سوال
پاک ترین مقام کیا تھا؟
جواب
پاک ترین مقام کے نام سے مشہور کمرہ موسیٰ کے قدیم خیمہ ِ اجتماع اور یروشلیم کی ہیکل کا سب سے اندرونی اور مُقدس ترین حصہ تھا۔ پاک ترین مقام کو ایک کامل چاکور شکل میں بنایا گیا تھا۔ اِس میں صرف عہد کا صندوق تھا جو اسرائیل کے خدا کے ساتھ خاص تعلق کی علامت ہے۔ پاک ترین مقام تک صرف اسرائیلی سردار کاہن کو رسائی حاصل تھی ۔ سردار کاہن کو سال میں ایک بار یومِ کفارہ کے موقع پر کھڑکیوں کے بغیر اس چھوٹے سےکمرے میں بخور جلانے اور قربانی کے جانور کے خون کوعہد کے صندوق پر چھڑکنے کی اجازت تھی ۔ ایسا کرنے سے سردار کاہن اپنے اور لوگوں کے گناہوں کا کفارہ ادا کرتا۔ پاک ترین مقام کو باقی خیمہِ اجتماع /ہیکل سے ایک بہت بڑے اور بھاری پردے کے ذریعے الگ کیا گیا تھاجو باریک کتان اور نیلے، ارغوانی اور سرخ رنگ کے دھاگے سے بنا ہوا تھا ، جس پر سونے کی کڑھائی کے ساتھ کروبی بنے ہوئے تھے ۔
خُدا نے فرمایا کہ وہ پاک ترین مقام میں ظاہر ہو گا (احبار 16:2)؛ اس لیے پردے کی ضرورت تھی ۔ انسان اور خدا کے درمیان ایک رکاوٹ ہے۔ سردارکاہن اور بھی سال میں صرف ایک بار کے علاوہ کوئی شخص خُدا کی پاکیزگی کے مقام میں داخل نہیں ہو سکتا تھا ۔ خُدا کی "آنکھیں ایسی پاک ہیں کہ (وہ) بدی کو دیکھ نہیں سکتا" (حبقوق 13باب 1آیت )اور وہ کسی گناہ کو برداشت نہیں کر سکتا۔ پردہ اور کاہن کی طرف سے ادا کی گئی وسیع رسومات اس بات کی یاددہانی تھیں کہ انسان لاپرواہی یا بے ادبی کے ساتھ خدا کی پُر جلال حضور ی میں داخل نہیں ہو سکتا۔ اِس سے پہلے کہ یومِ کفارہ کے دن سردار کاہن گناہوں کا کفارہ دینے کے لیے پاک ترین مقام میں داخل ہوتا اُسے اپنے آپ کو غسل دینا، خاص لباس پہننا، اور اپنے ساتھ قربانی کا خون اور جلتا ہوا بخور دان لانا ہوتا تھا تاکہ دھواں اُس کی آنکھوں کو خدا کے براہ راست نظارے سے بچائے رکھے (خروج 28باب ؛ عبرانیوں 9باب 7آیت )۔
مسیحیوں کے لیے پاک ترین مقام کی اہمیت مسیح کی مصلوبیت کے واقعات میں ملتی ہے۔ جب یسوع نے جان دی تو ایک حیرت انگیز بات رونما ہوئی : " یِسُوعؔ نے پھر بڑی آواز سے چِلاّ کر جان دے دی۔اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹکڑے ہو گیا " (متی 27باب 50-51آیات )۔ یہ پردہ کسی آدمی کی طرف سے دوٹکڑ ے نہیں کیا گیا تھا ۔ یہ خُدا کی قدرت سے رونما ہونے والا ایک مافوق الفطرت واقعہ تھا جو اِس خاص نکتے کو واضح کرنے کے لیے تھا کہ مسیح کی صلیبی موت کے باعث انسان اب خُدا سے جُدا نہیں رہا۔نئے عہد کے قیام کے ساتھ پرانے عہد نامے کی ہیکل کا نظام متروک ہو گیا تھا۔ اب ہمیں کاہنوں پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا کہ وہ ہر سال ہماری خاطر قربانی کریں۔ مسیح کا بدن اُسی طرح صلیب پر "توڑا" گیا جس طرح ہیکل میں پردہ پھٹا تھا اوراب ہمیں خداوند یسوع کے وسیلہ سے خدا تک رسائی حاصل ہے: "ہمیں یِسُوع کے خُون کے سبب سے اُس نئی اور زِندہ راہ سے پاک مکان میں داخِل ہونے کی دِلیری ہے۔ جو اُس نے پردہ یعنی اپنے جسم میں سے ہو کر ہمارے واسطے مخصوص کی ہے" (عبرانیوں 10باب 19 -20آیات)۔
مسیح کی ایک ہی بار قربانی نے اُن سالانہ قربانیوں کی ضرورت کو ختم کر دیا جو گناہوں کو کبھی دور نہیں کر سکتی تھیں (عبرانیوں 10باب 11آیت )۔ وہ قربانیاں صرف دنیا کے گناہوں کی خاطر قتل ہونے والے خدا کے پاک برّے کی آنے والی اُس کامل قربانی کی پیشین گوئیاں تھیں (یوحنا 1باب 29 آیت )۔ پاک ترین مقام یعنی خُدا کی موجودگی اب اُن تمام لوگوں کے لیے میسر ہے جو ایمان کے ساتھ مسیح کے پاس آتے ہیں۔ وہ راستہ جسے پہلے پہل کروبیوں کی حفاظت میں بند کردیا گیا تھا اُسے خدا نے اپنے بیٹے کے بہائے گئے خون سے کھول دیا ہے۔
English
پاک ترین مقام کیا تھا؟