settings icon
share icon
سوال

گپ شپ(غیبت گوئی) کے بارے میں بائبل کیا فرماتی ہے؟

جواب


پُرانے عہد نامے میں جس عبرانی لفظ کا ترجمہ "غیبت گو" کیا گیا ہے اُس کی وضاحت اِس طور پر کی جاتی ہے: "وہ جو راز فاش کرتا ہے، ایسی خبر پھیلانے والا شخص جو باعث تکلیف ہو، یا وہ جو بیہودہ یا شرمناک باتوں کا چرچا کرتا ہے"۔ غیبت گو ایسا شخص ہوتا ہے جو لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل کرتا ہے اوراِس معلومات کو دوسروں پر ظاہر کرنا شروع کر دیتا ہے جس کو جاننے سے دوسروں کواگرچہ کوئی سروکار نہیں ہوتا۔ غیبت گوئی عام معلومات کو دوسروں کے ساتھ بانٹنےکے عمل سے دو طرح سے مختلف ہے:

‌أ. نیت/مقصد: غیبت گو کا مقصد دوسرے لوگوں کو بُرا ظاہر کر کے اپنے آپ کو بہتر ثابت کرنا اور اپنے آپ کو علم کے خزانے کے طور پر زیادہ سے زیادہ سرفراز کرنا ہوتا ہے۔

‌ب. دوسروں کو دی جانےو الی معلومات کی نوعیت: غیبت گو ہمیشہ دوسروں کی خرابیوں اور ناکامیوں کی بات کرتے ہیں، یا پھر وہ ایسی چیزوں کو ظاہر کریں گے جو دوسرے لوگوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہوں یا پھر دوسرے لوگوں کی اجازت یا اُن کی اطلاع کے بغیر شرمناک قسم کی تفصیلات کو دوسرے لوگوں کے سامنے رکھ دیتے ہیں۔ اگر ایسا کرنے سے اُن کا مقصد کسی کو نقصان پہنچانا نہ ہو پھر بھی یہ غیبت گوئی ہے۔

رومیوں کے نام خط میں پولُس انسان کی گناہ آلود فطرت اور لاقانونیت کی طرف اُس کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے اور بیان کرتا ہے کہ خُدا نے اپنا غضب اُن لوگوں پر کیسے نازل کیا جنہوں نے اُس کے قوانین کو ردّ کیا۔ کیونکہ وہ خُدا کی ہدایت اور رہنمائی سے دُور ہو چکے تھے، اِس لئے خُدا نے بھی اُن کو گناہ آلود فطرت میں چھوڑ دیا۔ گناہوں کی فہرست میں غیبت گوئی یعنی غیبت اور بدگوئی بھی شامل ہیں (رومیوں1باب29-32 آیات)۔ ہم اِس حوالے سے دیکھتے ہیں کہ غیبت گوئی کا گناہ کتنا سنجیدہ ہے اور یہ اُن لوگوں کی خصلت بیان کرتا ہے جو خُدا کے غضب کے ماتحت ہیں۔

ایک اور گروہ جو غیبت گوئی کے عادی کے طور پر جانا جاتا تھا(اوریہ آج کے دن تک حقیقت ہے) بیوہ عورتیں ہیں۔ پولُس رسول بیواؤں کو غیبت گوئی کی عادت میں پڑنے اور سُست ہونے کے خلاف خبردار کرتا ہے۔ یہ عورتیں "بک بک کرنے اور اوروں کے کام میں دخل دینے اور ناشائستہ باتیں کرنے" کے طور پر بیان کی گئی ہیں (1تیمتھیس5 باب 12-13 آیات)۔ کیونکہ عورتیں ایک دوسرے کے گھر میں بہت زیادہ وقت گزارتی ہیں اور دوسری عورتوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں، وہ ایسی صورتحال کا مشاہدہ کرتی اور اُن کے بارے میں سنتی ہیں جو بگڑ سکتی ہیں ،خاص طور پر اُس وقت جب اُنہیں بار بار دہرایا جاتا ہے۔ پولُس بیان کرتا ہے کہ بیواؤں کو گھر گھر پھرنے کی عادت پڑ جاتی ہے اور وہ بیکار رہنے کی کوشش کرتی ہیں۔ کاہل ہاتھ شیطان کا کارخانہ ہوتے ہیں، اور خُدا ہمیں خبردار کرتا ہے کہ ہم کاہلی اور سُستی کو اپنی زندگیوں میں داخل نہ ہونے دیں، "جو کوئی لُتراپن (غیبت گوئی) کرتا پھرتا ہے راز فاش کرتا ہے اِس لئے تُو مُنہ پھٹ سے کچھ واسطہ نہ رکھ" (امثال 20باب 19 آیت)۔

صرف عورتیں ہی یقینی طور پر غیبت گو نہیں ہیں۔ کوئی بھی شخص جس پر اعتماد کر کے اُس کے سامنے کچھ کہا گیا ہو وہ اگر اُس بات کو دوسروں پر یونہی افشاں کر دے وہ غیبت گوئی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ امثال کی کتاب میں ایسی آیات کی لمبی فہرست پائی جاتی ہے جو غیبت گوئی اور اُس کے نتیجے میں جو خطرناک صورتحال پیدا ہوتی ہے اُن کے بارے میں واضح بیان کرتی ہیں۔ "اپنے پڑوسی کی تحقیر کرنے والا بے عقل ہے لیکن صاحبِ فہم خاموش رہتا ہے۔ جو کوئی لُتراپن کرتا پھرتا ہے راز فاش کرتا ہے لیکن جس میں وفا کی رُوح ہے وہ راز دار ہے" (امثال 11باب 12-13 آیات)۔

بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ "کج رَو آدمی فتنہ انگیز ہے اور غیبت کرنے والا دوستوں میں جُدائی ڈالتا ہے" (امثال 16باب 28 آیت)۔ بہت سی دوستیاں ایسی غلط فہمیوں کی وجہ سے برباد ہو جاتی ہیں جو غیبت گوئی سے شروع ہوتی ہیں۔ اِس طرح کا رویہ رکھنے والے لوگ دوستوں میں پریشانی ، غصہ، تلخی، اور تکلیف پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔ افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگ غیبت گوئی میں بہت آگے بڑھ جاتے ہیں اور دوسروں کو برباد کرنے کے مواقع تلاش کرتے رہتے ہیں۔ اورجب ایسے لوگوں کا سامنا کیا جاتا ہےتو وہ الزامات سے انکار کرتے ہیں بہانے بناتے ہیں اور کسی نہ کسی طرح سے اپنے آپ کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ غلطی کو قبول کرنے کی بجائے وہ کسی اور پر الزام لگاتے ہیں یا غلطی کی متانت کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ "احمق کا مُنہ اُس کی ہلاکت ہے اور اُس کے ہونٹ اُس کی جان کے لئے پھندا ہیں۔ غیبت گو کی باتیں لذیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں" (امثال 18باب 7-8آیات)۔

جو اپنے مُنہ اور اپنی زُبان کی نگہبانی کرتا ہے اپنی جان کو مصیبتوں سے محفوظ رکھتا ہے (امثال21 باب 23 آیت)۔ لہذا ہمیں اپنی زُبانوں کی نگہبانی کرنی چاہیے اور غیبت گوئی کے گناہ آلودعمل سے بچنا چاہیے۔ اگر ہم اپنی فطری خواہشات کو خُداوند کے تابع کرتے ہیں، تو وہ ہمیں راست رہنے میں مدد فراہم کرے گا۔ خُدا کرے ہم جب تک بولنا مناسب نہیں ہے اپنے منہ کو بند رکھ پائیں اور غیبت گوئی پر بائبل کی تعلیمات کی فرمانبرداری کریں۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

گپ شپ(غیبت گوئی) کے بارے میں بائبل کیا فرماتی ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries