settings icon
share icon
سوال

پرانے عہد نامے کے دور میں کون سی مختلف قربانیاں گزرانی جاتی تھیں؟

جواب


پرانے عہد نامے کے دورمیں قربانیوں یا نذرانوں /ذبیحوں کی پانچ اہم اقسام پائی جاتی تھیں۔ سوختنی قربانی (احبار 1باب؛ 6باب 8-13آیات؛ 8باب 18-21آیات؛ 16باب 24آیت)،فصل/ اناج کے نذرانے (احبار 2باب؛ 6باب 14-23آیات )، سلامتی کے ذبیحے(احبار 3باب؛ 7باب 11-34 آیات )، خطا کی قربانی (احبار 4باب؛ 5باب 1-13آیات ؛ 6باب 24-30آیات؛ 8باب 14-17آیات ؛ 16باب 3-22آیات ) اور جرم کی قربانی (احبار 5باب 14-19آیات ؛ 6باب 1-7آیات ؛ 7باب 1-6آیات )۔ اِن قربانیوں میں سے ہر قربانی میں مخصوص عناصر- جانور یا کھیت کا پھل شامل ہوتے تھے اور اس کا ایک خاص مقصد تھا۔ زیادہ تر قربانیوں کو دو یا تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا تھا - خدا کا حصہ، لاویوں یا کاہنوں کے لیے حصہ اور اگر کوئی تیسرا حصہ ہوتا تو یہ قربانی پیش کرنے والا شخص رکھتا تھا۔ وسیع پیمانے پر قربانیوں کی یا تو رضا کی قربانی یا لازم/ناگزیر قربانی کے طور پر درجہ بندی کی جاسکتی ہے۔

رضاکی قربانیاں

رضاکی تین قربانیاں تھیں۔ پہلی سوختنی قربانی تھی جو خدا سے عقیدت یا وابستگی کا اظہار کرنے کے لیے تعظیم کا ایک رضا کارانہ عمل تھا۔ یہ نادانستہ گناہ کے کفارے کے طور پر بھی استعمال ہوتی تھی۔ سوختنی قربانی کے عناصر میں بے عیب بچھڑا، کبوتر/قمری یا مینڈھا شامل تھا۔ جانور کا گوشت اور ہڈیاں اور عضو مکمل طور پر جلائے جاتےتھے کیونکہ یہ خدا کا حصہ تھا۔ جانور کی کھال لاویوں کو دے دی جاتی جو پیسے کمانے کے لیے بعد میں اسے اپنے لیے بیچ سکتے تھے۔

فصل /اناج کا نذرانہ رضاکی دوسری قربانی تھی جس میں کھیت کے اناج کو باریک میدہ، تیل اور نمک سے بنے گِردے یا بے خمیری چپاتیوں کی شکل میں پیش کیا جاتا تھا۔ اناج کے نذرانے اِن قربانیوں میں سے ایک تھے جس کے ساتھ ہین (تقریباً ایک چوتھائی) کے برابر مے بھی نذر کی جاتی تھی جسے قربان گاہ پر آگ میں ڈالا جاتا تھا (گنتی 15باب 4-5آیات )۔ اناج کے نذرانے کا مقصد قربانی کرنے والے شخص کےلیے خدا کی دستگیری اور اُس کے ساتھ خدا کی غیر مستحق بھلائی کے اعتراف میں شکر گذاری پیش کرنا تھا۔ اس قربانی میں سے ایک حصہ کاہنوں کو دیا جاتا تھا مگر ضروری تھا کہ اِسے خیمہ اجتماع کے صحن کے اندر ہی کھایا جائے۔

سلامتی کے ذبیحے رضا کی تیسری قربانی تھے جو قربانی کرنے والے شخص کے اپنے گلّہ /غلہ میں سے کسی بے عیب جانور اور/یا مختلف اناج یا روٹیوں پر مشتمل ہوتی تھیں۔ یہ شکر گزاری اور رفاقت کی قربانی تھی جس کے بعد مشترکہ کھانا ہوتا تھا ۔ سردار کاہن کو جانور کا سینہ دیا جاتا تھا۔ قربانی کرنے والے کاہن کو دہنی ران دی جاتی ۔ قربانی کے اِن حصوں کو "ہلانے کی قربانی" اور "اُٹھانے کی قربانی" کہا جاتا تھا اس لیے کہ قربانی کے دوران انہیں قربان گاہ کے اوپر ہلایا یا اٹھایا جاتا تھا۔ چربی، گردے اور جگر کی جِھلی خدا کو پیش کئے جاتے(جلائے جاتے ) اور جانور کا باقی حصہ شرکاء کے کھانے کے لیے ہوتا جو خدا کی طرف سے فراہمی/دستگیری کی علامت تھی ۔ پرانے عہد نامے میں بیان کردہ نذر کی قربانی، شکر گزاری کی قربانی، اور رضاکی قربانی سب سلامتی کے ذبیحے تھے ۔

لازم/ناگزیر قربانیاں

پرانے عہد نامے کی شریعت میں دو لازمی قربانیاں تھیں۔ پہلی خطا کی قربانی تھی۔ خطا کی قربانی کا مقصد گناہ کا کفارہ دینا اور ناپاکی سے پاک ہونا تھا۔ خطا کی قربانی کے ممکنہ طور پر پانچ عناصر تھے - ایک جوان بچھڑا، ایک بکرا، ایک مادہ بّرہ، دوقمریاں یا کبوترکے دو بچّے یا ایفہ کے دسویں حصے کے برابر میدہ ۔ جانور کی قسم قربانی دینے والےشخص کی حیثیت اور مالی حالت پر منحصر ہوتی تھی ۔ بکری یا بھیڑ عام آدمی کے لیے خطا کی قربانی تھی، میدہ انتہائی غریب لوگوں کےلیے قربانی تھی، جوان بچھڑا سردار کاہن اور مجموعی طور پر جماعت کے لیے پیش کیا جاتا تھا۔ اِن قربانیوں میں سے ہر ایک کے لیے مخصوص ہدایات تھیں کہ قربانی کے دوران جانور کے خون کا کیا کرنا ہے۔چربی دار حصے ، جگر کی جھلی اور گردےخدا کو پیش کئے جاتے (جلائے جاتے)؛ باقی جانور کو (سردار کاہن اور جماعت کے کفارے کی صورت میں ) یا تو پوری طرح قربان گاہ پر جلا دیا جاتا اور راکھ کو لشکر گاہ کے باہر پھینک دیا جاتا یا اُس قربانی کے گوشت کو خیمے کے صحن میں کھایا جاتا۔

دوسری لازمی قربانی جرم کی قربانی تھی اور اس قربانی میں صرف ایک مینڈھا شامل تھا۔ جرم کی قربانی اُن نا دانستہ گناہوں کے کفارے کے طور پر دی جاتی جو نقصان اُٹھانے والے کسی فریق کے لیے بھرپائی کا تقاضا کرتے تھے اور یہ قربانیاں گناہوں یا جسمانی بیماریوں سے پاکیزگی کے طور پر بھی دی جاتی تھیں ۔ ایک بار پھر، چربی دار حصے ، جگر کی جھلی اور گردےخدا کو پیش کئے جاتے اور مینڈھے کا بقیہ حصہ خیمہ اجتماع کے صحن کے اندر کھایا جاتاتھا۔

پرانے عہد نامے میں درج قربانیاں مسیح کی کامل اور حتمی قربانی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ باقی شریعت کی طرح قربانیاں "آنے والی چیزوں کا سایہ ہیں " (کلسیوں 2باب 17آیت )۔ آج مسیحی صلیب پر مسیح کی کفارہ بخش موت کو گناہ کے لیے اُس واحد ضروری قربانی کے طور پر تسلیم کرتے ہیں جو سب کے لیے ایک ہی بار پیش کی گئی ہے (عبرانیوں 10باب 1-10آیات )۔ اُس کی موت نے ہمارے لیے "پا ک ترین مقام" کے دروازے کھول دئیے ہیں (عبرانیوں 10باب 19) تاکہ ہم آزادانہ طور پر خدا کی حضوری میں داخل ہو سکیں اور اپنی "حمد کی قربانی" پیش کر سکیں (عبرانیوں 13باب 15آیت ؛ بالموازنہ 9باب 11-28آیات ؛ 4باب 14آیت-5باب 10آیت )۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

پرانے عہد نامے کے دور میں کون سی مختلف قربانیاں گزرانی جاتی تھیں؟"
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries