سوال
کسی صلاحیت/قابلیت اور رُوحانی نعمت میں کیا فرق ہے؟
جواب
رُوحانی نعمتوں اور ذہنی صلاحیتوں میں کافی مماثلت اور کافی زیادہ فرق پایا جاتا ہے ۔ یہ دونوں خدا کی طرف سے نعمتیں ہیں ۔ استعمال کے ساتھ ساتھ ان دونوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے ۔ دونوں کا مقصد یہ ہے کہ اِن کو دوسروں کی بہتری کےلیے استعمال کیا جائے نہ کہ اپنے خود غرضانہ مقاصد کےحصول کے لیے ۔ 1کرنتھیوں 12باب 7آیت بیان کرتی ہے کہ رُوحانی نعمتیں خود کی بجائے دوسروں کو فائدہ پہنچانے کےلیے عطا کی جاتی ہیں ۔ جیسا کہ دو بڑے حکموں کا تعلق خُدا سے محبت کرنے اور پھر دوسرے انسانوں سے اپنی مانند محبت کرنے سے ہے۔ اِن احکام کی روشنی میں ایک انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو اِن مقاصد کےلیے استعمال کرے ۔ مگر ان دونوں میں بہت بڑا اور گہرا فرق یہ ہے کہ خُدا کی طرف سے کونسے انسان کو اور کب رُوحانی نعمتیں اور صلاحیتیں بخشی جاتی ہیں ۔ کئی لوگ ( خدا یا مسیح پر اپنے ایمان سے قطع نظر) والدین کے جینز کے ملاپ کے نتیجے میں (موسیقی ،فن ،ریاضی میں قدرتی طور پر صلاحیت رکھ سکتے ہیں ) اورکئی دفعہ آس پاس کے ماحول (موسیقی کےشوقین گھرانے میں پرورش پانے کی بدولت کسی انسان میں موسیقی سے تعلق رکھنے والی کسی صلاحت کے پروان چڑھنے میں مدد مل سکتی ہے۔)پس پیدایشی طور پر یا ماحول کی وجہ قدرتی صلاحیتوں/قابلیتیں حاصل ہوجاتی ہیں ۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ بعض دفعہ خدا خاص لوگوں کو خاص طرح کی صلاحیتیں دینا چاہتا ہے (جیسا کہ خروج 31باب 1- 6 آیات میں بضلی ایل کی مثال ہے )۔ رُوحانی نعمتیں تمام ایمانداروں کو رُوح القدس کی طرف سے اُس وقت بخشی جاتی ہیں جب وہ اپنے گناہوں کی معافی کےلیے مسیح پر ایمان لاتے ہیں ۔ اِس موقع پر رُوح القدس نئے ایماندار کو اپنی مرضی کے مطابق رُوحانی نعمت ( نعمتیں ) عطا کرتا ہے ( 1کرنتھیوں 12باب 11آیت)۔
رومیوں 12باب 3-8آیات رُوحانی نعمتوں کی فہرست پیش کرتی ہیں : نبوت کرنا ، دوسروں کی خدمت کرنا (عام معنوں میں )، تعلیم دینا، نصیحت کرنا، خیرات کرنا ، قیادت ، اور رحم کرنا ۔ 1کرنتھیوں 12باب 8-11آیات میں حکمت کے کلام( رُوحانی حکمت کے بارے میں سکھانے کی خوبی ) علمیت کے کلام( عملی سچائی کے بارے میں سکھانے کی خوبی) ایمان( خدا پر حیرت انگیز اعتمادکرنا ) معجزات، نبوت ،رُوحوں کو پرکھنے اور غیر زبانیں بولنے ( ایسی زبانیں بولنے کی صلاحیت جن کا مطالعہ نہ کیا گیا ہو) اور زبانوں کے ترجمے کی نعمتوں کا ذکر ہے۔ تیسری فہر ست افسیوں 4باب 10-12آیات میں ہے جس میں خدا وند کی طرف سےکلیسیا کو رسول، نبی ، مبشر ، چرواہے اور استاد وں کے دیئے جانے کا ذکر ہے ۔ ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ رُوحانی نعمتوں کا شما ر کیا ہے کیونکہ کوئی بھی دو فہرستیں ایک جیسی نہیں ہیں ۔ ایسا بھی ممکن ہے کہ بائبل کی یہ فہرستیں جامع اور مکمل نہ ہوں اور بائبل میں بیان کردہ اِن نعمتوں کے علا وہ بھی رُوحانی نعمتیں ہوں ۔
چونکہ ایسا ہو سکتا ہے کہ ایک انسان اپنے صلاحیتوں میں ترقی کرے اور بعد میں اِسی نسبت سے کسی پیشے یا مشغلے کو اختیار کر لے۔ مگر رُوحانی نعمتیں رُوح القدس کی طرف سے مسیح کے بدن کی تعمیرو ترقی کےلیے دی جاتی ہیں ۔ اس حقیقت کے پیشِ نظر تمام مسیحیوں کو مسیح کی انجیل کی ترقی کےلیے اہم کر دار ادا کرنا ہے ۔ کیونکہ سب مسیحیوں کو " خدمت گزاری " (افسیوں 4باب 12آیت)کے کام میں مشغول ہونے کےلیے بُلایا اور لیس کیا گیا ہے ۔ سب کو نعمتیں عطا کی گئی ہیں تاکہ وہ اُن سب باتوں کی شکر گزاری میں مسیح کے مقاصد میں اپنا حصہ ڈال سکیں جو اُس نے اُنکے لئے سر انجام دی ہیں ۔ایسا کرنے سے وہ مسیح کےلیے اپنی محنت کے وسیلہ سے زندگی کی بھرپوری کو حاصل کرتے ہیں ۔ مقدسین کی تعمیر و ترقی میں مدد کرنا کلیسیا ئی قائدین کا کام ہے تاکہ وہ اُن خدمات کے لیے مزید تیار ہو سکیں جن کےلیے خدا نے اُنہیں بُلایا ہے ۔ رُوحانی نعمتوں کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ کلیسیا مجموعی طور پر ترقی کر سکے جو مسیح کے بدن کے ہر رُکن کی طرف سے مہیا کردہ باہمی قوت کے وسیلہ سے ہی ممکن ہے ۔ رُوحانی نعمتوں اور ذہنی صلاحیتوں کے درمیان فرق/ اختلافات کا خلاصہ یہ ہے :
أ. ذہنی صلاحیت جینیات اور / یا تربیت کا نتیجہ ہے جبکہ رُوحانی نعمت رُوح القدس کی قوت /قدرت کا نتیجہ ہے ۔
ب. ذہنی صلاحیت مسیحی یا غیر مسیحی کسی بھی انسان کے پاس ہو سکتی ہے جبکہ رُوحانی نعمتیں صرف مسیحیوں کے پاس ہوتی ہیں ۔
ج. چونکہ رُوحانی نعمتوں اور ذہنی صلاحیتوں کو خدا کے جلال اور دوسروں کی خدمت کےلیے استعمال کرنا چاہیے اس لحاظ سے رُوحانی نعمتیں خاص اِس مقصد پر مرکوز ہیں جبکہ ذہنی صلاحیتوں کو مکمل طور پر غیر رُوحانی مقاصد کےلیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
English
کسی صلاحیت/قابلیت اور رُوحانی نعمت میں کیا فرق ہے؟