سوال
بائبل میں مذکور لوقؔا کون تھا؟
جواب
بائبل میں مذکور رسولوں کے اعمال اورلوقؔا کی انجیل کے مصنف لوقؔا کے بارے میں بہت کم معلومات موجود ہیں ۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ ایک طبیب تھا اور نئے عہد نامے کا کچھ حصہ قلمبند کرنے والا واحد غیر قوم کا شخص تھا۔ کلسیوں کے نام پولس رسول کا خط لوقؔا اور "مختون " یعنی یہودی ہم خدمت ساتھیوں کے درمیان فرق کرتا ہے (کلسیوں 4باب 11آیت )۔ لوقؔا نئے عہد نامے کا وہ واحد مصنف ہے جو ایک غیر یہودی کے طور پر واضح طور پر قابلِ شناخت ہے۔
لوقؔا کی انجیل اور اعمال کی کتاب کا مصنف وہی تھا۔ لوقؔا اپنی کسی کتاب میں اپنے نام کا ذکر نہیں کرتا لیکن پولس رسول تین خطوط میں اُس کا نام کے ساتھ تذکرہ کرتا کیا۔ لوقؔا کی انجیل اور اعمال کی کتاب دونوں ایک ہی شخص بنام تھِیفلُس سے مخاطب ہیں (لوقؔا 1باب 3آیت ؛ اعمال 1باب 1 آیت ) ۔ کوئی حتمی طور پر نہیں جانتا کہ تھِیفلُس کون تھا لیکن ہم جانتے ہیں کہ لوقؔا کا اپنی تصنیف کی دوجلدوں کو قلمبند کرنے کے پیچھے مقصد یہ تھا کہ تھیفلس یسوع مسیح کی شخصیت اور کام کے بارے میں یقین سے جان سکے (لوقؔا 1باب 4آیت )۔ تھِیفلُس ممکنہ طور پر مسیحی عقیدے کی بنیادی باتوں کے بارے میں پہلے ہی جان چکا تھا لیکن اُس کی جڑیں ابھی تک پوری طرح اُن میں پیوست نہیں ہوئی تھیں ۔
لوقؔا پولس رسول کا قریبی ساتھی تھا جو اُسے "پیارا طبیب" کہتا ہے (کلسیوں 4باب 14آیت )۔ شاید لوقؔا کی علم ِ طب میں دلچسپی کے باعث اُس کی انجیل خداوند یسوع کے شفا عتی کاموں کی ایسی اعلیٰ تصور کشی کرتی ہے۔
پولس رسول لوقؔا کا ایک "ہم خدمت " کے طور پر بھی حوالہ دیتا ہے (فلیمون 1باب 24آیت )۔ لوقؔا پولس رسول کے دوسرے مشنری سفر کے دوران ایشیا ئے کوچک میں تروآس کے علاقے میں پولس سے ملا تھا (اعمال 16باب 6-11آیات )۔ کچھ عالمین کا گمان ہیں کہ لوقؔا وہ "مکدُونی آدمی" تھا جسے پولس رسول نے اپنی رویا میں دیکھا تھا (اعمال 16باب 9آیت )۔ دوسرے مشنری سفر کے دوران لوقؔا فلپی میں رہ گیا تھاا (اعمال 17باب 1آیت ) اور تیسرے مشنری سفر میں پھر سے پولس رسول کے ساتھ شامل ہو گیا تھا (اعمال 20:5)۔ لوقؔا پولس رسول کے ساتھ یروشلیم اور روم کے سفر پر گیا اور وہاں قید کے دوران اُس کے ساتھ تھا (2 تیمتھیس 4باب 11آیت )۔ اعمال 27 باب میں پولس کے ساتھ اپنے سفر کے بارے میں لوقؔا کی واضح تفصیل اِس بات کی طرف اشارہ کرتی معلوم ہوتی ہے کہ وہ سفر کے لحاظ سے تجربہ کار اور سمت شناسی میں ماہر تھا۔
عالمین نے اِس حوالے سے غورو خوص کیا ہے کہ لوقؔا کو یونانی زبان پر زبردست مہارت حاصل تھی ۔ اُس کا ذخیرہ الفاظ وسیع اور عمدہ ہے اور اُس کا انداز ِبیان بعض اوقات کلاسیکل یونانی اندازِ بیان سے ملتا جاتا ہے جیسا کہ اُس کی انجیل کے دیباچے میں ہے (لوقؔا 1باب 1-4آیات ) جبکہ بعض اوقات یہ بالکل سامی اندازِ بیان لگتا ہے (لوقؔا 1باب 5آیت -2باب 52آیت )۔ وہ جہاز رانی سے واقف تھا اور جغرافیائی تفصیلات کو قلمبند کرنے میں خاص دلچسپی رکھتا تھا۔ یہ سب کچھ اِس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ لوقؔا ایک پڑھا لکھا، باریک بین اور محتاط مصنف تھا۔
English
بائبل میں مذکور لوقؔا کون تھا؟