک دوسرے کی مسیح میں ترقی کرنے میں مدد کے لیے استعمال کریں۔
English
رُوحوں کے امتیاز کی رُوحانی نعمت کیا ہے؟