settings icon
share icon
سوال

مُردوں کے لیے بپتسمہ لینے سے کیا مُراد ہے؟

جواب


مُردوں کے لیے بپتسمہ لینا ایک غیر بائبلی عمل ہے جہاں پر ایک زندہ انسان کسی مر جانے والے انسان کی جگہ پر بپتسمہ لیتا ہے، اور اِس بپتسمے کے ذریعے سے وہ سب لوگوں کے سامنے پہلے سے مر جانے والے شخص کے مسیحی ایمان کا اقرار یا اعلان کرتا ہے۔ ہم اِس عمل کو ایک مُردہ شخص کو بپتسمہ دینے کے طور پر بھی سمجھ سکتے ہیں۔

اِس عمل کی بنیاد 1 کرنتھیوں 15باب29آیت کی غلط تفسیر کی بنیاد پر رکھی جاتی ہے جہاں پر مرقوم ہے کہ :"ورنہ جو لوگ مُردوں کے لئے بپتسمہ لیتے ہیں وہ کیا کریں گے؟ اگر مُردے جی اُٹھتے ہی نہیں تو پھر کیوں اُن کے لئے بپتسمہ لیتے ہیں؟ " اِس حوالے کی تفسیر کرنا کافی مشکل ہے لیکن اِس کا بائبل کے دیگر حوالہ جات کے ساتھ موازنہ کرنے سے ہم یہ جان سکتے ہیں کہ یہ حوالہ اِس بات کی تعلیم نہیں دیتا کہ کسی مرجانے والے شخص کی جگہ پر اگر کوئی زندہ شخص بپتسمہ لیتا ہے تو اِس سے وہ مرجانے والا شخص نجات پالے گا کیونکہ پہلی بات تو یہ ہے کہ بپتسمہ نجات کے لیے حتمی تقاضا نہیں ہے (افسیوں 2باب8آیت؛ رومیوں 3باب28آیت؛ 4باب3آیت؛ 6باب3-4آیات)۔ یہ پورے کا پورا حوالہ(12-29آیات) جی اُٹھنے یعنی مُردوں کی قیامت کے بارے میں ہے نہ کہ مُردوں کے بپتسمے کے بارے میں۔

پس مُردوں کے لیے بپتسمے سے کیا مُراد تھی؟یہ ایک کافی پیچیدہ حوالہ ہے اور اِس کی قریباً 30 سے زیادہ تفاسیر سامنے آئی ہیں۔ (1) یہاں پر 29 آیت کا یونانی زبان کے اندر سادہ مطلب یہ ہے کہ کچھ لوگ اپنے مر جانے والے احباب کی جگہ پر بپتسمہ لے رہے ہیں –اور اگر مُردوں کی قیامت نہیں ہے تو پھر وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ (2) یا تو یہاں پر پولس رسول غیر اقوام کی رسم کی طرف اشارہ کر رہا ہے (غور کریں کہ وہ یہاں پر لفظ "وہ " استعمال کر رہا ہے نہ کہ "ہم")، یا پھر وہ یہاں پر کرنتھس کی کلیسیا کے اندر پائے جانے والے کسی توہم پرستانہ اور غیر بائبلی عمل کی طرف اشارہ کر رہا ہے جس میں وہ لوگ اپنے مر جانے والے عزیزوں کی مدد کرنے کی غرض سے بپتسمہ لے رہے تھے۔ (3) بات جو کچھ بھی ہو، وہ کسی بھی لحاظ سے اِس عمل کے درست ہونے کی تصدیق نہیں کرتا، بلکہ وہ محض یہ کہتا ہے کہ اگر مُردوں کی قیامت جیسی کوئی چیز نہیں ہے تو ایسی کوئی رسم کیونکر جنم لیتی؟ مورمن ازم کی طرف سے مُردوں کے لیے بپتسمہ لینے کا عمل نہ تو بائبلی ہے اور نہ ہی کسی طور پر قابلِ فہم ہے۔ مُردوں کی خاطر بپتسمہ لینے کی رسم غیر اقوام خصوصاً یونانی عقائد میں کافی زیادہ مقبول تھی اور آج بھی کچھ بدعات اِس پر عمل کرتی ہیں؛ لیکن ایسا کرنا کسی مرجانے والے شخص کی حتمی منزل کو بالکل بھی تبدیل نہیں کرتا کیونکہ اِس کا تعین اُس وقت ہوتا ہے جب وہ زندہ تھا (لوقا 16باب26آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

مُردوں کے لیے بپتسمہ لینے سے کیا مُراد ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries