سوال
کیا بائبل بیان کرتی ہے کہ خُداوند یسوع کی پرستش کی گئی تھی ؟
جواب
پرستش کے معنی ہیں "کسی الٰہی ہستی کو دی گئی عزت و تکریم۔" اگر خُداوند یسوع کی پرستش کی گئی اور اُس نے پرستش کو قبول کیا تو ایسا کرنے کی بدولت وہ اپنی الوہیت کی تصدیق کر رہا تھا۔ یہ بہت ہی اہم بات ہے کیونکہ ایسے بہت سارے لوگ ہیں جو مسیح کی الوہیت کا انکار کرتے ہیں۔ اور اُسے خُدا کے درجے سے نیچے لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ خُداوند یسوع نے پرستش کو قبول کیا تھا۔ تثلیث کا دوسرا اقنوم ہونے کے ناطے اُس کی پرستش کی گئی تھی اور آج بھی کی جاتی ہے۔
خُداوند یسوع کی زمینی زندگی کے آغاز سے ہی ہم اُس کی پرستش کی کئی ایک مثالیں دیکھتے چلے آ رہے ہیں۔ جیسے ہی دور سے آنے والے مجوسیوں کی نظر چھوٹے بچّے یسوع پر پڑی تو اُنہوں نے " اُس کے آگے گِر کر سجدہ کِیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُبان اور مُر اُس کونذر کِیا۔ " (متی 2 باب 11 آیت)۔ بائبل میں خُداوند یسوع کے یروشلیم کے اندر فتح مندانہ داخلے کے موقع پر لوگوں کی طرف سے سامنے آنے والے ابتدائی ردعمل کا بیان ملتا ہے: " اور بھیڑ جو اُس کے آگے آگے جاتی اور پیچھے پیچھے چلی آتی تھی پُکار پُکار کر کہتی تھی اِبنِ داؤُؔد کو ہوشعنا ۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا " (متی 21باب9آیت؛ یوحنا 12باب13آیت)۔ہوشعنا لفظ نجات کے لیے ایک التجا کے ساتھ ساتھ پرستش کا اظہار بھی ہے۔ جس وقت اُس ہجوم کی طرف سے یہ لفظ استعمال کیا جا رہا تھا تو یہ واقعی حقیقت میں پرستش کی شکل تھا۔
جس وقت یسوع پانی پر چلا اور اُس کے شاگرد اُس سب کی وجہ سے بہت ہی زیادہ حیران تھے تو " جو کشتی پر تھے اُنہوں نے اُسے سجدہ کر کے کہا یقیناً تُو خُدا کا بیٹا ہے "(متی 14باب33آیت)۔ خُداوند یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد دو مزید یادگار واقعات رونما ہوئے جہاں پر خُداوند یسوع نے پرستش کو قبول کیا تھا۔ کچھ عورتیں (متی 28باب8-9آیات؛ مرقس 16باب1آیت؛ لوقا 24باب10آیت) شاگردوں کو خُداوند یسوع کے جی اُٹھنے کی خبر دینے جا رہی تھیں کہ خُداوند یسوع اُن پر ظاہر ہوا ۔ جب اُنہیں معلوم ہوا کہ یہ خُداوند ہے تو " اُنہوں نے پاس آ کر اُس کے قدم پکڑے اور اُسے سجدہ کِیا " (متی 28باب9آیت)۔
اِس کے بعد توما ؔ کا معاملہ سامنے آتا ہے جس کو اگرچہ دوسرے شاگردوں نے بتایا تھا کہ خُداوند یسوع مُردو ں میں سے جی اُٹھا ہے لیکن اُس نے اِس بات کا یقین نہ کیا۔ خُداوند یسوع مسیح کو جی اُٹھے ایک ہفتہ ہو چکا تھا اور توماؔ ابھی تک اِس بات پر یقین نہیں کرتا تھا۔خُداوند یسوع یہ جانتے ہوئے کہ توماؔ اُس کے جی اُٹھنے پر یقین نہیں کرتا ، اُس پر ظاہر ہوا اور اُسے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے ساتھ ساتھ اپنی پسلی کا زخم دکھایا۔ اِس پر توماؔ کا کیا رَدعمل تھا؟ " تو ماؔ نے جواب میں اُس سے کہا اَے میرے خُداوند! اَے میرے خُدا! " (یوحنا 20باب28آیت)۔ اِن سبھی واقعات کے اندر ایک بھی بار ہم خُداوند یسوع کو اُن لوگوں کو روکتے ہوئے نہیں دیکھتے جنہوں نے اُس کی پرستش کی تھی، جیسا کہ محض آدمیوں اور حتیٰ کہ فرشتوں نے بھی دوسروں سے پرستش قبول کرنے سےانکار کر دیا تھا (اعمال 10باب25-26آیات؛ مکاشفہ 19باب1-10آیات)۔
ہم آج بھی خُداوند یسوع پر ایمان رکھتے ہوئے اپنے بدنوں کی زندہ قربانی گزراننے کے ذریعے سے اُس کی پرستش کو جاری رکھے ہوئے ہیں ، اور وہ ہماری طرف سے ایسا کرنے کو بالکل معقول عبادت سمجھتا ہے (رومیوں 12باب1-2آیات)۔ یسوع نے کہا ہے کہ " خُدا رُوح ہے اور ضرور ہے کہ اُس کے پرستار رُوح اور سچّائی سے پرستش کریں " (یوحنا 4باب24آیت)۔ ہم خُدا کے احکام کی تابعداری کرنے کے ذریعے سے رُوح اور سچائی کے ساتھ اُس کی پرستش کرتے ہیں۔ پرستش کا مطلب محض یہ نہیں کہ یسوع کے سامنے جھکیں، اُس کے قدموں میں کھجور کی ڈالیا ں پھینکیں یا اُس کی محبت کے بارے میں اونچی آواز میں گیت گائیں۔ پرستش کا تعلق اُسے جاننے، اُس کے ساتھ رفاقت رکھنے، اُس کی خدمت کرنے اور اُس پر بھروسہ رکھنے کیساتھ ہے۔
English
کیا بائبل بیان کرتی ہے کہ خُداوند یسوع کی پرستش کی گئی تھی ؟