settings icon
share icon
سوال

گتسمنی باغ میں کیا ہوا تھا ؟

جواب


گتسمنی باغ، ایک ایسی جگہ ہے جس کے نام کا لفظی مطلب "کولھو" ہے۔ یہ یروشلیم سے قدرون کی وادی کے بالکل پار زیتون کے پہاڑ کی ایک ڈھلوان پر واقع ہے۔ زیتون کے قدیم درختوں کا ایک باغ آج تک وہاں موجود ہے۔ خُداوند یسوع دعا کرنے کے لیے اکثر اپنے شاگردوں کے ساتھ گتسمنی باغ میں جایا کرتا تھا (یوحنا 18باب 2آیت )۔گتسمنی میں سب سے مشہور ترین واقعات خداوند یسوع کی مصلوبیت سے ایک رات پہلے پیش آئے جب اُسے دھوکے سے پکڑوایا گیا۔ اناجیل کے مصنفین میں سے ہر ایک اُس رات کے واقعات کو معمولی تغیرات کے ساتھ بیان کرتا ہے لہٰذا چار واقعات کا مطالعہ (متی 26باب 36-56آیات ؛ مرقس 14باب 32-52آیات؛ لوقا 22باب 40-53آیات اور یوحنا 18باب 1-11آیات ) اس اہم رات کی مجموعی طور پر ایک درست تصویر پیش کرے گا ۔

جب شام شروع ہوئی تو خداوند یسوع اور اُس کے شاگرد عیدِفسح منانے کے بعد باغ میں آئے۔ اُس دوران کسی موقع پر یسوع اُن میں سے تینوں شاگردوں -پطرس، یعقوب اور یوحنا- کو باقیوں سے ایک الگ جگہ پر لے گیا۔ یہاں خُداوند یسوع نے اُن سے کہا کہ وہ اُس کے ساتھ جاگتے اور دعا کرتے رہیں تاکہ وہ آزمایش میں نہ پڑیں (متی 26باب 41آیت ) لیکن وہ سو گئے۔ خُداوند یسوع کو پھر سے انہیں جگانا اور یاد دلانا پڑا کہ وہ دعا کریں تاکہ وہ آزمایش میں نہ پڑیں۔ اِس لحاظ سے یہ بات بالخصوص دل خراش تھی کیونکہ پطرس اُسی رات بعد میں واقعی آزمایش کا شکار ہو گیا تھا جب اس نے تین بار انکار کیا کہ وہ یسوع کو جانتا تک نہیں ۔

خُداوند یسوع دعا کرنے کے لیے تینوں آدمیوں سے تھوڑا سا آگے بڑھااور اُس نے دو بار اپنے باپ سے دُعا کہ وہ اُس غضب کے پیالے کو اُس سے ٹال دےجو وہ پینے کو تھا، لیکن ہر بار وہ باپ کی مرضی کے تابع رہا ۔ وہ "مرنے کی نوبت "تک غمگین تھا مگر خُدا نے آسمان سے ایک فرشتہ بھیجا تاکہ اُسے تقویت دے (لوقا 22باب 43آیت)۔

اُس کے بعد دھوکہ باز یہوداہ اسکریوتی سپاہیوں، سردارکاہنوں، فریسیوں اور نوکروں کی ایک "بھیڑ" کے ساتھ یسوع کو گرفتار کرنے کے لیے آیا۔ یہوداہ نے اُس پہلے سے مقرر کردہ بوسے کے اشارے کے ذریعے سے یسوع کی شناخت بوسہ لیکر کی ۔ یسوع کی حفاظت کرنے کی کوشش میں پطرس نے تلوار سے سردار کاہن کے خادم ملخُس نامی شخص پر حملہ کر کے اُس کا کان کاٹ دیا۔ یسوع نے پطرس کو ڈانٹا اور معجزانہ طور پر اُس آدمی کے کان کو ٹھیک کر دیا۔ یہ حیرانی کی بات ہے کہ شفا کے اس حیرت انگیز معجزے کو دیکھنے کے باوجود بھیڑ پر کوئی اثر نہ ہوا۔ نہ ہی وہ اُس کی اُس زبردست قوت کے مظاہرے سے متزلزل ہوئے جو یوحنا 18باب 5-6آیات میں بیان ہےجہاں وہ یا تو اُس کی صورت کی عظمت یا اُس کے کلام کی طاقت یا دونوں کے باعث زمین پر مردہ سا ہو کر گر پڑے تھے ۔ تاہم وہ اُسے گرفتار کر کے پنطُس پیلاطس کے پاس لے گئے جبکہ شاگرد اپنی جانوں کے خوف سے وہاں سے بھاگے نکلے ۔

گتسمنی باغ میں پیش آنے والے واقعات صدیوں سے گونجتے چلے رہے ہیں۔خُداوند یسوع نے اُس اہم رات کو جس جذبے کا مظاہرہ کیا تھا وہ صدیوں سے موسیقی، کتابوں اور فلموں میں دکھایا جاتا رہا ہے۔ سولہویں صدی میں باخ / Bach نامی شخص کے متی اور یوحنا کی انجیل کے بیانات پر مبنی دو شاندار گیتوں کی قلمبندی سے لے کر موجود ہ دا پیشن آف دا کرائسٹ / The Passion of the Christ فلم تک اس غیر معمولی رات کی کہانی کو بار بار بتایا جاتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ ہماری زبان اِن واقعات سے متاثر ہوئی ہے جس نے ہمیں "جو تلوار کھینچتے ہیں وہ سب تلوار سے ہلاک کئے جائیں گے"(متی 26 باب 52آیت)؛ "رُوح تو مُستعِد ہے مگر جسم کمزور ہے" (مرقس 14باب 38آیت)؛ اور"پسینہ گویا خُون کی بڑی بڑی بُوندیں ہو کر زمین پر ٹپکتا تھا" جیسے جملے عطا کئے ہیں (لوقا 22باب 44آیت )۔ بلاشبہ ہمارے گناہوں کی قیمت چکا نے کی خاطر ہمارے نجات دہندہ کا ہماری جگہ مصلوب ہونے کو تیار ہونا اُس رات کا سب سے اہم اثر تھا ۔ "جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس (خدا)نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں " (2 کرنتھیوں 5باب 21آیت )۔ یہ یسوع مسیح کی خوشخبری ہے۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

گتسمنی باغ میں کیا ہوا تھا ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries