settings icon
share icon
سوال

کیا جسم پر مسیحیت سے متعلق ٹیٹو بنوانا درست ہے؟

جواب


اِس موضوع کے پسِ منظر کے طور پر براہِ مہربانی ہمارےمضمون "جسم پر گُدوانے (ٹیٹو بنوانے) کے حوالے سے بائبل کیا کہتی ہے" کا مطالعہ کیجئے۔ اِس مضمون کے عام عنوان سے ہٹ کر یہاں پر سوال مسیحیت سے متعلق ٹیٹو بنوانے کے حوالے سے ہے۔ تو کیااِس اصول کا اطلاق صلیب، کسی مسیحی بات یا حتیٰ کہ بائبل کی آیت کو اپنے جسم پر گُدوانے پر بھی ہوتا ہے؟کچھ مسیحیوں کے نزدیک جسم پر مسیحیت کے متعلق ٹیٹو بنوانا اُنہیں دوسرے لوگوں کے نزدیک زیادہ قابلِ اعتبار بناتا ہے اور اُن کے مطابق ٹیٹو بنوانے کی بدولت اُن کے لیے دیگر لوگوں کے درمیان بشارت کا کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔ پس ایسے میں مسیحیت کے متعلق ٹیٹو بنوالے کے حوالے سے کیا کہا جا سکتا ہے؟

بے شک صلیب کا ٹیٹو ایک جلتی ہوئی کھوپڑی، ایک برہنہ عورت یا کسی بدرُوح کے ٹیٹو سے "بہتر" ہے۔ اگر کسی کے جسم پر ٹیٹو کی صورت میں لکھا ہو کہ "یسوع نجات دیتا ہے" تو عین ممکن ہے کہ اُس کے اردگرد کے بہت سارے لوگوں کے لیے یہ چیز یسوع کی ذات یا نجات پر بات کرنے کے آغاز کا سبب بنے اور بہت سارے ایسے لوگ بھی یسوع کے متعلق بات سُن لیں جو کبھی کسی سوٹ بوٹ میں ملبوس پاسٹر سے نہیں ملے۔ کچھ لوگ مکاشفہ 19 باب16آیت کا حوالہ دیکر کہنے کی کوشش کرتے ہیں کہ عین ممکن ہے کہ یسوع کی ران پر بھی ایک ٹیٹو بنا ہوا ہو گا جس پر "بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُدا" لکھا ہوا ہے۔ یہاں پر اِس سوال کی ضرورت نہیں ہے کہ "کیا ایک ٹیٹو بنوانا گناہ ہے؟" بلکہ سوال اِس سے بڑھ کر ہے کہ "کیا ایک ٹیٹو بنوانا مفید اور ضروری ہے؟"1 کرنتھیوں 10باب23آیت بیان کرتی ہے کہ "سب چیزیں روا تو ہیں مگر سب چیزیں مفید نہیں ۔ سب چیزیں روا تو ہیں مگر سب چیزیں ترقی کا باعث نہیں۔ " عین ممکن ہے کہ مسیحیت کے متعلق ٹیٹو بنوانے کی اجازت ہو، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ٹیٹو کوئی مفید اور تعمیری چیز ہیں؟

1 کرنتھیوں 9باب22-23آیات میں پولس رسول بیان کرتا ہے کہ " مَیں سب آدمیوں کے لئے سب کچھ بنا ہوا ہوں تاکہ کسی طرح سے بعض کو بچاؤں۔اور مَیں سب کچھ اِنجیل کی خاطر کرتا ہوں تاکہ اَوروں کے ساتھ اُس میں شرِیک ہوؤں۔ "سب آدمیوں کے لیےاِس لیے سب کچھ بننا تاکہ اُنہیں بچایا جا سکے ہی وہ واحد وجہ ہو سکتی ہے جس کی بدولت مسیحیت کے بارے میں ٹیٹو بنوانے کی اجازت ممکن ہے۔ اگر جسم پر مسیحیت کے متعلق ٹیٹو بنوانا ہی وہ واحد وجہ ہے جو کسی انسان کے لیے بشارت کے وہ دروازے کھول سکتا ہے جو بصورتِ دیگر بند رہیں گے تو پھر اُس صورت میں پولس رسول کے اِس اصول کے تحت "سب آدمیوں کے لیے سب کچھ بننا" ٹیٹو بنوانے میں غالباً کوئی ہرج نہیں ہے۔ لیکن اِس کے ساتھ ہی یقینی طو رپر یہ ایک مشکل صورتحال ہے جس میں یہ اندازہ لگایا جائے کہ ٹیٹو بنوانا بشارت کے کام میں مددگار ثابت ہوتا ہےاور بشارت کے اور امکان پیدا کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص آپ کے جسم پر ٹیٹو کی غیر موجودگی کی وجہ سے آپ کی بات کو نہیں سُنے گا تو عین ممکن ہے کہ ایسا شخص کسی ٹیٹو کی موجودگی میں بھی آپ کی بات کو نہیں سُنے گا۔

اِس سب کے ساتھ یہ کہا جا سکتا ہے کہ بائبل کے متعلق یا مسیحیت کے متعلق ٹیٹو بنوانے کی اجازت ہو سکتی ہے، لیکن یہ کہنا قدرے مشکل یا پیچیدہ ہوگا کہ اِس قسم کے ٹیٹو بنوانے کو مفید خیال کیا جائے یا غیر مفید۔ ہر وہ مسیحی جو مسیحیت یا بائبل کے متعلق ٹیٹو بنوانے کے بارے میں سوچ رہا ہے اُسےخُدا کی طرف سے حکمت پانے کی دُعا کرنی چاہیے (یعقوب 1باب5آیت) اور اُسے خُدا سے التجا کرنی چاہیے کہ وہ اُسے حقیقی مقصد کی پہچان اور رُوحانی بصیرت عطا کرے۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا جسم پر مسیحیت سے متعلق ٹیٹو بنوانا درست ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries