سوال
کرسمس منانے کی ابتدا کب ہوئی ؟
جواب
کرسمس دسمبرکا ایک مشہور چھٹی کا دن ہے جسے پوری دنیا میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد مناتی ہے ۔ کرسمس/عیدِ ولادتِ المسیح (یا "مسیح کے پاک ماس") کو طویل عرصے سے یسوع مسیح کی پیدایش کی تقریب کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ اس تقریب کو پہلی بار چوتھی صدی کے اوائل میں منایا جانا شروع کیا گیا تھا۔ تاہم کرسمس سے وابستہ کچھ روایات دراصل ایسی ہیں جو مسیحیت سے پہلے کی اقوام کی ثقافت کے حصے کے طور پر شروع ہوئی تھیں؛ بعد میں کلیسیا کی طرف سے اُن روایات کو "مسیحی رنگ " اورنئے معنی دے دئیے گئے ۔
یسوع کی پیدایش کی درست تاریخ نامعلوم ہے اس لیے کہ بائبل اُس کی پیدایش یا رُوح القدس کی قدرت سے اُسکے پیٹ میں پڑنے کی تاریخوں کے بارے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کرتی ۔ لیکن دوسری صدی عیسوی میں ایک رومی مسیحی تاریخ دان نے جس کا نام سیکسٹس جولیس افریقینس (Sextus Julius Africanus) تھا ، اپنے حساب کتاب سے (مریم کے رُوح القدس کی قدرت سے حاملہ ہونے کے نو ماہ بعد) یسوع کی تاریخ ِ پیدایش 25 دسمبر اخذ کی۔ اگرچہ افریقینس کے اِس تصور میں کئی ایک مفروضات اور قیاس آرائیاں پائی جاتی ہیں لیکن اِس کے باوجود 25 دسمبر کی تاریخ کو بڑے پیمانے پر خُداوند یسوع کی پیدایش کے دِن کے طور پر قبول کیا گیا۔
مسیح کےزمانہ میں رومی ثقافت کے اندر پہلے ہی سے دسمبر میں ایک جشن بنام سیٹرنیَلیا(Saturnalia) منایا جاتا تھا۔ یہ جشن زحل دیوتا کی تعظیم میں 17 دسمبر سے تقریباً 24 دسمبر تک منایا جاتا تھا۔ بعد میں رومیوں نے سردیوں کے انقلابِ شمسی سے وابستہ سول انوِیکٹِس (Sol Invictus) یا "ناقابل ِ تسخیر سورج"کا تہوار منانا شروع کیا اور یہ جشن25 دسمبر کو منا یا جاتا تھا۔ چوتھی صدی میں بالآخر جب روم نے مسیحیت کوسرکاری مذہب کے طور پر رائج کیا تو رومی کلیسیا نےیسوع کی پیدایش کی یاد منا نے کے لیے سیٹرنیَلیا اور سول انوِیکٹِس کو ایک مسیحی چھٹی یعنی مسیح کے جنم دن کی عید میں تبدیل کر دیا اور اس طرح بت پرستانہ جشن کا ایک مثبت رُوحانی متبادل مہیا کیا ۔ سیٹرنیَلیا کے جشن سے منسلک گناہ آلود رسومات اور بے حیائی کو "ختم "کر دیا گیا اور کچھ مثبت ثقافتی رسومات کوعید ِ ولادتِ المسیح کے جشن میں شامل کر دیا گیا۔ مسیحیوں نے 25 دسمبر کو بُت پرستی سے "آزاد " کر دیاہے اور چوتھی صدی سے اِسے مسیح کی پیدایش کے طور پر منایا جا رہا ہے ۔
عید ِ ولادتِ المسیح/کرسمس کی قدیم بت پرستانہ کیلنڈر سے وابستگی کو دیکھتے ہوئے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ "جب عید ِ ولادتِ المسیح اورایک قدیم رومی بت پرستانہ چھٹی کی ایک ہی مشترکہ تاریخ ہے تو کیا مسیحیوں کے لیے اِسے منانا قابل قبول ہے؟" اس بات پر غور کرنا ضروری ہے کہ عیدِ ولادتِ المسیح، سیٹرنیَلیا اور سول انوِیکٹِس سبھی الگ الگ چھٹیاں تھیں؛ وہ کبھی بھی ایک دوسرے کے مماثل نہیں تھیں۔ نیزاگرچہ عیدِ ولادتِ المسیح کی تقریبات کے کچھ عناصر (مثلاً گھنٹیاں، موم بتیاں، Yuleکہلانے والے درخت کے تنے کی لٹھ کی سجاوٹ) کا ذکر بت پرستانہ مذاہب کی عبادتی تاریخ میں ملتا ہے، لیکن کسی کے گھر میں ایسی اشیاء کا استعمال کسی بھی طرح سے یہ اشارہ نہیں دیتا کہ اُس گھر کے افرادبُت پرستی کی طرف مائل ہو گئے ہیں۔ مسیحی صرف ہمارے خُداوند اور نجات دہندہ یسوع مسیح کی پیدایش کو یاد کرنے کے لیے کرسمس مناتے ہیں۔ عیدِ ولادتِ المسیح کو منانے کا انحصار ہر کسی کی ذاتی مرضی پر ہے (دیکھیں، رومیوں 14باب 5آیت)۔
English
کرسمس منانے کی ابتدا کب ہوئی ؟