settings icon
share icon
سوال

دیوارِگریہ/مغربی دیوار کیا ہے ؟

جواب


دیوارِ گریہ جسے مغربی دیوار بھی کہا جاتا ہےاُس قدیم ہیکل کے احاطہ کی بیر ونی دیوار ہے جسے ہیرودیس ِ اعظم نےہیکل کے پہاڑ پر تعمیر کیا گیا تھا ۔اب اِس کا موجودظاہری حصہ 19 میٹر(باسٹھ فٹ ) اونچا ہے، جبکہ اِس کی بنیاد سے اِس کی اونچائی کا حساب لگایا جائے تو وہ کوئی ڈیڑھ سو فٹ کے قریب ہے۔ دیوار ِ گریہ قدیم یروشلیم شہر میں ہیکل کے پہاڑ کے مغرب کی جانب واقع ہے۔ اس دیوار کے قدیم ترین حصوں کو ہیرودیس ِ اعظم نے 20 اور 19 قبل از مسیح کے درمیانی عرصہ میں اُس وقت تعمیر کیا تھا جب دوسری یہودی ہیکل کی تعمیر نو کی جا رہی تھی ۔ یہ دیوار 1600 فٹ لمبی ہے لیکن اس کے سامنے تعمیر کئے گئے مکانات اس کی زیادہ تر لمبائی کو چھپا دیتے ہیں ۔ آج دیوار ِ گریہ کے کھلے حصے کے سامنے یہودی کوارٹر میں ایک بہت بڑا پلازہ بنا دیا گیا ہے۔ یہ دیوارسولہویں صدی سے یہودیوں کے لیے زیارت اور دعا کا مقام ہے۔ واضح رہے کہ یہودی عام طور پر اس کے لیے دیوار گریہ کی اصطلاح استعمال نہیں کرتے بلکہ وہ مغربی دیوار یا حے -کوتل/ Ha-Kotel ("دیوار") کی اصطلاح کو ترجیح دیتے ہیں۔


دیوار ِ گریہ کے کم از کم سترہ ردّے گلی کی سطح سے نیچے ہیں، دکھائی دینے والے حصے کے نچلے بڑے بڑے پتھرجنہیں اشلر کہا جاتا ہے ہیرودیس کے زمانے کے ہیں۔ چونے کے پتھر کےاِن بڑے ٹکڑوں کو جن میں سے ہر ایک کا وزن ایک سے آٹھ ٹن ہے، ماہرانہ درستگی کے ساتھ تیار کیا گیا تھا تاکہ وہ گارے کے بغیر ایک دوسرے کے ساتھ صحیح طور پر بیٹھ جائیں ۔ تاہم کچھ جوڑ خستہ حال ہو چکے ہیں اور آرتھوڈوکس یہودیوں نے نچلے حصوں میں موجود بہت سی دڑاؤں کو تحریرکردہ دعاؤں کی پرچیوں سے بھر دیاہے ۔ روزانہ کی بنیاد پر بہت سے یہودی دیوار کے سامنے د عا کرنے ، گانے اور جھومنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ وہ ہر روز اور سبت کی دُعائیں کرنے کے ساتھ ساتھ " بَر اور بَت مِتزوہ " (جب یہودی لڑکا بارہ سال اور یہودی لڑکی تیرہ سال کی عمر میں باقاعدہ طور پر شریعت کی پیروی کرنا شروع کرتے ہیں ) کی تقریب بھی اس دیوار کے سامنے مناتے ہیں۔

دیوارِ گریہ کو یہ نام عربی اصطلاح المبکہ("رونے کی جگہ") سے اُس وقت ملا جب یہودیوں نے اپنی ہیکل کے تباہ ہونے کی وجہ سے اِس مقام پر گریہ زاری کرتے ہوئے اپنے غم کا اظہار کیا تھا۔ 1967 میں چھ روزہ جنگ کے بعد جب یروشلیم ایک بار پھر اسرائیلی اختیار میں آ گیاتویہودیوں نے دیوار ِگریہ کی اصطلاح کو استعمال کرنا بند کر دیا۔ اُس وقت یہودیوں نے سرکاری مؤقف اختیار کیا کہ مغربی دیوار کو گریہ زاری کی بجائے عام جشن کا مقام ہونا چاہیے۔

ہر سال اگست میں "تِشہ باوّ/Tisha B’Av"کے دن یہودی اپنی دونوں ہیکلوں کی تباہی کی یاد میں روزہ رکھتے اور عبادتی نوحہ کی کتاب اور دیگر مرثیوں کی تلاوت کرتے ہیں۔ پہلی ہیکل یعنی سلیمانی ہیکل، سلیمان کے دور حکومت میں 970-930 قبل از مسیح میں تعمیر کی گئی تھی اور نبوکدنضر اور بابلیوں کے ہاتھوں 586 قبل ازمسیح میں تباہ ہوئی تھی ۔ ہیکل کی تعمیر نو 516 قبل از مسیح میں ہوئی تھی جس میں 19 قبل از مسیح میں ہیرودیس نے نمایاں توسیع کی تھی۔ چار سال سے جاری یہودی بغاوت کو کچلنے کے لیے رومیوں نے ٹائٹس کے ماتحت 70 بعد از مسیح میں ہیرودیس کی ہیکل کو تباہ کر دیا تھا۔

70بعد از مسیح میں ٹائٹس کی طرف سے ہیرودیسی ہیکل کی تباہی کی خُداوند یسوع نے متی 24باب 1-2آیات اور لوقا 23باب 28-32آیات میں پیشین گوئی کی تھی۔ بائبل نے یہودیوں کی اُن کے آبائی ملک میں بحالی کی بھی پیشین گوئی کی ہے (حزقی ایل 36باب 24، 33-35آیات )۔پس اُس پیشن گوئی کو پورا کرتے ہوئے 15 مئی 1948 کو اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کے ذریعے ملک ِ اسرائیل دوبارہ قائم ہوا ۔

اگرچہ یہودی لوگوں کو اُن کی جغرافیائی اور سیاسی ریاست میں بحال کر دیا گیا ہے لیکن ابھی تک اُنہیں خدا کے ساتھ اُن کے عہد ی تعلقات کو بحال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ انہوں نے اپنے مسیحا، یسوع مسیح کو مسترد کیا ہوا ہے۔ اسرائیل کے مسیحا کو مسترد کرنے کے نتیجے میں خدا نے حقیقی اسرائیل قوم کے ساتھ اپنے کام کو روک دیا ہے۔ اسرائیل بالآخر بحال ہو جائے گا اور خُدا اُس کے ساتھ اپنے تمام وعدوں کو پورا کرے گا۔ آج خُدا اپنی کلیسیا –ہر اُس انسان -یہودی اور غیر قوم سے مسیح میں آنے والے ایماندار وں کے ذریعے کام کر رہا ہے جن کی زندگی میں رُوح القدس بسا ہواہے (رومیوں 1باب 16آیت ؛ 2باب 28-29آیات )۔ یسوع مسیح میں نئے عہد کے دور میں اُس کی کفارہ بخش موت کے وسیلہ سے معافی اور نجات پانے والے لوگ خُدا کے فرزند بن جاتے ہیں اور اس طرح"ابرہام کی نسل " کہلاتے ہیں (گلتیوں 3باب 26-29آیات )۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

دیوارِگریہ/مغربی دیوار کیا ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries