سوال
یہوداہ اسکریوتی کی موت کیسے ہوئی تھی؟
جواب
یہوداہ اسکریوتی کی موت ایک خودکشی تھی جو اُس نے خداوند یسوع کے ساتھ بے وفائی پر پچھتاوے کی وجہ سے کی تھی (لیکن اُس نے توبہ نہیں کی تھی) ۔ متی رسول اور لوقا رسول (اعمال کی کتاب میں) دونوں ہی یہوداہ کی موت کی کچھ تفصیلات کا ذکر کرتے ہیں اور دونوں بیانات میں پائی جانے والی تفصیلات کو باہم ملانے سے کچھ مشکلات رونما ہوئی ہیں۔
متی رسول کا کہنا ہے کہ یہوداہ پھانسی لینے کے باعث مر ا تھا ۔ متی کی انجیل یوں بیان کرتی ہے : "اور وہ رُوپیوں کو مَقدِس میں پھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔سردار کاہِنوں نے رُوپَے لے کر کہا اِن کو ہیکل کے خزانہ میں ڈالنا روا نہیں کیونکہ یہ خُون کی قیمت ہے۔پس اُنہوں نے مشورَہ کر کے اُن رُوپَیوں سے کمہار کا کھیت پردیسیوں کے دفن کرنے کے لئے خرِیدا "(متی 27باب 5-8آیات)۔
لوقا رسول بیان کرتا ہے کہ یہوداہ ایک کھیت میں گرا اور اس کا پیٹ پھٹ گیا۔ اعمال کی کتاب میں یوں درج ہے: "(اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصل کِیا اور سر کے بَل گرا اور اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑیاں نِکل پڑیں۔اور یہ یرؔوشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زُبان میں ہَقَل دما پڑ گیا یعنی خُون کا کھیت) "(اعمال 1باب 18-19آیات )۔
کون سا بیان درست ہے؟ کیا یہوداہ اسکریوتی پھانسی لینے کی وجہ سے مرا تھا یا وہ گر کر مرا تھا؟ یا دونوں درست ہیں؟ اس سے منسلک ایک سوال یہ ہے کہ کیا یہوداہ نے یا کاہنوں نے کھیت خریدا تھا ؟
یہوداہ کی موت کیسے ہوئی اس بارے میں حقائق کی ایک سادہ مفاہمت کو یہاں پیش کیا جاتا ہے: یہوداہ نے خود کو کمہار کے کھیت میں پھانسی دی (متی 27باب 5 آیت ) اور اس طرح وہ مر گیا۔ اُس کے جسم کے گلنے اور پھولنے کے بعد رسی ٹوٹ گئی یا درخت کی شاخ جس سے وہ لٹکا ہوا تھا ٹوٹ گئی اور اس کا جسم کمہار کے کھیت کی زمین پر گرنے کے باعث پھٹ گیا (اعمال 1باب 18-19آیات )۔ غور کریں کہ لوقا رسول یہ نہیں بتاتا کہ یہوداہ گرنے کی وجہ سے مرا تھا بلکہ صرف اتنا بتاتا ہے کہ وہ سر کے بل گرا۔ اعمال کی کتاب کا حوالہ یہودا ہ کی پھانسی کو فرض کر لیتا ہے کیونکہ عام طور پر کسی آدمی کے کھیت میں گرنے کے باعث اس کا پیٹ نہیں پھٹ جاتا۔ صرف گلنا سڑنااور اونچائی سے گرنا ہی جسم کے پھٹنے کا سبب ہو سکتا ہے۔ چنانچہ متی رسول موت کی اصل وجہ کا تذکرہ کرتا ہےاور لوقا رسول اس سے منسلک خوفناک صورت حال پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے۔
کھیت کے لیے قیمت کس نے ادا کی اس بارے میں حقائق کی مفاہمت کرنے کے لیے یہاں دو ممکنہ طریقے پیش کئے جاتے ہیں( 1) خُداوند یسوع کی گرفتاری سے کئی دن پہلے یہوداہ سے چاندی کے تیس سکوں کا وعدہ کیا گیا تھا (مرقس 14باب 11آیت )۔ اُن دنوں جب یہوداہ یسوع کو پکڑوانے کے حوالے سے کوشش کر رہا تھا اُس کے دوران کسی وقت اُس نے ایک کھیت خریدنے کا بندوبست کیا حالانکہ ابھی تک اُسے کوئی رقم و صول نہیں ہوئی تھی۔ کام کے مکمل ہونے کے بعد یہوداہ کو ادائیگی کر دی گئی لیکن اُس نے پھر یہ رقم سردار کاہنوں کو واپس کر دی۔ چاندی کے سکوں کو خون کا پیسہ سمجھنے والے کاہنوں نے کھیت کے لین دین کے اُس عمل کو مکمل کیا جو یہوداہ نے شروع کیا تھا اور کھیت خرید لیا۔( 2) جب یہوداہ نے چاندی کے تیس سکوں کو واپس پھینک دیا تو کاہنوں نے پیسے لیے اور اُسے کمہار کا کھیت خریدنے کے لیے استعمال کیا (متی 27باب 7آیت )۔ ہو سکتا ہے کہ یہوداہ نے ذاتی طور پر کھیت نہ خریدا ہو لیکن اُس نے لین دین کے لیے رقم فراہم کی لہذا اُسے خریدار کہا جا سکتا ہے۔
English
یہوداہ اسکریوتی کی موت کیسے ہوئی تھی؟"