سوال
بائبل مذکور نیکدیمس کون تھا ؟
جواب
ہم بائبل میں مذکور نیکدیمُس کے بارے میں جتنی باتیں جانتے ہیں وہ سب یوحنا کی انجیل سے ہیں ۔ یوحنا 3باب 1آیت میں اُسے ایک فریسی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ فریسی یہودیوں کا ایک گروہ تھا جو شریعت کی حرف با حرف پیروی کرنے میں بڑے محتاط تھے اور خداوند یسوع کی تمام خدمت میں اکثر اُس کی مخالفت کرتے رہے تھے ۔ خداوند یسوع نے اُن کی ضابطہ پرستی کے لیے اکثر اُن کی سخت مذمت کی تھی (دیکھیں متی 23 باب)۔ ترسس کا ساؤل بھی (جو بعد میں پولس رسول بن گیا ) ایک فریسی تھا (فلپیوں 3باب 5آیت )۔
یوحنا 3باب 1آیت نیکدیمس کو یہودیوں کے سردار کے طور پر بھی بیان کرتی ہے۔ یوحنا 7باب 50-51آیات کے مطابق نیکدیمُس سین ہیڈرن کا ایک رکن تھا جوکہ یہودیوں کی صدرِ عدالت تھی۔ ہر شہر کی ایک اپنی صدرِ عدالت ہو سکتی تھی جو کہ "نچلے درجے کی عدالت " کے طور پر کام کرتی تھی۔ مسیح کے زمانے میں رومی تسلط کے زیرِ سایہ یہودی قوم کو کسی حد تک خود مختاری دی گئی تھی اور یروشلیم میں موجود سین ہیڈرن یہودی شریعت اور مذہب سے متعلق معاملات کی درخوات کے لیے حتمی عدالت تھی۔ یہی وہ مجلس تھی جس نے بالآخر خداوند یسوع کو سزا سُنائی تھی تاہم انہیں پیلاطس سے اِس سزا کی منظوری لینا پڑی تھا کیونکہ رومی قانون کے تحت کسی کو سزائے موت دینا اُن کے دائرہ اختیار سے باہر تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ نیکدیمُس یروشلیم کی عظیم سین ہیڈرن کا حصہ تھا۔
یوحنا رسول بتاتا ہے کہ نیکدیمس رات کے وقت خداوند یسوع سے بات کرنے آیا تھا۔ بہت سے لوگوں کا گمان ہے کہ نیکدیمُس دن کی روشنی میں خداوند یسوع سے ملنے سے ڈرتا یا شرم محسوس کرتا تھا اس لیے اس نے رات کے وقت ملنے کا انتخاب کیا۔ ہو سکتا ہے کہ معاملہ بالکل اسی طرح ہو لیکن متن میں اُس کے آنے کے وقت کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ کئی دیگر وجوہات بھی ممکن ہیں۔ نیکدیمس نے خداوند یسوع سے پوچھ گچھ کی ۔ یہودی صدرِ عدالت کے رکن کے طور پر یہ اُس کی ذمہ داری ہو تی ہو گی کہ وہ کسی بھی ایسے استاد یا دیگر عوامی شخصیت کے بارے میں معلوم کرے جو لوگوں کو گمراہ کر سکتا تھا ۔
اُن کی گفتگو کے دوران خداوند یسوع نیکدیمُس کو فوراً اس سچائی سے متعارف کراتا ہے کہ اُسے "نئے سرے سے پیدا ہونا ضرور ہے " (یوحنا 3باب 7 آیت )۔ جب نیکدیمس متشکک نظر آتا ہے تو خداوند یسوع اُس کی (شاید نرمی سے) سرزنش کرتا ہے کہ چونکہ وہ یہودیوں کا سردار ہے اس لیے اُسے یہ پہلے سے معلوم ہونا چاہیے (یوحنا 3باب 10آیت )۔ خداوند یسوع نئے سرے سے پیدا ہونے کی مزید وضاحت کرتا ہے اور اسی تناظر میں ہمیں یوحنا 3باب 16آیت ملتی ہے جو کہ بائبل کی سب سے مشہور اور پسندیدہ آیات میں سے ایک ہے۔
اگلی بار جب بائبل میں ہم نیکدیمُس سے ملتے ہیں تو وہ اُس وقت سین ہیڈرن کے ایک رکن کے طور پر اپنے پیشہ وارانہ عہدے پر کام کر رہا ہے جب وہ غور و خوص کرتے ہیں کہ خداوند یسوع کے بارے میں کیا کرنا ہے۔ یوحنا 7باب میں کچھ فریسیوں اور کاہنوں (جو غالباً ایسا کرنے کا اختیار رکھتے تھے ) نے ہیکل کے کچھ پیادوں کو خداوند یسوع کو گرفتار کرنے کے لیے بھیجالیکن وہ واپس آ گئے اور ایسا کرنے کے لیے راضی نہ ہوئے (دیکھیں یوحنا 7باب 32-47آیت )۔ فریسیوں کی طرف سے پیادوں کی ملامت کی جاتی ہے لیکن نیکدیمس یہ رائے پیش کرتا ہے کہ خداوند یسوع کو تب تک مسترد یا اُس کی مذمت نہیں کی جانی چاہیے جب تک کہ وہ خود اُسے شخصی طور پر سُن نہیں لیتے : "کیا ہماری شرِیعت کسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟" (یوحنا 7باب 51آیت )۔ تاہم باقی جماعت نیکدیمُس کی تجویز کو بے دردی سے مسترد کر دیتی ہے - ایسا لگتا ہے کہ وہ خداوند یسوع کے بارے میں اپنا ذہن پہلے ہی بنا چکے ہیں۔
بائبل میں نیکدیمس کا آخری بارذکر خداوند یسوع کے مصلوب ہونے کے بعد یوحنا 19باب میں آتا ہے۔ ہم نیکدیمس کو خداوند یسوع کی تدفین میں ارمتیاہ کے یوسف کی مدد کرتے ہوئے پاتے ہیں۔ یوسف کو یوحنا کی انجیل میں ایک امیر آدمی کے طور پر اور مرقس 15باب 38آیت میں مجلس کے رکن کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ یوحنا 19باب 38آیت میں اُسے خداوند یسوع کے شاگرد کے طور پر بھی بیان کیا گیا ہے حالانکہ وہ یہودیوں کے ڈر سے خفیہ شاگرد تھا۔ یوسف نے پیلاطس سے خداوند یسوع کی لاش مانگی۔ نیکدیمُس لاش کو تدفین کے لیے تیار کرنے کے واسطے پچاس سیر مُر اور عُود لے کر آیا اور پھر لاش کو کفنانے اور قبر میں رکھنے میں یوسف کی مدد کی۔ دفن کرنے کے مصالحہ جات کی بڑی مقدار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ نیکدیمُس ایک امیر آدمی تھا اور وہ خداوند یسوع کا بہت احترام کرتا تھا۔
یوحنا کی انجیل میں درج محدود بیان نیکدیمس کے بارے میں بہت سے سوالات کو بغیر جواب کے چھوڑ دیتا ہے ۔ کیا وہ سچا ایک ایماندار تھا؟ خداوند یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنےکے بعد اُس نے کیا کِیا؟ بائبل اِن سوالات کے بارے میں خاموش ہے اور بائبل کے علاوہ کوئی قابل اعتماد وسائل موجود نہیں ہیں جو اِن سوالات کا جواب دیں۔ ایسا لگتا ہے کہ نیکدیمُس بھی اس لحاظ سے ارمتیاہ کے یوسف کی طرح ہی تھا کیونکہ غالباً وہ بھی خداوند یسوع کا شاگرد تھا لیکن ابھی تک اپنے ایمان کا کھلے عام اعلان کرنے کی ہمت نہیں کر پایا تھا۔ شاید نیکدیمس کا آخری درج عمل اس کے ایمان کا اعلان تھا -حالانکہ ہمیں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ کتنا عام تھا۔ یوحنا کی انجیل میں اُس کے کردار کو عموماًمثبت طور پر بیان کیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس کا ایمان واقعی سچا تھا۔
English
بائبل مذکور نیکدیمس کون تھا ؟