سوال
بائبل کے مطابق برکت کیا ہے؟
جواب
میریم ویبسٹر کالجیٹ لغت کے مطابق برکت "ایک ایسا عمل یا ایسے الفاظ ہیں جو کسی کو برکت دیتے ہیں" یا " کوئی ایسی چیز جو کسی کی خوشی، فلاح و بہبود کے لیے سازگار " ہوتی ہے۔ بائبل میں بہت سارے ایسے الفاظ ہیں جن کا ترجمہ عام طور پر "برکت" یا "برکت دینے" کے طور پر کیا جاتا ہے۔ جس عبرانی لفظ کا ترجمہ برکت کے طور پر کیا جاتا ہے وہ بارک/barak ہے ، جس کا مطلب کسی کی تعریف کرنا، مبارکباد دینا یا سلام کرنا ہو سکتا ہے اور کئی بار اِسی لفظ کو کسی پر لعنت بھیجنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ پیدایش 1باب22 آیت وہ پہلا مقام ہے جہاں پر اِس کا استعمال دیکھنے کو ملتا ہے، جس وقت خُدا نے سمندری مخلوقات اور ہوا کے پرندوں کو یہ کہتے ہوئے برکت دی کہ " پھلو اور بڑھو اور اِن سمُندروں کے پانی کو بھر دو اور پرِندے زمین پربہت بڑھ جائیں۔ "اِسی طرح 28 آیت کے اندر خُدا نے اِسی طرح کی برکت آدم اور حوؔا کو بھی دی اور اِس میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ساری مخلوقات پر اختیار رکھیں۔ جب خُدا نے ابرہا م کو وعدے کی سرزمین میں جانے کے لیے بلایا(پیدایش 12باب 1-3 آیات)، اُس نے اُسے برکت دینے، اُس کے نام کو بہت بڑھانے، اور اُس کے وسیلے سے زمین کے سب قبیلوں کو برکت دینے کا وعدہ کیا۔ یہاں پر بیان کردہ نعمتیں واضح طور پر ابرہام اور دیگر لوگوں کی خوشی اور فلاح و بہبود سے واضح طور پر وابستہ تھیں۔ پیدایش 22باب16-18 آیات میں خُدا ایک بار پھر ابرہام کو برکت دیتا ہے اور اپنا حکم ماننے کی بدولت اُس کی برکت میں اضافہ کرتا ہے۔
برکت صرف خُدا ہی نہیں دیتا۔ جب ربقہ نے اضحاق کی بیوی بننے کے لیے رضا مندی کا اظہار کیا اور اپنے خاندان کو چھوڑ کر اضحاق کے پاس جانے کے لیے تیار ہوئی (پیدایش 24باب60 آیت)، تو اُس کے خاندان نے یہ کہتے ہوئے اُسے برکت دی کہ " اَے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہو اور تیری نسل اپنے کینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کی مالِک ہو۔ " جب اضحاق کو لگا کہ وہ قریب المرگ ہے تو اُس نے اپنے بیٹے یعقوب کو یوں دُعا دیتے ہوئے برکت دی: "خُدا آسمان کی اوس اور زمین کی فربہی اور بہت سا اناج اور مَے تجھے بخشے!۔قومیں تیری خدمت کریں اور قبیلے تیرے سامنے جھکیں ! تُو اپنے بھائیوں کا سردار ہواور تیری ماں کے بیٹے تیرے آگے جھکیں !جو تجھ پر لعنت کرے وہ خُود لعنتی ہواور جو تجھے دُعا دے وہ برکت پائے! " (پیدایش 27باب28-29 آیات)۔
برکت کے لیے ایک اور عبرانی لفظ ایشر/ esherاستعمال ہوا ہے جس کا ترجمہ خوشی کے طور پر کیا جاتا ہے۔ ایوب 5باب17 آیت اعلان کرتی ہے کہ "دیکھ! وہ آدمی جسے خُدا تنبیہ کرتا ہے خُوش قسمت ہے ۔ اِس لئے قادِرِ مطلق کی تادِیب کو حقیر نہ جان۔" یہ برکت اِس بات کے ادراک کے ساتھ جڑی ہوئی ہے کہ خُدا ہمیں درست راستے پر لانے اور ہماری رہنمائی کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ خُدا کی تنبیہ دراصل ہمارے لیے اُس کی محبت کا اظہار ہے، اور یہ بالکل اُسی طرح ہے جیسے والدین اپنے اُن بچّوں کی تنبیہ کرتے ہیں جو بیچ سڑک یا گلی کے کھیل رہے ہوتے ہیں۔ 1 زبور 1-3 آیات اِس موضوع کو مزید آگے لیکر جاتی ہیں جب اُن میں کہا جاتا ہے کہ "مُبارک ہے وہ آدمی جو شریروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطاکاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹّھابازوں کی مجلِس میں نہیں بیٹھتابلکہ خُداوند کی شریعت میں اُس کی خُوشنُودی ہے اور اُسی کی شرِیعت پر دِن رات اُس کا دِھیان رہتا ہے۔وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا ہے ۔ جو اپنے وقت پر پھلتا ہے اور جس کا پتّا بھی نہیں مُرجھاتا۔ سو جو کچھ وہ کرے باروَر ہو گا۔" زبور کی کتاب خُدا سے محبت کرنے اور اُس کا خوف ماننے والے لوگوں کے لیے اِس طرح کی بہت سی خوشگوار برکات سے بھری ہوئی ہے۔
نئے عہد نامے میں ایسے دو بنیادی الفاظ ہیں جن کا ترجمہ "برکت" کے طور پر کیا گیا ہے۔ مکاریوس/Makarios اُس خوشی کے معنی دیتا ہے جس پر ہم صرف نظر کرتے ہیں۔ متی 5باب اور لوقا 6 باب کے اندر مبارکبادیاں اُن لوگوں کی خوشی کی حالت کو بیان کرتی ہیں جو اپنی زندگی کے مقصد اور اُس کی تکمیل کو خُدا کی ذات میں تلاش کرتے ہیں۔ جیسا کہ زبور میں بیان کیا گیا ہےبہترین زندگی اُن لوگوں کے لیے دستیاب ہے جو خُدا سےڈرتے اور اُس سے محبت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی زندگیوں کو اُس کے کلام کے مطابق بسر کرتے ہیں۔ رومیوں 4باب6-8 آیات اِس خوشگوار برکت کو اُن لوگوں کے ساتھ جوڑتے ہیں جن کے گناہ معاف کر دئیے گئے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ خُدا کے ساتھ اُن کا تعلق بحال ہو چکا ہے۔ دوسرا یونانی لفظ یولوگیو/eulogeo زیادہ تر اچھے الفاظ یا اچھی رپورٹ پر اپنی توجہ مرکوز کرتا ہے جودوسرے لوگ کسی کو دیتے ہیں، اور یہ لفظ اُس برکت کو بھی بیان کرتا ہے جو ہم اپنے کھانے کے لیے چاہتے ہیں (متی 26باب26 آیت)۔ اِسی لفظ سے ہمیں ہمارا انگریزی لفظ "eulogy"/یولوجی ملتا ہے، جس میں ہم اکثر ایسے شخص کے لیے اچھے الفاظ میں بات کرتے ہیں جو اب اِ س جہان میں نہیں رہا۔ افسیوں 1باب3 آیت مسیح میں ہمیں ہر طرح کی نعمت اور برکت دینے کے لیے خُدا کی تعریف کرتی ہے، اور 1 پطرس 3باب9 آیت ہمیں ہدایت کرتی ہے کہ ہم اپنے ساتھ بدی کرنے والوں کے لیے برکت چاہیں کیونکہ ہمیں برکت کے وارث ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔
اِن سبھی دھاگوں کو اکٹھا کرکے ہم دیکھتے ہیں کہ برکت خیرخواہی ، نیک خواہشات اور خوشی کا بیان ہے جو کسی دوسرے شخص کے بارے میں دیا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی وہ شرط بھی ہے جو اُن اچھے الفاظ کو پورا کرتی ہے۔ تخلیق میں خُد ا کا اصل نمونہ اُس کی تمام مخلوقات بشمول بنی نوع انسان کے لیے یہ تھا کہ وہ خوشحالی ، امن اور تکمیل کا تجربہ کرے، لیکن جب گناہ اِس دُنیا کے اندر داخل ہوا تو وہ نمونہ برباد ہو گیا۔ برکت دینے کے الفاظ ایک طرح سے ایک ایسی خواہش ہوتی ہے کہ خُدا دوسروں پر اپنا کرم کرے اور اُن کے لیے اپنی فطری بھلائی کا اعلان کرے۔ خُدا نے ہمیں جو حتمی نعمت دی ہے وہ نئی زندگی اور معافی ہے جو اُس کے بیٹے یسوع مسیح پر ایمان لانے کے ذریعے سے ملتی ہے۔ ہم روز بروز جو مادی نعمتیں حاصل کرتے ہیں وہ عارضی ہیں، لیکن مسیح میں ہمیں جو رُوحانی نعمتیں دستیاب ہیں وہ وقت اور ابدیت کے ساتھ ساتھ مادی اور غیر مادی چیزوں پر مشتمل ہیں۔ جیسا کہ زبور نویس نے کہا ہے کہ "خُوش نصیب ہے وہ جس کا مددگار یعقوب کا خُدا ہے اور جس کی اُمّید خُداوند اُس کے خُدا سے ہے" (146 زبور 5 آیت)۔
English
بائبل کے مطابق برکت کیا ہے؟"