settings icon
share icon
سوال

جب کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ مَیں یسوع کادوبارہ جنم/ مجسم رُوپ ہوں تو مسیحیوں کو کیسے جواب دینا چاہیے ؟

جواب


کبھی نہ کبھی کوئی یہ دعویٰ کر دیتا ہے کہ وہ یسوع کا مجسم رُوپ ہے۔ اِن میں سے کچھ لوگوں کی ظاہری صورت بھی یسوع کی مشہور مصورانہ تصاویر سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔ یہاں تک "یسوع کا تجسم " ہونے کے اُن دعویداروں کو کچھ وقت کے لیے پذیرائی بھی حاصل ہوجاتی ہے۔ مگر پھر مختلف وجوہات کی بنا ء یہ سب بالآخر دھوکے بازوں اور بہروپیوں کے طور پر بے نقاب ہو جاتے ہیں ۔ کامل زندگی کے ظاہری پن کو مستقل طور پر برقرار رکھنا مشکل ہے۔ جب کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ مَیں یسوع کاتجسم/ مجسم روپ ہوں مسیحیوں اور غیر مسیحیوں کو اس معاملےپر کیسا ردّ عمل کرنا چاہیے ؟

پہلی قابلِ غور بات یہ ہے کہ تجسم یا دوبارہ جنم بائبل کا تصور نہیں ہے۔ بائبل سکھاتی ہے کہ ہر کوئی مرتا اور پھر عدالت کا سامنا کرتا ہے (عبرانیوں 9 باب 27آیت)۔ ہندومت اور بُدھ مت میں موت اور دوبارہ جنم پرمشتمل ایک ایسے چکر کا تصور پایا جاتا ہےجس میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں یہ مسیحی/بائبلی تعلیم نہیں ہے اور نہ کبھی رہی ہے۔ یسوع مسیح کی دوسری آمد یسوع کا تجسم نہیں ہوگا۔

یسوع مسیح کی دوسری آمد کو مکاشفہ 19باب 11-16آیات میں بڑی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ یہ یسوع کا دوبارہ جنم نہیں ہے۔ یہ بذاتِ خود یسوع ہے جو اپنے تمام جلال کے ساتھ واپس آ رہا ہے۔ دوسری آمد کے موقع پر یسوع دنیا میں "دوبارہ پیدا" نہیں ہوگا؛ وہ شیر خوار کے طور پر نہیں آئے گا جیسا کہ اس نے اپنی پہلی آمد پر کیا تھا۔ بلکہ یسوع اپنے اُسی جلالی بدن میں واپس آئے گا جس کے ساتھ وہ آسمان پر گیا تھا (اعمال 1باب 11آیت )۔ بائبل یہ بھی سکھاتی ہے کہ یسوع کی واپسی ایک ایسے وقت پر ہو گی جب دنیا بھر میں ایک بڑی افراتفری ہو گی۔ اُس کی دوسری آمد عظیم مصیبت کے اختتام پر ہوگی۔ یسوع کی واپسی امن کے شہزادے کے طور پر نہیں بلکہ ایک فاتح جنگجو کے طور پر ہوگی ۔

یسوع نے ہمیں خبردار کیا ہے کہ بہت سے جھوٹے مسیحا رونما ہوں گے۔ لہذا جو کوئی یسوع کا تجسم ہونے کا دعویٰ کرتا ہے وہ وہی ہے - یعنی ایک جھوٹا مسیحا ۔ لوقا 17باب 23-24آیات میں یسوع نے اعلان کیا ہے کہ "لوگ تم سے کہیں گے کہ دیکھو وہاں ہے! یا دیکھو یہاں ہے! مگر تم چلے نہ جانا نہ اُن کے پیچھے ہو لینا۔ کیونکہ جیسے بِجلی آسمان کی ایک طرف سے کَوند کر دُوسری طرف چمکتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدمؔ اپنے دِن میں ظاہِر ہو گا"۔ متی 24باب 23-25 آیات کو بھی دیکھیں۔خُداوند یسوع کہہ رہا ہے کہ اُس کی دوسری آمد واضح طور پر ہو گی۔ اُس میں کوئی شک وشبہ نہیں رہے گا۔ یہ رات کے اندھیرے میں چمکنے والی زوردار آسمانی بجلی کی طرح واضح ہو گی ۔

کوئی بھی شخص جو یسوع کا تجسم ہونے کا دعویٰ کرتا ہے وہ جھوٹا، بہروپیا، جھوٹا نبی اور جھوٹا مسیحا ہے۔ اُسے نہ تو توجہ اور نہ ہی کوئی پیسہ دیں۔ یسوع مسیح کا دوبارہ تجسم مکمل طور پر ایک غیر بائبلی تصور ہے۔ جیسا کہ بائبل میں بیان کیا گیا ہے یسوع کی دوسری آمد کسی بھی طرح سے دوبارہ جنم لینے سے مشابہت نہیں رکھتی۔ یسوع ایک بار پیدا ہوا تھا ؛وہ ایک بار مؤا تھا؛ مگر اب وہ زندہ ہے اور "ابدُالآباد زِندہ " رہے گا (مکاشفہ 1باب 18آیت )۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

جب کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ مَیں یسوع کادوبارہ جنم/ مجسم رُوپ ہوں تو مسیحیوں کو کیسے جواب دینا چاہیے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries