settings icon
share icon
سوال

کیا یہوداہ اسکریوتی کو معافی /نجات ملی تھی ؟

جواب


بائبل واضح طور پر بتاتی ہے کہ یہوداہ کو نجات نہیں ملی تھی ۔ یسوع نے یہوداہ کے بارے میں خود فرمایا تھا کہ "اِبنِ آدمؔ تو جیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جس کے وسیلہ سے اِبنِ آدمؔ پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لئے اچھا ہوتا(متی 26باب 24آیت)۔ یہاں خدا کی حاکمیت اور انسان کی آزاد مرضی کےایک ساتھ کام کرنے کی واضح تصویر ملتی ہے ۔ خدا نے گذشتہ زمانوں سے یہ طے کر دیا تھا کہ مسیح یہوداہ کے ہاتھوں دھوکا کھائے گا ، ہمارے گناہوں کی خاطر صلیب پر جان دے گا اور دوبارہ جی اُٹھے گا ۔ جب یسوع نے کہا کہ وہ " تو جیسا اُس کے حق میں لکھا ہے جاتا ہی ہے "تو اُس کا یہی مطلب تھا ۔ نسلِ انسانی کی نجات کے لیے خدا کے منصوبے کو کوئی چیزنہیں روک سکتی تھی ۔

تاہم یہ حقیقت کہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا یہودا ہ کو بے الزام نہیں ٹھہراتی اور نہ ہی اُسے اُس سزا سے محفوظ رکھتی ہے جو اِس کہانی میں اُسے اپنے کردار کے لیے بھگتنی تھی ۔ یہوداہ کے فیصلے اُس کی اپنی مرضی سے تھے اور وہ اُس کی اپنی لعنت کا وسیلہ تھے ۔ اِس کے باوجود اُس کے فیصلے خدا کے خودمختار منصوبے میں بالکل درستگی سے کام کرتے ہیں ۔ اپنے مقصد کو پورا کرنے کے لیے خدا نہ صرف انسان کی اچھائی بلکہ اُس کی بُرائی پر بھی اختیار رکھتا ہے ۔ یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ یسوع یہودا ہ کو ملامت کرتا ہے لیکن اس بات کا مشاہد ہ کرتے ہوئے کہ یہوداہ لگ بھگ تین سال تک یسوع کے ساتھ ساتھ رہا تھا ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اُس نےیہوداہ کو نجات اور توبہ کے لیے کافی مواقع فراہم کیے تھے ۔ حتیٰ کہ اِس خوفناک فعل کے بعد بھی یہوداہ خدا سے معافی مانگنے کے لیے جھک کر دُعا کر سکتا تھا ۔ لیکن اُس نے ایسا نہ کیا۔ ہوسکتا ہے کہ اُس نے خوف کے ساتھ ساتھ اُس ندامت کو بھی محسوس کیا ہو جو اُس کے فریسیوں کو پیسے واپس کرنے کا سبب بنی تھی لیکن خود کشی کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے اُس نے کبھی توبہ نہیں کی تھی (متی 27باب 5-8 آیات)۔

یوحنا 17باب 12آیت میں یسوع اپنے شاگردوں کے لیے دُعا کرتا ہے "جب تک مَیں اُن کے ساتھ رہا مَیں نے تیرے اُس نام کے وسیلہ سے جو تُو نے مجھے بخشا ہے اُن کی حفاظت کی۔ مَیں نے اُن کی نگہبانی کی اور ہلاکت کے فرزند کے سوا اُن میں سے کوئی ہلاک نہ ہُوا تاکہ کِتابِ مُقدّس کا لکھا پُورا ہو"۔ بہرحال ایک وقت تھا جب یہوداہ کا یقین کا تھا کہ یسوع ایک نبی ہے یا وہ ممکنہ طور پر یہ بھی مانتا تھا کہ وہ مسیحا ہے ۔جب یسوع نے شاگردو ں کو انجیل کی منادی اور معجزات دکھانے کے لیے بھیجا ( لوقا 9باب 1-6آیات)تو یہوداہ اُس جماعت میں شامل تھا ۔ یہوداہ ایمان رکھتا تھا لیکن حقیقی طور پر اُس کا ایمان نجات بخش نہیں تھا ۔ یہوداہ کبھی نجات یافتہ نہیں تھا بلکہ ایک مختصر وقت کے لیے وہ مسیح کامحض ایک پیروکار تھا ۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا یہوداہ اسکریوتی کو معافی /نجات ملی تھی ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries