سوال
یسوع دوسرے مذہبی قائدین سےکیسے مختلف ہے ؟
جواب
یہ پوچھنا کہ یسوع دوسرے مذہبی قائدین سے مختلف کیسے ہے ایک لحاظ سے اس سوال کے مترادف ہے کہ ہمارے نظام شمسی میں سورج دوسرے ستاروں سے مختلف کس طرح سے ہے -جبکہ اصل نقطہ یہ ہے کہ ہمارے نظام شمسی میں سورج کے سوا کوئی اور ستارہ نہیں ہے!
کسی اور"مذہبی قائد" کا یسوع مسیح سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ دیگر مذہبی قائدین میں سے ہر ایک یا تو زندہ ہے یا مردہ۔ لیکن یسوع مسیح وہ واحد ہستی ہے جو مر گیا تھا اور اب زندہ ہے۔ درحقیقت وہ مکاشفہ 1باب 17-18آیات میں اعلان کرتا ہے کہ میَں "ابد الآباد زندہ رہوں گا"! کوئی دوسرا مذہبی قائد ایسا دعویٰ کرنے کی جرأت نہیں رکھتا،اور اگر کوئی ایسا کرے بھی تو وہ دعویٰ سچا تو نہیں مگر سراسر مضحکہ خیز ضرورہوگا۔
یسوع اور دوسرے مذہبی قائدین کے درمیان ایک اور اہم فرق مسیحیت کی عین فطرت میں پایا جاتا ہے۔ مسیحیت کا جوہر مسیح ہے جو مصلوب ہوا، جی اُٹھا، آسمان پر گیا اور ایک دن واپس آئے گا۔ اُس کے بغیر-اور اُس کے جی اُٹھنے کے بغیر- مسیحیت کا کوئی وجود نہیں ہے۔ اس بات کا دوسرے بڑے مذاہب سے موازنہ کریں۔ مثال کے طور پر ہندو مذہب اُن "عظیم سوامیوں" کے بغیر بھی قائم رہ سکتا یا مکمل طور پر زوال پذیر ہو سکتا ہے جنہوں نے اِس کی بنیاد رکھی تھی۔ بدھ مت کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ حتی ٰ کہ اسلام بھی پیغمبر ِ اسلام کے اقوال اور تعلیمات پر قائم ہے اور اِس قیام و استحکام میں مُردوں میں سے جی اُٹھنے کا دعویٰ شامل نہیں جیسے کہ مسیحیت میں ہے۔
پولس رسول 1کرنتھیوں 15باب 13-19آیات میں کہتا ہے کہ اگر مسیح مُردوں میں سے جی نہیں اُٹھا تو ہمارا ایمان بے فائدہ ہے اور ہم اب بھی اپنے گناہوں میں ہیں! مسیحیت کی سچائی کے دعوؤں کا انحصار صرف اور صرف جی اٹھے یسوع مسیح کی ذات پر ہے! دراصل اگر یسوع حقیقی طور پر مُردوں میں سے واپس نہیں آیا تو پھر مسیحیت میں کچھ سچائی نہیں ہے۔ تمام نئے عہد نامے میں رُسول اور منادی کرنے والے انجیل کی سچائی کی بنیاد قیامت المسیح پر بیان کرتے ہیں۔
انتہائی اہمیت کا حامل ایک اور نکتہ یہ ہے کہ یسوع مسیح نے "خدا کا بیٹا" (ایک عبرانی محاورہ جس کا مطلب ہے "خدا سے متعلقہ") ہونےکے ساتھ ساتھ "ابن آدم" (ایک عبرانی محاورہ جس کا مطلب ہے "انسان سے متعلقہ") ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔ متعدد حوالہ جات میں وہ باپ کے برابر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے (مثال کے طور پر دیکھیں :یوحنا 10باب 29-33آیات)۔ خُداوند یسوع سے الوہیت کے تمام استحقاق اور صفات منسوب کی جاتی ہیں۔ اِس کے باوجود وہ ایک انسان بھی تھاجو کنواری سے پیدا ہوا تھا (متی 1باب 18-25آیات؛ لوقا 1باب 26-56آیات)۔ گناہ سے پاک زندگی بسر کرنے کے بعدیسوع تمام انسانوں کے گناہوں کی قیمت ادا کرنے کے لیے مصلوب ہوا :" وُہی ہمارے گُناہوں کا کفّارہ ہے اور نہ صرف ہمارے ہی گناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گناہوں کا بھی "(1یوحنا 2باب 2آیت) اور پھر تین دن بعد مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ وہ کامل خدا اور کامل انسان ، تھیانتھروپوس ["خدا" اور "انسان" کے لیے استعمال ہونے والے یونانی الفاظ تھیو س اور انتھروپوس[سے ماخوذ ہے؛ مگر وہ ایک واحد ذات ہے۔
مسیح کی شخصیت اور کام ایک ناگزیر سوال پیدا کرتا ہے: آپ یسوع کے ساتھ کیسے پیش آئیں گے؟ ہم اُسے محض رد نہیں کر سکتے۔ ہم اُسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔ وہ پوری انسانی تاریخ کی مرکزی شخصیت ہے اور اگر وہ پوری دنیا کے گناہوں کے لیے مُوا ہے تو وہ آپ کے لیے بھی مُوا ہے ۔ پطرس رسول فرماتا ہے کہ" کسی دُوسرے کے وسیلہ سے نجات نہیں کیونکہ آسمان کے تَلے آدمیوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں بخشا گیا جس کے وسیلہ سے ہم نجات پا سکیں " (اعمال 4باب 12آیت)۔ اگر ہم خُداوند یسوع مسیح پر گناہ سے نجات دینے والے مسیحا کے طور پر ایمان لاتے ہیں تو ہم ہمیشہ کی زندگی پائیں گے۔
English
یسوع دوسرے مذہبی قائدین سےکیسے مختلف ہے ؟